عمران خان کی رہائی کے لیے امریکی ارکان کانگریس پھر بے قرار، وزیرخارجہ کو خط لکھ دیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
امریکی ارکان کانگریس جو ولسن اور اگست پلگر نے سیکریٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو پر زور دیا ہے کہ وہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی رہائی یقینی بنانے کے لیے پاکستان کے ساتھ بات چیت کریں۔
جوولسن نے خط کی کاپی ایکس پوسٹ پر شیئر کی اور لکھا کہ پاکستان میں جمہوریت بحال اور عمران خان کو رہا کروایا جائے۔ 25 فروری کو سیکریٹری آف اسٹیٹ کو لکھے گئے مشترکہ خط میں کہا گیا ہے کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ آپ عمران خان کو آزاد کروانے کے لیے حکومت پاکستان سے بات کریں۔
Grateful to join @RepublicanStudy Chairman @RepPfluger to urge @SecRubio to free Imran Khan and work to restore democracy in Pakistan.
— Joe Wilson (@RepJoeWilson) February 25, 2025
مزید پڑھیں: ٹرمپ کی صدارت اور پاکستان ،پی ٹی آئی کی امید ،عمران خان کی رہائی
خط کے مطابق’عمران خان کو پسند کیا جاتا ہے، ان کی رہائی سے پاک امریکا تعلقات میں نئے دور کا آغاز ہوگا۔ پی ٹی آئی کے بانی آپ کے پہلے دور حکومت میں وزیراعظم تھے اور آپ کے درمیان مضبوط تعلقات تھے۔ ہم زور دیتے ہیں کہ جمہوریت، انسانی حقوق، قانون کی حکمرانی اور پاکستانی عوام کے آزادیِ اظہار رائے کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کریں۔ پاک امریکا تعلقات کی مضبوطی عمران خان کی آزادی پر منحصر ہے۔
جو ولسن گزشتہ چند ہفتوں کے دوران سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ایکس پر متعدد پوسٹس میں عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کرتے رہے ہیں۔ بانی پی ٹی آئی اگست 2023 سے متعدد مقدمات میں گرفتار ہیں، جنہیں وہ سیاسی قرار دیتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اگست پلگر امریکی ارکان کانگریس جوولسن عمران خان مارکو روبیوذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکی ارکان کانگریس جوولسن مارکو روبیو عمران خان کی رہائی کے لیے
پڑھیں:
بانی پی ٹی آئی کا چیف جسٹس کو خط، 24 گھنٹوں میں جواب دینے کی یقین دہانی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: عمران خان کی بہنوں کی کوششیں رنگ لے آئیں، چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی نے پاکستان تحریک انصاف کے وکیل سردار لطیف کھوسہ سے ملاقات کی۔
سردار لطیف کھوسہ نے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ انہوں نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کا خط چیف جسٹس کو پیش کیا جسے بڑے سکون سے سنا گیا۔ چیف جسٹس نے 24 گھنٹوں میں اس پر جواب دینے کی یقین دہانی کروائی۔ لطیف کھوسہ نے کہا کہ عمران خان 9×11 فٹ کی کال کوٹھڑی میں قید ہیں اور انہیں اور ان کی اہلیہ کو جیل میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
ملاقات میں چیف جسٹس کو عدلیہ بارے تحفظات اور جیل میں پیش آنے والی مشکلات سے آگاہ کیا گیا۔ چیف جسٹس نے 24 گھنٹوں کے اندر گرفتار ملزمان کو عدالت میں پیش کرنے کی پالیسی اور جیل ریفارمز پر ان پٹ لینے کی یقین دہانی کروائی۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو جیل اصلاحات پر تجاویز دینے کا بھی کہا گیا ہے جبکہ چیف جسٹس نے ایک یونیفارم پالیسی بنانے پر زور دیا۔
کھوسہ نے مزید کہا کہ میں نے تین ادوار کے مقدمات دیکھے ہیں لیکن کبھی وکلاءکی سر تا پا تلاشی نہیں لی گئی، آج یہ صورتحال ناقابل قبول ہے۔ فیملی کو بھی عمران خان سے علیحدگی میں ملاقات کی اجازت نہیں دی جاتی۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس کو بتایا ہے کہ مقدمات کے ٹرائلز کو بلڈوز کیا جا رہا ہے، بنیادی حقوق کی پاسداری عدلیہ کی ذمہ داری ہے۔ سردار لطیف کھوسہ نے چیف جسٹس سے کہا کہ آپ عدلیہ کے باپ ہیں اور باپ کی حیثیت سے آپ کو اپنی ذمہ داری پوری کرنی ہو گی۔