دیامر ڈیم متاثرین کے دھرنے کو 15 روز ہو گئے
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
دھرنا بدستور جاری ہے اور لوگوں کی تعداد دن بدن بڑھنے لگی ہے۔ اس کے باؤجود حکومت کے ساتھ مذاکرات میں کوئی خاص پیشرفت نہیں ہو سکی۔ اسلام ٹائمز۔ متاثرین دیامر بھاشا ڈیم کے دھرنے کو 15 دن ہو گئے۔ دھرنا بدستور جاری ہے اور لوگوں کی تعداد دن بدن بڑھنے لگی ہے۔ اس کے باؤجود حکومت کے ساتھ مذاکرات میں کوئی خاص پیشرفت نہیں ہو سکی۔ وفاقی وزارتی کمیٹی تاحال چلاس نہ آسکی۔ ڈیم متاثرین سے خطاب میں سربراہ ڈیم کمیٹی مولانا حضرت اللہ نے کہا کہ واپڈا متاثرین کے زخموں پر نمک پاشی بند کرے اور مظلوم عوام کے 31 نکات پر فوری عملدرآمد کرے۔ ڈیم متاثرین کی قیادت اب علماء کے پاس ہے، واپڈا لوگوں کو تقسیم اور خریدنے کے خواب دیکھنا چھوڑ دے، اب یہ قافلہ اپنا حقوق لیکر دم لے گا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک آخری مطالبے پر عملدرآمد نہیں ہوتا حقوق کیلئے جدوجہد جاری رہے گی۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
متنازع نہروں کے خلاف دھرنا، ہر گھنٹے میں صورت حال خراب ہورہی ہے، کراچی چیمبر
کراچی چیمبر نے متنازع نہروں کے خلاف پانچ روز سے سندھ اور پنجاب بارڈر پر جاری دھرنے اور شاہراہوں کی بندش پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
کراچی چیمبر آف کامرس کے صدر جاوید بلوانی نے دھرنوں کے باعث اہم شاہراہ کی بندش اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا کہ ببرلو کے قریب دھرنے سے نیشنل ہائی وے پر ٹریفک جام، سامان کی ترسیل بری طرح متاثر ہورہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ راستوں کی بندش سے برآمدی سامان، جلد خراب ہونے والی اشیاء بر وقت منزل تک نہیں پہنچ رہیں جبکہ روہڑی، علی واہن سمیت کئی علاقوں میں مال بردار گاڑیاں اور کنٹینرز پھنس گئے ہیں۔
کے سی سی آئی کے صدر نے کہا کہ دھرنوں اور بندشوں سے ملکی تجارت، برآمدات اور ساکھ کو شدید خطرات لاحق ہیں، احتجاج کا حق تسلیم لیکن اقتصادی سرگرمیوں کو روکنا قابل قبول نہیں ہے۔
جاوید بلوانی نے کہا کہ حکومت فوری طور پر مذاکرات کے ذریعے مسئلہ حل کرے اور قومی کو بحال کیا جائے، دھرنے سے معیشت، روزگار اور کاروباری سرگرمیاں متاثر، صورتحال ہر گھنٹے بگڑ رہی ہے۔