پشاور میں دہشتگردی کا منصوبہ ناکام، بم ناکارہ بنادیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
دوسری جانب لکی مروت میں عباسہ اور شہاب خیل کے قریب چوکی عباسہ پولیس کا فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ، دہشت گردوں نے پولیس پارٹی پر جدید ہتھیاروں سے حملہ کیا، پولیس کی جوابی فائرنگ سے ایک خارجی دہشت گردی ہلاک ہوگیا۔ اسلام ٹائمز۔ پشاور کے تھانہ سربند کی حدود میں دہشگردی کا منصوبہ ناکام بنادیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق پولیس نے بتایا کہ سڑک کنارے نصب 2 دیسی ساختہ بم ناکارہ بنا دیے گئے بی ڈی یو نے بموں کو ناکارہ بنا کر علاقے کو تباہی سے بچا لیا۔ دوسری جانب لکی مروت میں عباسہ اور شہاب خیل کے قریب چوکی عباسہ پولیس کا فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ، دہشت گردوں نے پولیس پارٹی پر جدید ہتھیاروں سے حملہ کیا، پولیس کی جوابی فائرنگ سے ایک خارجی دہشت گردی ہلاک ہوگیا۔ دہشت گردوں کے ساتھ مقابلے میں ایک پولیس اہلکار معمولی زخمی ہوا، دیگر پولیس اہلکار محفوظ رہے۔ ادھر کوہاٹ میں نصرت خیل کے علاقے میں فائرنگ کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق ہوگئے، پولیس کے مطابق فائرنگ میں مفتی فرمان اپنے ایک ساتھی کے ساتھ جاں بحق ہوئے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے ساتھ
پڑھیں:
کراچی: ڈکیتی کے دوران شہری کی فائرنگ، ایک ڈاکو ہلاک دوسرا زخمی
کراچی کے علاقے گلشن احباب پاکستان بازار تھانے کی حدود میں سیکٹر 16 میں ڈکیتی کی کوشش کے دوران فائرنگ کا افسوسناک واقعہ پیش آیا جس میں ایک 14 سالہ معصوم بچہ جاں بحق جبکہ ایک ڈاکو مارا گیا۔
تفصیلات کے مطابق دو موٹرسائیکل سوار مسلح ملزمان علاقے میں ایک راہگیر سے ڈکیتی کی کوشش کر رہے تھے کہ اسی دوران قریبی موجود شہری شہنشاہ حسن نے اپنی ذاتی لائسنس یافتہ اسلحہ سے مداخلت کرتے ہوئے ملزمان پر فائرنگ کی۔
شہری کی فائرنگ سے ایک ملزم موقع پر ہلاک ہوگیا جبکہ دوسرا زخمی حالت میں فرار ہونے میں کامیاب رہا۔
تاہم، فرار ہوتے ڈاکو نے اندھا دھند فائرنگ کی جسکی زد میں آکر 14 سالہ بچہ حسین ولد علی جاں بحق ہوگیا، جس پر اہل علاقہ اور اہل خانہ میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔
پولیس نے موقع سے ہلاک ملزم کے قبضے سے اسلحہ اور ایمونیشن برآمد کر لیا ہے جبکہ شہری کا اسلحہ بھی فرانزک تجزیے کے لیے قبضے میں لے لیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق ہلاک ملزم کی شناخت کا عمل جاری ہے اور ضابطے کی کارروائی مکمل کی جا رہی ہے۔
ترجمان ایس ایس پی ویسٹ کے مطابق قانون کے مطابق تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا جا رہا ہے تاکہ واقعے کی مکمل چھان بین ممکن ہو سکے۔
رواں سال کے اعداد و شمار کے مطابق ڈکیتی مزاحمت کے دوران ڈاکوؤں کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 33 تک جا پہنچی ہے۔