یو ٹیوب پر غلط خبردینے، الزام عائد کرنے والے کو سخت سزا ہونا چاہیے، شرجیل میمن
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
سندھ کے سینئر وزیر شرجیل میمن نے کہا ہے کہ یو ٹیوب پر غلط خبر دینے یا الزام عائد کرنے والے کو سخت سزا ہونا چاہیے۔
سینئروزیرسندھ شرجیل انعام میمن نے کراچی میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں گھنٹی بجا کر کاروبار کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شرجیل میمن نے کہا کہ فیک نیوز کے خاتمے میں میڈیا کو کردار ادا کرنا ہوگا۔ میڈیا بریکنگ اور لال ڈبوں کے چکر میں خبر دیتا ہے یہ جانے بغیر کہ اس کے کیا اثرات ہوں گے۔ کوئی یوٹیوب پر غلط خبر دیتا ہے یا الزام لگاتا ہے تو اسے سخت سزا ہونا چاہیے۔
شرجیل میمن نے کہا کہ پنجاب ہمارا ملک ہے کوئی دشمن ملک نہیں۔ ان کے منصوبوں کی تعریف کرنا چاہیے۔ ہم سندھ میں ایک ہزار پنک اسکوٹیز سے آغاز کررہے ہیں۔ میری خواہش ہے کہ یہ تعداد ایک کروڑ ہوجائے۔ سندھ حکومت نے دو لاکھ سولر پینل فراہم کیے۔21 لاکھ گھر بنائے جا رہے ہیں جن میں سے ساڑھے سات لاکھ گھر بن چکے ہیں۔ ماہانہ 50 ہزار گھر تعمیر ہورہے ہیں۔ ہم ہاؤسنگ پروجیکٹس میں دنیا کا ریکارڈ توڑیں گے۔ ان گھروں کی تعمیر کے لیے ایک لاکھ افراد کو تربیت فراہم کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں کوئی کشیدگی نہیں ہے بھلے سیاسی اختلافات کیوں نہ ہوں۔ ہمیں پاکستان کی معیشت کو بہتر کرنے پر توجہ دینا ہے۔ یہ خوش آئند ہے کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مقامی و بیرونی سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھ رہا ہے۔ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 86 فیصد نمو ہوئی۔ ہمیں سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے ماحول پیدا کرنا ہوگا۔ تمام شعبے اگر مل کر کام کریں بالخصوص پبلک پرائیویٹ شپ کے تحت کام کریں تو کامیابی ہوگی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: شرجیل میمن نے کہا
پڑھیں:
صدر ٹرمپ پر نفرت کا الزام لگانے والا امریکا صحافی معطل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکا میں اِس وقت ایسا بہت کچھ ہو رہا ہے جو پہلے کبھی نہیں ہوا۔ امریکا کو صحافتی آزادی کے علم برداروں میں نمایاں سمجھا جاتا ہے۔ امریکی ادارے دنیا بھر میں صحافتی آزادی جانچتے رہتے ہیں مگر خود امریکا میں اس حوالے سے جو کچھ ہو رہا ہے وہ شرم ناک ہے۔
امریکی میڈیا گروپ اے بی سی کے رپورٹر ٹیری مورن کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اُن کے معاون اسٹیفن ملر کو اول درجے کے نفرت پھیلانے والے قرار دینے کی پاداش میں معطل کردیا گیا ہے۔ ٹیری مورن نے ایک ایک ٹوئیٹ میں کہا تھا کہ امریکی صدر جو کچھ کر رہے ہیں اُس کے نتیجے میں امریکا اور امریکا سے باہر نفرت پھیل رہی ہے۔ ایسی کیفیت کو برداشت نہیں کیا جانا چاہیے۔
ٹیری مورن نے جو کچھ کہا وہ امریکا میں کسی بھی سطح پر حیرت انگیز نہیں۔ حکومتی شخصیات پر غیر معمولی تنقید امریکی صحافت کا طرہ امتیاز رہی ہے۔ ڈیموکریٹس پر بہت زیادہ تنقید کی جاتی رہی ہے مگر اُنہوں نے کبھی اِس نوعیت کے اقدامات نہیں کیے۔ سابق صدر جو بائیڈن پر غیر معمولی تنقید کی جاتی رہی مگر اُنہوں نے کسی بھی بات کو پرسنل نہیں لیا۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا مزاج بہت الگ، بلکہ بگڑا ہوا ہے۔ وہ امریکی معاشرے اور ثقافت کی بنیادیں ہلانے والے اقدامات کر رہے ہیں۔ میڈیا کو دباؤ رکھنا بھی اُن کے مزاج اور پالیسیوں کا حصہ ہے۔
ٹیری مورن کے خلاف کی جانے والی کارروائی پر امریکا میں میڈیا کے ادارے جُزبُز ہیں۔ اُن کا استدلال ہے کہ اِس نوعیت کے اقدامات سے ٹرمپ انتظامیہ میڈیا کے اداروں کو دباؤ میں رکھنے کی کوشش کر رہی ہے مگر یہ سب کچھ برداشت نہیں کیا جائے گا اور شہری آزادیوں کے تحفظ کے علم بردار اداروں اور تنظیموں کے پلیٹ فارم سے شدید احتجاج کیا جائے گا۔