بھارت ثابت کرے وہ پاکستان سے بہتر ٹیم ہے؟ سابق کرکٹر کا چیلنج
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
قومی ٹیم کے سابق جادوئی اسپنر ثقلین مشتاق نے آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی میں بھارت کے ہاتھوں بدترین شکست کے بعد انڈین ٹیم کو بڑا چیلنج دے دیا۔
نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق کرکٹر ثقلین مشتاق نے کہا کہ اگر ہندوستانیوں کو اپنی ٹیم پر اتنا گھمنڈ ہے کہ وہ پاکستان سے بہتر ٹیم ہیں تو انہیں کہیں 10 ٹیسٹ، 10 ون ڈے اور 10 ٹی20 میچز کھیلیں، ثابت ہوجائے گا؟۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان سیاسی اختلافات کو الگ رکھیں تو واقعی انڈین ٹیم کے پاس اچھے کرکٹرز موجود ہیں اور بہترین کھیل کا مظاہرہ کررہے ہیں۔
ثقلین مشتاق نے اعتراف کیا کہ موجودہ پاکستانی ٹیم میں سب کچھ ٹھیک نہیں ہے لیکن یہ ایسی چیز نہیں جہیں درست نہ کیا جاسکے، اگر ہم اپنی تیاری صحیح انداز میں کریں تو آج بھی بھارت سمیت دیگر ٹیموں کو شکست دے سکتے ہیں۔
دوسری جانب پاکستان کرکٹ ٹیم، بورڈ اور انتظامیہ میں کئی سابق کرکٹرز کی انٹری ہوئی ہے لیکن قومی ٹیم کی کارکردگی میں کوئی فرق نہیں آیا۔
واضح رہے کہ ہوم گراؤنڈ پر 29 سال بعد آئی سی سی ایونٹ کی میزبانی کرنیوالے پاکستان کی ٹیم ٹورنامنٹ کے ابتدائی دو میچز میں بدترین شکستوں کے بعد باہر ہوگئی تھی جبکہ بنگلادیش کیخلاف آخری لیگ میچ بارش کی نذر ہوگیا تھا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ایس اینڈ پی نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ بہتر کر دی، عالمی سطح پر معاشی پالیسیوں کا اعتراف
عالمی ریٹنگ ایجنسی ایس اینڈ پی گلوبل نے پاکستان کی طویل مدتی کریڈٹ ریٹنگ ٹرپل سی پلس (CCC+) سے بڑھا کر بی مائنس (B-) کر دی ہے جبکہ ملکی معاشی منظرنامے کو مستحکم قرار دیا گیا ہے۔ یہ پیشرفت پاکستان کی معیشت پر بڑھتے ہوئے عالمی اعتماد کا مظہر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی معیشت میں نمایاں بہتری: بلوم برگ رپورٹ پر وزیراعظم کا اظہارِ اطمینان
بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق ایس اینڈ پی نے کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے اور حکومت کی جانب سے کیے گئے اقتصادی اصلاحاتی اقدامات مثبت نتائج دے رہے ہیں۔ خاص طور پر آمدن میں اضافہ، مہنگائی پر قابو پانے کی کوششیں اور مالیاتی نظم و ضبط کی پالیسیوں کو سراہا گیا ہے۔
ریٹنگ میں بہتری کے بعد پاکستان کے ڈالر بانڈز کی قدر میں بھی اضافہ دیکھا گیا ہے، جو بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے اعتماد کا مظہر ہے۔
یاد رہے کہ کچھ ماہ قبل فِچ ریٹنگز نے بھی پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ بہتر کی تھی جس کی وجہ آئی ایم ایف پروگرام کے تحت جاری اصلاحات قرار دی گئی تھیں۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیرِ قیادت حکومت نے مالی خسارہ کم کرنے کے لیے مشکل مگر اہم فیصلے کیے ہیں جن میں سبسڈیز میں کٹوتی، ٹیکس اصلاحات اور مالیاتی شعبے میں کنٹرول شامل ہیں۔
مزید پڑھیے: پاکستانی معیشت استحکام کی جانب گامزن، یہ سفر منزل کی طرف ہے، محمد اورنگزیب
بلوم برگ اکنامکس کا کہنا ہے کہ معیشت کو سہارا دینے کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے پالیسی ریٹ کم کر کے 11 فیصد کر دیا ہے جبکہ مالی سال 2025-26 میں شرحِ نمو 4.1 فیصد تک پہنچنے کی توقع ہے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان کو درپیش جغرافیائی خطرات میں بھی کمی آئی ہے، خاص طور پر بھارت کے ساتھ کشیدگی میں حالیہ نرمی نے خطے میں استحکام پیدا کیا ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان کی معاشی پوزیشن منفی سے مستحکم ہوگئی، عالمی ریٹنگ ایجنسی فچ کا اعلامیہ
ایس اینڈ پی کی یہ بہتری عالمی مالیاتی اداروں اور سرمایہ کاروں کے لیے ایک مثبت اشارہ ہے۔ معاشی اصلاحات اور نظم و ضبط کی بدولت مستقبل میں مزید سرمایہ کاری، معاشی استحکام اور ترقی کی راہیں ہموار ہو سکتی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی ایم ایف ایس اینڈ پی ایس اینڈ پی ریٹنگ پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ فِچ ریٹنگز