سی ڈی اے کمرشل پلاٹس کی نیلامی: تیسرے روز 2.8 ارب روپے میں جی الیون مرکز پلاٹ فروخت، مجموعی آمدنی 19.61 ارب تک پہنچ گئی
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
سی ڈی اے کمرشل پلاٹس کی نیلامی: تیسرے روز 2.8 ارب روپے میں جی الیون مرکز پلاٹ فروخت، مجموعی آمدنی 19.61 ارب تک پہنچ گئی WhatsAppFacebookTwitter 0 27 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد:سی ڈی اے کے زیر انتظام کمرشل پلاٹس کی اوپن نیلامی کے تیسرا روزبھی سرمایہ کاروں نے شرکت کی ۔
نیلامی کے تیسرے روز G-11/1 مرکز کا پلاٹ نمبر B-25 تقریباً 2.
مجموعی طور پر ابتک کی نیلامی کے عمل میں 13 مختلف کیٹیگریز کے کمرشل پلاٹس 19.61 ارب سےزائد میں فرخت کیے جا چکے ہیں۔
نیلامی میں سرمایہ کاروں کی دلچسپی سی ڈی اے کی سرمایہ کار دوست پالیسیز اور اقدامات پر اعتماد کا اظہار ہے۔
پلاٹس کی نیلامی 28 فروری 2025 تک جناح کنونشن سینٹر میں جاری رہے گی ۔
بلیو ایریا پارکنگ پلازہ کی تیار شدہ کمرشل دکانیں بھی آخری دن بروز جمعہ نیلامی کےلئے پیش کی جائیں گی ۔
نیلامی میں مختلف کٹیگریز کے کمرشل پلاٹس سرمایہ کاری کے لئے پیش کئے جارہے ہیں۔
4 روزہ نیلام عام میں بلیو ایریا، کمرشل مراکز، انڈسٹریل، اپارٹمنٹس سمیت پارک انکلیو کے کمرشل پلاٹس سرمایہ کاری کیلئے پیش کئے جارہے ہیں۔
نیلامی میں کلاس تھری شاپنگ سینٹرز سمیت بلیو ایریا پارکنگ پلازے کی دکانیں بھی نیلام کی جائیں گی۔
نیلامی کے عمل کی نگرانی ممبر فنانس کی سربراہی میں تشکیل دی گئی کمیٹی کررہی ہے
چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے کہا کہ نیلامی سے موصول ہونے والی آمدنی شہر کے ترقی اور اسکی خوبصورتی پر خرچ کی جائے گی،
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کمرشل پلاٹس کی نیلامی پلاٹس کی سی ڈی اے
پڑھیں:
امریکی امیگریشن جج نے محمود خلیل کو تیسرے ملک بھیجنے کا حکم دے دیا
ایک امیگریشن جج نے پرو فلسطینی کارکن محمود خلیل کو امریکا سے الجزائر یا شام بھیجنے کا حکم دیا ہے، جس پر خلیل کے وکلا نے حکم کے خلاف اپیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وجوہات و قانونی دعوےجج جیمی کامنز نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ خلیل نے گرین کارڈ کی درخواست میں جان بوجھ کر کچھ ضروری معلومات پوشیدہ رکھی تھیں، جس سے امیگریشن عمل میں دھوکہ ہوا۔
???? BREAKING: An immigration judge has just ordered Mahmoud Khalil, who led the Palestine riots at Columbia University, be deported to SYRIA or ALGERIA
Good riddance, loser!
This comes after it was found out Khalil LIED on his green card application. pic.twitter.com/gxBmGANipC
— Nick Sortor (@nicksortor) September 18, 2025
خلیل کے وکلاء کا موقف ہے کہ یہ اقدام ان کی بابت سیاسی سرگرمیوں کی وجہ سے کیا گیا ہے اور ان کے اظہارِ رائے اور سیاسی آزادی کی خلاف ورزی ہے۔
اپیل اور عارضی تحفظخلیل کی قانونی ٹیم نے سپریم کورٹ کے اندر قانونی چارہ جوئی شروع کردی ہے اور بتایا ہے کہ ایک وفاقی عدالت کا حکم ابھی بھی نافذ ہے جو انہیں فوری طور پر ملک سے نکالے جانے یا گرفتاری سے روکتا ہے، جب تک کہ ان کا سول حقوق کا کیس جاری ہے۔
ان سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ امیگریشن عدالت کے فیصلے کو چیلنج کریں، اور وہ باضابطہ اپیل کی تیاری میں ہیں۔
ممکنہ نتائج اور ردعملاگر اپیل مسترد ہوئی تو محمود خلیل امریکا میں اپنے قانونی مستقل رہائشی (گرین کارڈ ہولڈر) کا درجہ کھو سکتے ہیں اور الجزائر یا شام کے حوالے سے انہیں روانہ کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:امریکا فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے گا یا نہیں؟ واشنگٹن نے بتا دیا
خیال رہے کہ اس کیس نے آزاد رائے، اظہارِ رائے کی آزادی اور امیگریشن قوانین کے استعمال پر اٹھائے جانے والے تنقیدی سوالات کو جنم دیا ہے، خاص طور پر یہ کہ حکومت سیاسی مؤقف رکھنے والوں پر امتیازی کارروائیاں کرتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
الجزائر امریکا امیگریشن قوانین فلسطین گرین کارڈ ہولڈر محمود خلیل مراکش