میرے بیٹے کو قتل کیس سے توجہ ہٹانے کیلئے پھنسایا جا رہا ہے، ساجد حسن
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
معروف اداکار ساجد حسن کا کہنا ہے کہ میرے بیٹے کو قتل کیس سے توجہ ہٹانے کےلیے پھنسایا جارہا ہے، اس کے خلاف جھوٹا مقدمہ بنایا گیا۔
بیٹے ساحر حسن کے منشیات کیس میں ملوث ہونے سے متعلق بیان دیتے ہوئے ساجد حسن نے کہا کہ پولیس کے الزامات بے بنیاد اور من گھڑت ہیں، ساحر سے کوئی منشیات برآمد نہیں ہوئی، پولیس کا دعویٰ جھوٹا ہے۔
انٹیرو گیشن رپورٹ کے مطابق ملزم ساحر حسن منشیات کی بڑی مقدار میں فروخت پر رقم والد کے منیجر کے اکاؤنٹ میں منگواتا تھا،
انہوں نے کہا کہ بغیر وارنٹ گرفتاری پولیس نے غیر قانونی کارروائی کی، ساحر حسن کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملا، پھر بھی ایف آئی آر درج کی گئی۔
اداکار نے کہا کہ پولیس نے غیر قانونی چھاپہ مارا ویڈیو ریکارڈنگ کا قانون بھی نظر انداز کیا۔
ساجد حسن نے مزید کہا کہ عدلیہ پر مکمل بھروسہ ہے، عدالت انصاف کرے گی، ساحر حسن کو قربانی کا بکرا نہیں بنایا جائے، شفاف اور غیرجانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کرتا ہوں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
اسرائیلی سفاکانہ رویہ عالمی یوم جمہوریت منانے والوں کے منہ پر زور دار طمانچہ ہے، علامہ ساجد نقوی
اپنے بیان میں ایس یو سی سربراہ نے کہا کہ جمہوریت کا بنیادی اصول عوام کی حکومت عوام کے ذریعے اور عوام کیلئے ہے مگر پاکستان سمیت کئی ممالک میں یہ فقط کتابی یا دستاویزی بات تک محدود ہے، آج تک ملک میں ہونیوالے عام انتخابات زیر سوال ہی رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ عالمی یوم جمہوریت منایا جارہا ہے مگر اقوام متحدہ سمیت عالم انسانیت کے سامنے مشرق وسطیٰ میں غزہ کو روند دیا گیا، مغربی کنارے پر مظالم کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا، جنوبی ایشیا میں انڈیا نے جو رویہ اپنا رکھا ہے بنیادی انسانی حقوق پر جیسے ڈاکے ڈالے جارہے ہیں، افسوس اس کو صرف نظر کیا جارہا ہے، دنیا میں رائج جمہوریت دراصل سرمایہ دارانہ نظام پر مبنی سسٹم ہے جس میں بہت سے ایسے عوامل ضرور ہیں جن میں ترامیم کیساتھ استفادہ کیا جاسکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت کا بنیادی اصول عوام کی حکومت عوام کے ذریعے اور عوام کیلئے ہے مگر پاکستان سمیت کئی ممالک میں یہ فقط کتابی یا دستاویزی بات تک محدود ہے، آج تک ملک میں ہونیوالے عام انتخابات زیر سوال ہی رہے ہیں، جمہوریت کے نام پر مفادات کا تحفظ تو ہوا مگر بنیادی انسانی حقوق اور آزادی اظہار رائے سمیت کئی مسائل آج بھی حل طلب ہیں، عالمی یوم جمہوریت منانے کا مقصد بین الاقوامی سطح پر جمہوریتوں کی حمایت کرنا اور ملکوں میں جمہوریت کے فروغ کے اقدامات کرنا ہیں جس کی ابتداء 2008ء میں ہوئی دیکھنا یہ ہوگا کہ اس سلسلہ میں عملی اقدامات ہوئے یا نہیں۔