پی ٹی آئی کو اپنا سربراہ تبدیل کرنے کا مشورہے،کارکنوں کو چاہیے کہ وہ بانی پی ٹی آئی کا گریبان پکڑیں اور پوچھیں کہ ان کے اعتماد کو ٹھیس کیوں پہنچائی؟ احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
پی ٹی آئی کو اپنا سربراہ تبدیل کرنے کا مشورہے،کارکنوں کو چاہیے کہ وہ بانی پی ٹی آئی کا گریبان پکڑیں اور پوچھیں کہ ان کے اعتماد کو ٹھیس کیوں پہنچائی؟ احسن اقبال WhatsAppFacebookTwitter 0 27 February, 2025 سب نیوز
لاہور (آئی پی ایس )لیگی رہنما نے عمران خان کو قومی مجرم قرار دیتے ہوئے پی ٹی آئی کو اپنا سربراہ تبدیل کرنے کا مشورہ دے دیا۔ وفاقی وزیر اور مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما احسن اقبال کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو اپنا سربراہ تبدیل کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی (عمران خان) قومی مجرم ہیں، انہیں ہٹا کر کوئی ایمان دار قیادت سامنے لائی جائے۔ احسن اقبال نے کہا کہ اپوزیشن پاکستان کی ترقی کی وجہ سے پریشان ہے۔ پاکستان کو سیاسی نہیں بلکہ معاشی لانگ مارچ کی سخت ضرورت ہے۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ حالات اب یہ ہو گئے ہیں کہ اپوزیشن اب خالی کرسیوں کے ساتھ کانفرنس کررہی ہے۔ بانی پی ٹی آئی نے لندن سے ملنے والا چوری کا پیسہ اسی چور کے اکانٹ میں جمع کروا دیا۔ لیگی رہنما نے کہا کہ تحریک انصاف کے کارکنان کو چاہیے کہ وہ بانی پی ٹی آئی کا گریبان پکڑیں اور پوچھیں کہ ان کے اعتماد کو ٹھیس کیوں پہنچائی۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کو اپنا سربراہ تبدیل کرنے کا بانی پی ٹی آئی احسن اقبال
پڑھیں:
پی ٹی آئی رہنما کا موجودہ حالات پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ
اسلام آباد:پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما علی محمد خان نے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی اور موجودہ صورتحال پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلا س بلانے کا مطالبہ کر دیا۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام سینٹر اسٹیج میں رہنما پی ٹی آئی علی محمد خان نے کہا ہے کہ حکومت کو بانی پی ٹی آئی کو ساتھ لانا ہو گا، حکومت بانی پی ٹی آئی سمیت تمام جماعتوں کو انگیج کرے میں خود بانی پی ٹی آئی سے بات کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ کہتے ہیں کہ حکومت والے فوری طور پر سعودی عرب سمیت دوست ممالک جائے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس فوری بلانا چاہیے، مطالبہ کرتا ہوں کہ حکومت کو آج رات یا کل ہی مشترکہ اجلاس بلا لینا چاہیے تھا، میں سمجھتا ہوں کہ سب کو اس اجلاس میں شرکت کرنی چاہیے، میں حکومت کو کہوں گا کہ اجلاس بلائیں اور بانی پی ٹی آئی سمیت تمام جماعتوں کو انگیج کریں۔
اُن کا کہنا تھا کہ جب پاکستان پر بات آ جائے تو ہمیں متفقہ طور پر جواب دینا چاہیے، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ قومی یکجہتی چاہیے تو حکومت اپنی ذات سے نکلے۔ حکومت کو بانی پی ٹی آئی کو ساتھ لانا ہوگا ، ایک تصویر آجائے جس میں بانی پی ٹی آئی وزیر اعظم شہباز شریف اور دیگر ایک ساتھ نظر آ جائیں، اگر یہ ایک تصویر آ جائے اور بھارت دیکھ لے تو بھارت کی جرات نہیں ہوگی، حکومت انگیج کرے تو میں جا کر بانی پی ٹی آئی سے بات کرتا ہوں ۔
اُن کا کہنا تھا کہ حکومت کو قومی یکجہتی چاہیے تو سب کو انگیج کرے، یہ وقت کھل کر مضبوط فیصلے کرنے کا ہے ،بھارتی جارحیت کیخلاف ہم سب ایک ہیں، اکیلے کوئی جنگ نہیں جیت سکتے ، ملک کو تقسیم کر کے کوئی جنگ نہیں جیت سکتے، ہمیں پاکستانی بن کر جواب دینا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میرا لیڈر اس وقت جیل میں ہے ۔ رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ میرے لیڈر نے کہا تھا کہ ہم جواب دینے کا سوچیں گے نہیں بلکہ جواب دیں گے،پاکستان کے دفاع کے پیچھے ہٹنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
ان کا کہنا تھا کہ قوم انتظار میں ہے کہ نواز شریف کا اس پر کیا جواب آتا ہے انہیں اس وقت خاموشی اختیار نہیں کرنی چاہیے اور کھل کر بات کرنی چاہیے۔
علی محمد خان کا کہنا تھا کہ سب کو ایک پیج پر ہونا چاہیے، ہم بھائی ہیں بھائی آپس میں لڑتے بھی ہیں ،لیکن جب ماں پر بات آ جائے تو بھائی بھائی کے ساتھ کندھا ملا کر کھڑا ہوتا ہے۔
علی محمد خان نے کہا کہ حکومت والے دوست ممالک جائیں اُن کو موجودہ صورت حال پر انگیج کریں، سعودی عرب ، چین جائیں اور روس بھی جانا پڑے تو جائیں۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ یہ تنقید کا وقت نہیں ہے ، ہم مشورہ دینے کا حق رکھتے ہیں کہ اگر ہم حکومت میں ہوتے تو کیا کرتے۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے جو کیا ہے وہ اچھا قدم ہے لیکن یہ ردعمل ہے ، ہمیں پیشگی اقدامات کرنے چاہیں تھے، ہمیں دشمن کیخلاف تیار رہنا چاہیے تھا۔
علی محمد خان نے مزید کہا کہ بھارت نے ہمارے ملک میں کئی دہشت گردی کے واقعات کیے، افغان طالبان نے کبھی پاکستان پر حملہ نہیں کیا،افغان طالبان نہیں بلکہ ٹی ٹی پی نے پاکستان میں حملے کیے۔