پاکستان میں ماحول دوست ٹرانسپورٹ کی جانب اہم پیش رفت
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
اسلام آباد:
حب پاور ہولڈنگز لمیٹڈ کے ماتحت حبکو گرین اور پی ایس او کے مابین ملک بھر میں ای وی چارجنگ انفراسٹرکچر کی تنصیب کا معاہدہ طے پا گیا۔
اس ضمن میں حبکو گرین کی جانب سے کراچی میں پہلے ای وی چارجنگ اسٹیشن کا افتتاح کر دیا گیا ہے۔
حکومت نے 2030ء تک نئی ای وی پالیسی کے تحت پاکستان میں 30 فیصد گاڑیوں کو الیکٹرک بنانے کا ہدف مقرر کیا ہے۔
حبکو گرین کے چارجنگ اسٹیشنز کی تنصیب کے ذریعے الیکٹرک گاڑیوں کے بڑھتے ہوئے رجحان کو فروغ ملے گا۔
سبز توانائی کے فروغ کے لیے ایک اور اہم اقدام کے تحت حال ہی میں پاکستان اور چین کی ایک کمپنی کے درمیان ای وی چارجنگ اسٹیشنز کے قیام کا معاہدہ بھی طے پا گیا ہے۔
اس سے قبل ہاشو گروپ اور دیوان موٹرز کے درمیان بھی ای وی چارجنگ اسٹیشنز کی تنصیب کا معاہدہ طے پا چکا ہے۔
حکومت ایس آئی ایف سی کی معاونت سے ای وی چارجنگ اسٹیشنز کے قیام کے ذریعے ای وی کے شعبے میں انقلاب لانے کے لیے پرعزم ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: چارجنگ اسٹیشنز
پڑھیں:
بارشوں کے باوجود لاہور میں زیر زمین پانی کی سطح تیزی سے کمی ریکارڈ
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 ستمبر ۔2025 )لاہور میں تیزی کے ساتھ زمین سے پانی نکالے جانے کی وجہ سے خطے میں زیر زمین شدید پانی کی قلت ہوگئی ہے تفصیلات کے مطابق محکمہ ایریگیشن رسرچ انسٹی ٹیوٹ نے کہا ہے کہ لاہور میں حالیہ بارشیں بھی زیر زمین پانی کی سطح کو قدرتی طور پر بلند کرنے میں ناکام ہوگئی ہیں ایریگیشن رسرچ انسٹی ٹیوٹ کا کہنا ہے کہ زیر زمین پانی کی سطح کو بلند رکھنے کے لئے ہنگامی صورتحال کے تحت تمام چھوٹے بڑے نجی سرکاری سکولوں کالجوں اور یونیورسٹیوں سمیت ہاﺅ سنگ سوسائٹی میں ری چارجنگ کنویں بنانا ہونگے کیونکہ لاہور زیر زمین پانی کی سطح خطر ناک حد تک کم ہو رہی ہے.(جاری ہے)
محکمہ ایریگیشن رسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ذاکر حسین سیال نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا زیر زمین پانی کی ری چارجنگ بہت کم ہوئی جس کی وجہ سے زیر زمین لاہور کے مختلف علاقوں میں ایک فٹ سے لے کر چار فٹ تک سالانہ پانی کی سطح کم ہونے لگی ہے ری چارجنگ کر کے پانی کی سطح بلند کرنے کے لئے محکمہ ایریگیشن کے ریسرچ انسٹیٹیوشن نے 70 سے زائد ری چارج ویل لگا دئیے ہیں. حالیہ بارشوں میں 10 سے پندرہ ایکڑ فٹ کے بجائے صرف 15 لاکھ لیٹر پانی کو ری چارج کیا جا سکا ہے اس کے علاوہ گلبرگ کے ایریا میں پانی کی سطح 125 سے 30 فٹ پر ہے لاہور شہر کے دیگر علاقوں میں کھارے پانی کی سطح کم ہوتے ہوتے ڈیڑھ سو فٹ تک چلی گئی ہے جبکہ پینے کا پانی سات سو فٹ تک پہنچ چکا ہے. ایک سروے کے مطابق لاہور میں 1500 سے 1800 تک ٹیوب ویل لگے ہوئے ہیں جو 24 گھنٹے ہی چلتے رہتے ہیں جس کی وجہ سے زیر زمین پانی کی سطح تیزی کے ساتھ گر رہی ہے ریسرچ کے ڈائریکٹر ذاکر سیال نے بتایا کہ لاہور میں جس تیزی کے ساتھ زمین سے پانی نکالا جا رہا ہے اس کے حساب سے ری چارجنگ نہ ہونے کے برابر ہے بڑے بڑے ڈیم بنانے کے ساتھ ساتھ انڈر گرانڈ ڈیمز کی بھی ضرورت ہے.