Daily Mumtaz:
2025-11-03@11:49:30 GMT

عدالت نے ٹرمپ انتظامیہ کو چھانٹیوں سے روک دیا

اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT

عدالت نے ٹرمپ انتظامیہ کو چھانٹیوں سے روک دیا

امریکا کی عدالت نے وزارت دفاع سمیت سرکاری اداروں سے ملازمین کی بڑے پیمانے پر چھانٹیاں ممکنہ غیر قانونی قرار دیدی، ٹرمپ انتطامیہ کو ملازمین برخاست کرنے سے روک دیا گیا۔

وفاقی عدالت کے جج ولیم Alsup نے پرسنل مینجمنٹ سے متعلق دفتر کو حکم دیا ہے کہ وہ پروبیشنری سرکاری ملازمین کی چھانٹیوں سے متعلق 20 سے زائد اداروں کو جاری احکامات منسوخ کرے۔

امریکا میں تقریباً دو لاکھ ملازمین پروبیشنری ملازم ہیں، لیبر یونین نے سان فرانسسکو کی عدالت سے استدعا کی تھی کہ ملازمین کیخلاف یہ اقدام ممکنہ طورپر غیر قانونی ہے۔

جج نے کہا کہ کانگریس نے محکمہ دفاع سمیت مختلف اداروں کو اختیار دیا ہے کہ وہ ملازمین کو بھرتی یا برطرف کریں، اس لیے پرسنل مینجمنٹ کے دفتر کو کسی صورت بھی یہ اختیار نہیں کہ وہ کسی دوسرے ادارے کے اہلکاروں کو نوکری دے یا فارغ کردے۔

یونین کا کہنا تھا کہ ایسے ملازمین بھی فارغ کردیے گئے ہیں جن کے سینئرز نے انہیں بہترین ملازم قرار دیا تھا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

امریکا اپنے نئے نیوکلئیر دھماکے کہاں کرے گا؟

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے امریکا جلد ہی زیر زمین جوہری تجربات دوبارہ شروع کرے گا یا نہیں آپ کو جلد معلوم ہو جائےگا۔

فلوریڈا کے پام بیچ جاتے ہوئے جہاز میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا، دوسرے ممالک ایٹمی تجربے کر رہے ہیں تو ہم کیوں نہیں؟ آپ کو جلد ہی معلوم ہو جائے گا کہ امریکا کیا کرنے جا رہا ہے۔

ذرائع کے مطابق صدر ٹرمپ نے جمعرات کے روز امریکی فوج کو 33 سال کے تعطل کے بعد فوری طور پر جوہری ہتھیاروں کے تجربات کی تیاری کا حکم دیا تھا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق یہ فیصلہ چین اور روس کے لیے ایک واضح پیغام سمجھا جا رہا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکا اور کینیڈا کے درمیان تجارتی مذاکرات دوبارہ شروع نہیں ہو رہے، جبکہ وینزویلا کے اندر فوجی کارروائی کے امکان کو بھی انہوں نے مسترد کر دیا۔

ادھر، صدر ٹرمپ کے بیان کے بعد روس نے بھی ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے ایٹمی تجربات کی تیاری کا عندیہ دیا ہے۔

روسی سلامتی کونسل کے سربراہ سرگئی شوئیگو کا کہنا ہے کہ اگر دوسرے ممالک ایٹمی دھماکے کریں گے تو ہم بھی ایسا ہی کریں گے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ روس نے اب تک کوئی ایٹمی دھماکا نہیں کیا بلکہ نئی جوہری میزائل ٹیکنالوجی کا تجربہ کیا ہے، جو کہ ایٹمی دھماکے سے بالکل مختلف عمل ہے۔

بین الاقوامی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ امریکا اور روس کے ممکنہ جوہری تجربات سے عالمی اسلحہ کنٹرول معاہدوں پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں اور ایک نئی جوہری دوڑ کے خدشات بڑھ رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا ایٹمی دھماکے نہیں کر رہا، وزیر توانائی نے ٹرمپ کا دعویٰ غلط قرار دیا
  • فلمی ٹرمپ اور امریکا کا زوال
  • سہیل آفریدی کی قیادت میں ریاستی اداروں پر حملے کے شواہد سامنے آگئے، اختیار ولی
  • ’عیسائیوں کا قتلِ عام‘: ٹرمپ کی نائجیریا کے خلاف فوجی کارروائی کی دھمکی
  • نائیجیریا میں عیسائیوں کا قتل عام نہ رُکا تو فوجی کارروائی کریں گے، ٹرمپ کی دھمکی
  • ڈونلڈ ٹرمپ اور شی جن پنگ کی ملاقات، اقتصادی و تجارتی تعاون پر تبادلہ خیال
  • امریکی عدالت نے ٹرمپ کا وفاقی انتخابات سے متعلق اہم حکم نامہ کالعدم قرار دے دیا
  • امریکا اپنے نئے نیوکلئیر دھماکے کہاں کرے گا؟
  • ٹیلی کام کمپنیوں کی کمپٹیشن کمیشن کے خلاف دائر درخواستیں مسترد
  • ٹرمپ کا وفاقی انتخابات سے متعلق حکم نامے کا اہم حصہ کالعدم قرار