چیمپیئنز ٹرافی: سیمی فائنل میں کون کس سے ٹکرائے گا؟ فیصلہ ہوگیا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کے گروپ مرحلے کے آخری میچ کے بعد اس بات سیمی فائنل میں آمنے سامنے ہونے والی ٹیموں کا فیصلہ ہوگیا۔
آج گروپ مرحلے کے آخری میچ میں بھارت نی نیوزی لینڈ کو 44 رنز سے شکست دے دی ہے، جس کے بعد بھارت 6 پوائنٹس کے ساتھ پہلے نمبر پر آگیا ہے۔
اب سیمی فائنل میں بھارت کا مقابلہ گروپ بی نمبر 2 ٹیم آسٹریلیا سے ہوگا، یہ میچ 4 مارچ کو دبئی کے کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلا جائےگا۔
نیوزی لینڈ کی ٹیم گروپ اے میں دوسرے نمبر پر آئی اور وہ گروپ اے کی نمبر ایک ٹیم جنوبی افریقہ کے خلاف سیمی فائنل کھیلے گی۔ یہ میچ لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں 5 مارچ کو ہوگا۔
چیمپیئنز ٹرافی کا فائنل 9 مارچ کو کھیلا جائےگا، اگر بھارت فائنل میں پہنچ جاتا ہے تو فائنل ٹاکرا دبئی میں ہوگا۔ لیکن اگر بھارت سیمی فائنل میں آسٹریلیا سے ہار گیا تو فائنل میچ لاہور میں ہوگا۔
واضح رہے کہ چیمپیئنز ٹرافی کا میزبان پاکستان ہے، تاہم پاکستان پہلے مرحلے میں ہی ٹورنامنٹ سے باہر ہوچکی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آسٹریلیا بھارت جنوبی افریقہ چیمپیئنز ٹرافی دبئی سیمی فائنل نیوزی لینڈ وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: آسٹریلیا بھارت جنوبی افریقہ چیمپیئنز ٹرافی سیمی فائنل نیوزی لینڈ وی نیوز چیمپیئنز ٹرافی سیمی فائنل میں
پڑھیں:
مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے‘ کبھی تھا نہ کبھی ہوگا‘ پاکستانی مندوب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251102-01-22
جینوا (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان نے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھارتی سفارت کاروں کے بے بنیاد دعوؤں کا مؤثر جواب دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا۔ پاکستانی مندوب سرفراز احمد گوہر نے اپنے حق جواب کے استعمال میں کہا کہ کشمیر ایک متنازع علاقہ ہے جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے وہاں کے عوام کو خود کرنا ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ اقوامِ متحدہ کے تمام سرکاری نقشوں میں مقبوضہ جموں و کشمیر کو متنازع علاقہ ظاہر کیا گیا ہے۔انہوں نے زور دیا کہ بھارت پر سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کی قانونی ذمہ داری عائد ہوتی ہے اور اسے کشمیری عوام کو حقِ خود ارادیت دینے سے انکار نہیں کرنا چاہیے۔سرفراز گوہر نے کہا کہ دنیا بھر کی انسانی حقوق تنظیمیں، سول سوسائٹی اور آزاد میڈیا مقبوضہ علاقے میں بھارتی مظالم پر گہری تشویش ظاہر کر چکے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ *جینو سائیڈ واچ* کے مطابق بھارت اور مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی نسل کشی کا حقیقی خطرہ موجود ہے۔انہوں نے جنرل اسمبلی کے صدر سے مطالبہ کیا کہ بھارت کو اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں پوری کرنے اور کشمیری عوام کو ان کے بنیادی حقوق دینے پر مجبور کیا جائے۔