اب طوری بنگش قوم جس نے آمن کی بحالی کیلئے سینکڑوں شہادتیں دینے کے باوجود کوھاٹ معاھدے پر دستخط کیے تھے۔ لیکن اب خوراک، میڈیسن اور فیول سمیت مرکزی شاھراہ کو تخفظ نہ دینے کیوجہ سے سیکورٹی اداروں کی نااہلی اور طوری قوم کے ساتھ مسلسل زیادتی کے خلاف احتجاجاً حکومتی و سیکورٹی اداروں سے ھر قسم کا تعاون اور مزاکرات سے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بگن مندوری اوچت اور چارخیل میں پاراچنار کے دو کنوائیوں پر مسلسل حملوں کی وجہ سے سٹیشنری کو دو بار لوٹا اور جلایا گیا، جسکی وجہ سے پاراچنار کے اھم اور بڑے سٹیشنری دکانوں کا کروڑوں کا نقصان تو ھوا ہی ھیں، لیکن اسکے ساتھ پاراچنار کے ھزاروں طلباء کو نئے تعلیمی سال میں کتابوں کا نا ھونے کیوجہ سے تعلیمی سال 2024 کی طرح 2025 میں بھی نقصان کا شدید خطرہ لاحق ہیں۔
ضلع کرم میں اپر کرم پاراچنار چار ماہ سے زیادہ عرصے سے تکفیری دہشت گردوں کے محاصرے اور ریاست کے مسلسل سیکورٹی میں ناکامی کیوجہ سے سول سوسائٹی کرم کے ایک رپورٹ کے مطابق جیسے چھوٹے بچے دودھ اور بیماری کے علاج کیلئے ادوایات نہ ھونے کیوجہ سے 190 اموات اور بزرگ شہریوں کو شوگر و ھارٹ کی ادوایات نہ ھونے کیوجہ سے تقریباً 274 افراد کے فوت ھونے کے بعد خوراکی مواد کا علاقے میں ناپید ھونے اور فیول گیس نہ ھونے کیوجہ سے بھی تقریباً 78 آفراد کے ہسپتال نہ پہنچ پانے کی وجہ سے روڈ پر انتقال کیے جانے کے باوجود صوبائی و وفاقی حکومت کے بے حسی کے بعد ریاستی اداروں کی نااہلی کیوجہ سے کرم میں دہشت گردوں کا راج ھیں۔ اب طوری بنگش قوم جس نے آمن کی بحالی کیلئے سینکڑوں شہادتیں دینے کے باوجود کوھاٹ معاھدے پر دستخط کیے تھے۔ لیکن اب خوراک، میڈیسن اور فیول سمیت مرکزی شاھراہ کو تخفظ نہ دینے کیوجہ سے سیکورٹی اداروں کی نااہلی اور طوری قوم کے ساتھ مسلسل زیادتی کے خلاف احتجاجاً حکومتی و سیکورٹی اداروں سے ھر قسم کا تعاون اور مزاکرات سے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ھے۔ طوری بنگش قوم کے مشران نے اقوام متحدہ و یورپی یونین میں اپنے تخفظ کیلئے درخواستیں دی ھیں۔
پاکستان کے انسانی حقوق کے ادارے اور پشتون سیاسی رہنماوں اور پشتون قوم پرست جماعتوں کے ڈبل سٹینڈرڈ اور منافقانہ طرز عمل کے خلاف بھی احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ھے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سیکورٹی اداروں ھونے کیوجہ سے پاراچنار کے کیلی ے

پڑھیں:

دوسرے بڑے شہر پر اب تک کا سب سے بڑا حملہ، بڑا نقصان ہو گیا

روس نے یوکرین کے دوسرے بڑے شہر خارکیف پر بڑا ڈرون حملہ کیا جس میں 3 افراد ہلاک اور 21 افراد زخمی ہو گئے۔

خارکیف کے میئر کا کہنا ہے کہ روس کی جانب سے 9 میزائل اور 206 ڈرون فائر کیے گئے جس میں 3 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔

ان کا کہنا ہے کہ فروری 2022 میں روس کی جانب سے یوکرین کے خلاف شروع کی جانے والی جارحیت کے دوران یہ خارکیف پر اب تک کا سب سے بڑا حملہ ہے جس میں بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان ہوا ہے۔

یوکرین کے سرکاری ڈیٹا کے مطابق روس کی جانب سے فائر کیے گئے 174 حملوں کو فضائی دفاعی نظام کے ذریعے تباہ کیا گیا۔

دوسری جانب روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے یوکرین کی جانب سے کرسک، برینسک، کلوگا، سمولنسک اور ماسکو کی جانب فائر کیے گئے 36 ڈرونز کو گرایا گیا۔

خارکیف کے علاوہ خیرسون ریجن میں بھی روس کی شیلنگ کے نتیجے میں عمارت کے گرنے سے میاں اور بیوی ہلاک ہوئے۔

متعلقہ مضامین

  • نئے بجٹ میں دفاع، تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ متوقع:تعلیم نظرانداز
  • بلوچستان میں کتنے بچے اسکولوں سے باہر ہیں اور انہیں تعلیمی اداروں میں واپس کیسے لایا جاسکتا ہے؟ (Eid Story)
  • پیپلز پارٹی، وزیراعلیٰ، مرتضیٰ وہاب سے درخواست ہے کہ شہریوں کو جینے کا حق دیں، منعم ظفر خان
  • عید پر فلاحی و مذہبی اداروں کی کھالیں جمع کرنے کی سرگرمیاں تیز
  • پاراچنار میں نماز عید کا روح پرور اجتماع
  • محسن نقوی کا ایف سی ہیڈکوارٹر وانا کا دورہ، جوانوں کیساتھ عید منائی
  • دوسرے بڑے شہر پر اب تک کا سب سے بڑا حملہ، بڑا نقصان ہو گیا
  • اقرار الحسن نے عید الاضحیٰ اپنی تینوں بیویوں کیساتھ منائی؛ تصاویر وائرل
  • وزیر داخلہ محسن نقوی کا ایف سی ہیڈکوارٹر وانا کا دورہ، جوانوں کیساتھ عید منائی
  • ساحل کے سائے میں محرومیوں کی داستان