پروگرام کے کنوینر ایڈووکیٹ شرف الدین احمد نے کہا کہ ہم دیکھتے ہیں کہ مسلمانوں اور سکھوں اور اسکے بعد ملک میں تمام اقلیتوں اور کمزور طبقوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کمبائنڈ موومنٹ فار کانسٹیشنل رائٹس آف دی مینارٹیز کی جانب سے دہلی کے انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر آڈیٹوریم میں اقلیتوں کے آئینی حقوق کے لئے مشترکہ تحریک کے ایک حصے کے طور پر ملیر کوٹلہ بھائی چارے کا جشن منایا گیا۔ جس میں مسلمانوں اور سکھوں کے سرکردہ لیڈروں نے دونوں سماج کے بڑھتے ہوئے پسماندگی پر اپنی تشویش کا اظہار کیا اور آئینی حقوق کو برقرار رکھنے کے لئے یکجہتی کی ضرورت پر زور دیا۔ کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے پروگرام کے کنوینر ایڈووکیٹ شرف الدین احمد نے کہا کہ ہم دیکھتے ہیں کہ مسلمانوں اور سکھوں اور اس کے بعد ملک میں تمام اقلیتوں اور کمزور طبقوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان اور سکھ یکساں طور پر امتیازی فساد کا شکار رہے ہیں اس لئے متحد ہوکر نہ صرف سب کے بنیادی حقوق کے تحفظ کے لئے بلکہ ملک میں اقلیتوں کے آئینی حقوق کے نفاذ میں سہولت فراہم کرنے کی جدوجہد میں آگے بڑھنا ہمارا فرض ہے۔

ایڈووکیٹ شرف الدین احمد نے کہا کہ اقلیتوں کے لئے آئینی حقوق کی ہموار فراہمی کے لئے مشترکہ اور اجتماعی کوششوں کی پورے ملک میں ناگزیر ضرورت ہے، اس لئے ہماری کوششوں کو پورے ملک میں پھیلانا چاہیئے۔ سکھوں اور مسلمانوں کے درمیان اتحاد کی ضرورت کی بازگشت دہلی سکھ گوردوارہ مینجمنٹ کمیٹی کے سابق صدر سردار پرمجیت سنگھ سرنا نے دی۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم اکٹھے نہیں ہوئے تو دونوں مذاہب خطرے میں پڑ جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہمارے اتحاد میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کرے گی، لیکن ملکی سالمیت کی خاطر ہمیں ہاتھ ملانا ہوں گے۔ معروف سابق ہاکی کھلاڑی اسلم شیر خان نے کہا کہ اگر ہندوستان میں کوئی حقیقی طاقت ہے تو وہ سکھ اور مسلم برادریوں میں ہے، تاریخ ہماری خدمات کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ دہلی گوردوارہ پربندھک کمیٹی کی رکن بی بی رنجیت کور نے کہا کہ ہم ہمیشہ اس مقصد کے لئے کھڑے رہیں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ایڈووکیٹ شرف الدین مسلمانوں اور سکھوں نے کہا کہ ملک میں کے لئے

پڑھیں:

آئینی بینچز کی مدت میں توسیع کے معاملے پر جوڈیشل کمیشن کا اجلاس طلب

آئینی بینچز کی مدت میں توسیع کیلیے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس 19 جون کو طلب کرلیا گیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ کے رجسٹرار کی جانب سے جاری شیڈول کے مطابق جوڈیشل کمیشن کا اجلاس چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 19 جون کو دن دو بجے طلب کیا گیا ہے۔

اعلامیے کے مطابق اجلاس سپریم کورٹ میں ہوگاجس میں آئینی بنچز کی مدت میں توسیع کر معاملے پر غور کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ جسٹس امین الدین خان کو بطور سربراہ آئینی بنچ مزید 6 ماہ کے لیے مقرر کیا گیا تھا۔ 

اعلامیے کے مطابق اجلاس میں ہائیکورٹ ججز کی سالانہ کارکردگی کے جائزے کے لیے رولز کی تشکیل پر غور ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • 26 ویں آئینی ترمیم نے ملک کے نظامِ انصاف کو جکڑ کر رکھ دیا ہے: بیرسٹر سیف
  • مغرب کی اسلام دشمنی
  • اپوزیشن لیڈر کے ایم سی و نائب امیر جماعت اسلامی کراچی سیف الدین ایڈووکیٹ سی او او واٹر سیوریج کارپوریشن اسدا للہ خان ودیگر افسران سے ملاقات کررہے ہیں
  • آئینی بنچز کی مدت میں توسیع کے معاملے پر جوڈیشل کمشن کا اجلاس19 جون کو  طلب
  • مودی کی کینیڈا آمد پر سکھوں نے تاریخی احتجاج کا منصوبہ تیار کرلیا
  • آئینی بینچز کی مدت میں توسیع کے معاملے پر جوڈیشل کمیشن کا اجلاس طلب
  • آئندہ سال کے لئے تعلیم کا بجٹ112ارب68کروڑروپے مختص
  • امریکا اور چین کے درمیان تجارتی کشیدگی میں اہم پیش رفت‘دونوں ممالک برآمدی پابندیوں میں نرمی اور ٹیرف جنگ بندی پر متفق
  • مودی سرکار بھارتی مسلمانوں کو غیر ملکی قرار دے کر جبری بے دخل کرنے لگی
  • علائو الدین صدیقی ٹرسٹ کے تحت قربانی کے گوشت کی تقسیم