WE News:
2025-07-25@23:29:57 GMT

دیامر بھاشا ڈیم کے متاثرین کا احتجاج 12ویں روز میں داخل

اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT

دیامر بھاشا ڈیم کے متاثرین کا احتجاج 12ویں روز میں داخل

گلگت بلتستان میں جاری دیامر بھاشا ڈیم کے متاثرین کا احتجاج جمعرات کو 12ویں روز میں داخل ہوگیا۔

یہ بھی پڑھیں: دیامر بھاشا ڈیم کے متاثرین کو فی کس 47 لاکھ روپے معاوضہ ادا کیا جائے، صدر مملکت کی ہدایت

چلاس دیامر بھاشا ڈیم کے متاثرین کے حقوق کی جدوجہد دن بدن زور پکڑ رہی ہے۔ شدید سردی اور بارش کے باوجود مظاہرین دھرنے میں موجود ہیں اور ان کے مطابق وہ اپنے مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رکھنے کے عزم پر قائم ہیں۔

یاد رہے کہ وفاقی وزیر انجینیئر امیر مقام وزیراعظم کی طرف سے تشکیل دی گئی تھی اور کمیٹی کے اراکین کے ہمراہ چلاس کا دورہ کیا تھا۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر اور صوبائی وزرا کے ہمراہ حقوق دو ڈیم بناؤ تحریک کے ذمہ داران سے مذاکرات کیے مگر وہ ناکام رہے تھے جس کی بنا پر وفاقی وزیر واپس اسلام آباد چلے گئے تھے۔

علاوہ ازیں صوبائی سطح پر بھی ایک کمیٹی بنائی گئی جو کہ وفاقی حکومت اور متاثرین کے مطالبات کے حوالے سے اپنا کردار ادا کرے گی مگر متاثرین نے اس کمیٹی کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم صرف وفاقی کمیٹی سے بات کریں گے اور صوبائی کمیٹی سے بات کرنے کے لیے تیار نہیں۔

احتجاجی دھرنے کے روح رواں  مولانا حضرت نے کہا کہ بارش اور سرد موسم میں بھی ثابت ہیں ہمارے حوصلے بلند ہیں۔ میں نے اپنے جوانوں، بزرگوں اور علمائے کرام کو استقامت کی چٹان کی طرح کھڑا دیکھا ہے اور میں گلگت بلتستان کے ہر کونے سے ہماری آواز میں آواز ملانے والوں کو سلام پیش کرتا ہوں جو ہمت کے ساتھ کھڑے ہیں۔

مزید پڑھیے: دیامر بھاشا ڈیم متاثرین کا احتجاج جاری، شاہراہ قراقرم ایک بار پھر مکمل بند

مولانا حضرت کا کہنا تھا کہ حکومت نے یقین دہانی کرائی ہے کہ موسم صاف ہوتے ہی وزارتی کمیٹی مذاکرات کے لیے آئے گی جبکہ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے بھی ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جو مذاکرات میں شامل ہوگی۔

انہوں نے اعلان کیا کہ مذاکرات کی پیش رفت کے پیش نظر لانگ مارچ کو فی الوقت ملتوی کردیا گیا ہے تاہم اگر حکومت نے سنجیدگی کا مظاہرہ نہ کیا تو اگلے مرحلے میں مزید سخت احتجاج ہوگا۔

یاد رہے کہ وفاقی حکومت نے مظاہرین کے  مطالبات نہ ماننے کی صورت میں ڈیم کی طرف سے لانگ مارچ کا اعلان کیا گیا تھا اور کام کو رکوانے کا اعلان بھی کیا گیا تھا۔ علاوہ ازیں علاوہ گلگت بلتستان بھر سے لوگوں کو سیاسی اور سماجی پارٹیوں اور قافلوں کو دعوت دی گئی تھی کہ وہ دھرنے میں دیامر کے عوام کے ساتھ شریک ہوں جس پر لبیک کہتے ہوئے کئی افراد نے شرکت کی۔

مولانا حضرت نے واپڈا حکام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر ڈیم بنانا ہے تو پہلے متاثرین کو ان کے حقوق دینے ہوں گے اور اگر ہمارے 31 مطالبات پر عمل نہیں ہوا تو ہر گزرتا دن حکام کے لیے مشکلات میں اضافہ کرے گا۔

مزید پڑھیں: دیامر بھاشا ڈیم ایریا کے علاقے میں بیش بہا ثقافتی ورثہ محفوظ بنانے کا آغاز

متاثرین کا مطالبہ ہے کہ انہیں زمینوں کا مکمل معاوضہ، روزگار کے مواقع اور دیگر بنیادی حقوق دیے جائیں۔ مظاہرین نے اعلان کیا ہے کہ ضرورت پرنے پر جب بھی کال دی گئی گلگت بلتستان کے عوام لبیک کہتے ہوئے لانگ مارچ میں شامل ہوجائیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

دیامر بھاشا ڈیم احتجاج دیامر بھاشا ڈیم متاثرین گلگت بلتستان.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: دیامر بھاشا ڈیم احتجاج دیامر بھاشا ڈیم متاثرین گلگت بلتستان گلگت بلتستان متاثرین کا کے لیے

پڑھیں:

بابوسر سیلاب: 15 افراد تاحال لاپتہ، گلگت بلتستان کی طرف سفر سے منع کردیا گیا

گلگت بلتستان میں حالیہ شدید بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے، بابوسر ٹاپ کے مقام پر سیلابی ریلوں میں بہہ جانے والے 10 سے 15 افراد تاحال لاپتہ ہیں جبکہ 5 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوچکی ہے۔ علاقے میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے اور ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

سیاح گلگت بلتستان کا سفر نہ کریں، جی بی حکومت کی اپیل

گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطے میں بارش اور سیلاب سے شدید نقصان ہوا ہے۔ ناران، کاغان مکمل بند ہیں، جبکہ شاہراہِ ریشم صرف چھوٹی گاڑیوں کے لیے کھلی ہے۔ عوام اور سیاحوں سے اپیل ہے کہ حالات معمول پر آنے تک گلگت بلتستان کا سفر نہ کریں۔

شدید بارشوں کی پیشگوئی، مزید خطرات کا اندیشہ

ڈی جی محکمہ موسمیات، مہر صاحبزاد خان کے مطابق، پنجاب، گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا میں آنے والے دنوں میں مزید شدید بارشوں کا امکان ہے۔ ان کے مطابق بابوسر ٹاپ اور ملحقہ علاقوں میں موسلا دھار بارشوں نے بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان پہنچایا ہے۔

یہ بھی پڑھیے ملک بھر میں بارشوں سے ہلاکتیں 233 تک جاپہنچیں، شہری علاقوں میں اربن فلڈنگ کا خطرہ

لاہور کے ایئرپورٹ علاقے میں اب تک 108 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ بارشوں کا سلسلہ مزید 2 دن جاری رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

دیامر میں ایمرجنسی، بنیادی ڈھانچہ بری طرح متاثر

سیلاب سے متاثرہ علاقے چلاس میں سیاحتی مقام بابوسر ٹاپ سب سے زیادہ متاثر ہوا، جہاں سیلابی ریلے کئی سیاحوں کو بہا لے گئے۔
دیگر نقصانات میں شامل ہیں:

2 ہوٹل، گرلز اسکول، پولیس چوکی اور پولیس شیلٹر مکمل تباہ۔

شاہراہ بابوسر سے منسلک 50 سے زائد مکانات ملبے کا ڈھیر بن گئے۔

8 کلومیٹر سڑک تباہ، 15 مقامات پر روڈ بلاک۔

4 رابطہ پل سیلاب میں بہہ گئے۔

یہ بھی پڑھیے دیامر میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری، نظامِ زندگی مفلوج

متاثرہ علاقوں میں پاک فوج، مقامی انتظامیہ اور ریسکیو ادارے امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں، تاہم مسلسل بارشوں کے باعث ریسکیو آپریشن میں مشکلات درپیش ہیں۔

ملک بھر میں الرٹ: لینڈ سلائیڈنگ اور طغیانی کا خطرہ

محکمہ موسمیات نے ملک بھر میں جاری مون سون بارشوں کے تناظر میں الرٹ جاری کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ لینڈ سلائیڈنگ، ندی نالوں میں طغیانی، درختوں کے گرنے اور ٹریفک حادثات جیسے خدشات میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔

احتیاطی تدابیر اختیار کریں، حکام کی ہدایت

انتظامیہ نے شہریوں اور بالخصوص سیاحوں سے اپیل کی ہے کہ وہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں، پہاڑی علاقوں اور دریا کنارے کیمپنگ نہ کریں، موسمی اپڈیٹس پر نظر رکھیں، ایمرجنسی کی صورت میں قریبی ریسکیو یونٹ سے فوری رابطہ کریں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بابوسر سیلاب سیاح گلگت بلتستان

متعلقہ مضامین

  • پاک فضائیہ کے سی 130 طیارے کا گلگت بلتستان میں کامیاب ریسکیو مشن
  • گلگت بلتستان میں سیلاب کی تباہ کاریاں: 9 افراد جاں بحق، درجنوں لاپتا
  • پاک فضائیہ کا گلگت بلتستان میں ریسکیو مشن کامیابی سے مکمل
  • گلگت بلتستان میں سیلاب؛ جاں بحق افراد کی تعداد 9ہوگئی، 500 سے زائد گھر تباہ
  • کلاؤڈ برسٹ (بادل کا پھٹنا) کیا ہے اور ایسا گلگت بلتستان میں بار بار کیوں ہو رہا؟
  • دیامر حادثہ: سیلابی ریلے میں بہہ جانے والے بچے کی لاش 3 روز بعد مل گئی
  • حالات معمول پر نہ آنے تک سیاح گلگت بلتستان کا سفر نہ کریں، ترجمان جی بی حکومت
  • گلگت بلتستان میں لینڈ سلائیڈنگ ،مون سون کی تباہی، لیکن ذمہ دار کون؟
  • شاہراہ بابوسر میں پھنسے تمام سیاحوں کو ریسکیو کر لیا گیا
  • بابوسر سیلاب: 15 افراد تاحال لاپتہ، گلگت بلتستان کی طرف سفر سے منع کردیا گیا