برطانوی پروفیسر کو سید حسن نصراللہ کی آخری رسومات میں شرکت کے جرم میں گرفتار کیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
پنے ایکس اکاونٹ پر اس بارے میں پروفیسر ڈیوڈ ملر نے لکھا کہ مجھے پیر کی رات ہیتھرو ایئرپورٹ پر پوچھ گچھ کے بعد دہشت گردی ایکٹ کے باب 7 کے تحت گرفتار کیا گیا، برطانوی انسداد دہشت گردی پولیس نے صہیونیوں کے ساتھ مل کر میرے بیروت کے سفر کے بعد مجھے گرفتار کرنے کی سازش کی۔ اسلام ٹائمز۔ معروف انگریز ماہر سماجیات پروفیسر ڈیوڈ ملر نے شہید سید حسن نصر اللہ کی نماز جنازہ میں شرکت سے واپسی کے بعد اس ملک کی پولیس کے ہاتھوں اپنی گرفتاری سے آگاہ کیا۔ انہوں نے اپنے ایکس اکاونٹ پر اس بارے میں لکھا کہ مجھے پیر کی رات ہیتھرو ایئرپورٹ پر پوچھ گچھ کے بعد دہشت گردی ایکٹ کے باب 7 کے تحت گرفتار کیا گیا۔ پروفیسر ڈیوڈ ملر نے اس سلسلے میں مزید کہا کہ برطانوی انسداد دہشت گردی پولیس نے صہیونیوں کے ساتھ مل کر میرے بیروت کے سفر کے بعد مجھے گرفتار کرنے کی سازش کی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے بعد
پڑھیں:
بدقسمتی سے اسمبلی فورمز کو احتجاج کا گڑھ بنا دیا گیا : ملک محمد احمد خان
لاہور(این این آئی)اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے کہا ہے کہ بدقسمتی سے اسمبلی فورمز کو احتجاج کا گڑھ بنا دیا گیا ہے۔لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کچھ معاملات ایسے ہیں جن پر آپ کو متفق ہونا پڑے گا، سیاست کو ایک رستہ ملنا چاہیے۔ملک محمد احمد خان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے بڑی اچھی بات کی ہے کہ انہوں نے بات چیت کے دروازے کو کھولا ہے، بات چیت ہی واحد حل ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم امن چاہتے ہیں، ہم اکنامک گروتھ چاہتے ہیں۔ صوبوں میں بیٹھے لوگ وفاق سے نہ بات کریں تو بنیادیں ہل جاتی ہیں، جنگوں یا قتل کے بعد بھی بات چیت سے ہی مسئلہ حل کیا جاتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بھارتی دہشت گردی کے ثبوت دنیا کے سامنے رکھے ہیں، پاکستان نے اپنی سفارتی و جنگی برتری دونوں ثابت کیں، پاکستانی انٹیلی جنس کی برتری کو بھی دنیا نے تسلیم کر لیا، بھارت پاکستان میں دہشت گردی کرتا ہے۔اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ بھارت بلوچستان میں پیسے دے کر لوگوں کو خرید کر پاکستان میں دہشت گردی کرواتا ہے، پاکستان میں پراکسی کا لبادہ اوڑھ کر بھارتی سرمایہ کاری ہوتی ہے، بھارتی جاسوس کلبھوشن اور جہلم کے اسٹیشن سے بھارتی جاسوس پکڑے، پہلگام واقعے کو بہانہ بنا کر بھارت نے پاکستان پر حملہ کیا، پہلگام واقعے کو چار پانچ ماہ ہو گئے، 150 دنوں میں ثبوت نہ دیا تو الزام کی کیا حیثیت رہ جاتی ہے۔