عدالت نے ٹرمپ انتظامیہ کو چھانٹیوں سے روک دیا
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
امریکا کی عدالت نے وزارت دفاع سمیت سرکاری اداروں سے ملازمین کی بڑے پیمانے پر چھانٹیاں ممکنہ غیر قانونی قرار دیدی، ٹرمپ انتطامیہ کو ملازمین برخاست کرنے سے روک دیا گیا۔
وفاقی عدالت کے جج ولیم Alsup نے پرسنل مینجمنٹ سے متعلق دفتر کو حکم دیا ہے کہ وہ پروبیشنری سرکاری ملازمین کی چھانٹیوں سے متعلق 20 سے زائد اداروں کو جاری احکامات منسوخ کرے۔
امریکا میں تقریباً دو لاکھ ملازمین پروبیشنری ملازم ہیں، لیبر یونین نے سان فرانسسکو کی عدالت سے استدعا کی تھی کہ ملازمین کیخلاف یہ اقدام ممکنہ طورپر غیر قانونی ہے۔
جج نے کہا کہ کانگریس نے محکمہ دفاع سمیت مختلف اداروں کو اختیار دیا ہے کہ وہ ملازمین کو بھرتی یا برطرف کریں، اس لیے پرسنل مینجمنٹ کے دفتر کو کسی صورت بھی یہ اختیار نہیں کہ وہ کسی دوسرے ادارے کے اہلکاروں کو نوکری دے یا فارغ کردے۔
یونین کا کہنا تھا کہ ایسے ملازمین بھی فارغ کردیے گئے ہیں جن کے سینئرز نے انہیں بہترین ملازم قرار دیا تھا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
لاہور ہائیکورٹ: اعجاز چوہدری کی 9 مئی کیس میں سزا کیخلاف اپیلیں متعلقہ بینچ کو بھجوا دیں
لاہور ہائیکورٹ میں نومئی کے 2 مقدمات میں سزا پانے والے اعجاز چوہدری کی اپیلوں پر سماعت ہوئی۔
چیف جسٹس عالیہ نیلم کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے سماعت کے بعد اپیلیں انسدادِ دہشت گردی عدالت کے متعلقہ بینچ کو بھجوا دیں۔
اعجاز چوہدری کے وکیل میاں علی اشفاق عدالت میں پیش ہوئے اور مؤقف اختیار کیا کہ سرور روڈ اور شادمان تھانوں کے مقدمات میں انسداد دہشت گردی عدالت نے 10 سال قید کی سزا سنائی جبکہ موکل کیس کے آغاز سے ہی گرفتار ہیں اور اب تک جیل میں قید ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: نو مئی حملہ کیس، پی ٹی آئی رہنما حافظ فرحت عباس کی ضمانت قبل ازگرفتاری منظور
درخواست گزار کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ اپیلوں کے حتمی فیصلے تک دونوں مقدمات میں سنائی گئی سزا معطل کرتے ہوئے ضمانت منظور کی جائے۔
عدالت نے کیس کی مزید سماعت کے لیے اپیلیں 23 ستمبر کو متعلقہ بینچ کے پاس بھجوا دیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بینچ لاہور ہائیکورٹ نو مئی کیس