سعودی عرب میں 17 ہزار غیر قانونی تارکین گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
ریاض:
سعودی عرب میں غیر قانونی تارکین کے خلاف کام کرنے والی مشترکہ کمیٹی نے کارروائی کرتے ہوئے ایک ہفتے کے دوان 17ہزار غیر قانونی تارکین کر گرفتار کر لیا۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق غیر قانونی تارکین کے خلاف کام کرنے والی مشترکہ کمیٹی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ 20 فروری سے 26 فروری 2025 کے دوران غیرقانونی تارکین کی گرفتاری کے لیے کارروائیاں کی گئیں۔
بیان میں کہا گیا کہ گرفتار ہونے والوں میں 10 ہزار 397 اقامہ قوانین کی خلاف ورزی، 4 ہزار 128 گرفتار شدگان سرحدی قوانین کی خلاف ورزی اور دو ہزار 864 تارکین لیبر قوانین کی خلاف ورزی میں ملوث تھے۔
کمیٹی نے بتایا کہ مذکورہ عرصے کے دوران ایک ہزار 483 افراد گرفتار ہوئے ہیں جو سرحد عبور کرکے ملک میں غیر قانونی طور پر داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے جن میں سے 41 فیصد یمنی، 56 فیصد ایتھوپیائی اور 3 فیصد دیگر ممالک کے تارکین شامل تھے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ غیر قانونی تارکین کو سہولت فراہم کرنے پر 15 افراد گرفتار کیے گئےہیں۔
سعودی عرب کی وزارت داخلہ نے بیان میں کہا ہے کہ غیر قانونی تارکین کو کسی بھی قسم کی سہولت فراہم کرنا سنگین جرم ہے، جس پر 15 سال قید اور 10 لاکھ ریال جرمانہ ہوسکتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: غیر قانونی تارکین
پڑھیں:
زرعی شعبے کی پیدوار صرف 0.6 فیصد رہنے کا انکشاف
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 09 جون2025ء) زرعی شعبے کی پیدوار صرف 0.6 فیصد رہنے کا انکشاف، رواں مالی سال کے دوران گندم، چاول، کپاس اور گنے کی فصلوں میں تشویش ناک کمی ہوئی۔ تفصیلات کے مطابق قومی اقتصادی سروے میں بتایاگیا ہے کہ گندم کی پیداوار میں 9.8 فیصد کمی ہوئی اور گندم کی پیداوار 31.8 ملین ٹن سے کم ہو کر 28.9 ملین ٹن ہو گئی، ایک سال میں گندم کی پیداوار میں 29 لاکھ ٹن کی کمی ہوئی۔قومی اقتصادی سروے کی رپورٹ کے مطابق چاول کی پیداوار میں 1.3 فیصد کمی ہوئی اور چاول کی پیداوار 98.6 لاکھ ٹن سے کم ہو کر 97.2 لاکھ ٹن رہ گئی۔ ایک سال میں چاول کی پیداوار میں ایک لاکھ 40 ہزار ٹن کی کمی ہوئی۔رواں مالی سال گنے کی پیداوار میں 3.8 فیصد کمی ہوئی اور گنے کی پیداوار 87.6 ملین ٹن سے کم ہو کر 84.2 ملین ٹن رہ گئی۔(جاری ہے)
ایک سال کے دوران گنے کی پیداوار میں 34 لاکھ ٹن کی کمی ہوئی۔
کپاس کی پیداوار 30.7 فیصد کم ہوئی اور کپاس کی پیداوار 10.2 ملین بیلز سے کم ہو کر 70 لاکھ بیلز رہ گئی۔ ایک سال کے دوران کپاس کی پیداوار میں 31 لاکھ بیلز کی کمی ہوئی۔مکئی کی پیداوار میں 15.4 فیصد کمی ہوئی اور مکئی کی پیداوار 97.4 لاکھ ٹن سے کم ہو کر 82.4 لاکھ ٹن ہو گئی۔ ایک سال کے دوران مکئی کی پیداوار میں 15 لاکھ ٹن کی کمی ہوئی۔ایک سال میں دالوں کی پیداوار میں 14.1 فیصد کمی ہوئی اور دالوں کی پیداوار 34 ہزار 560 ٹن سے کم ہو کر 29 ہزار 658 ٹن رہی۔ ایک سال میں سبزیوں کی پیداوار میں 71 فیصد اضافہ ہوا۔ سبزیوں کی پیداوار 2 لاکھ 95 ہزار ٹن سے بڑھ کر 3 لاکھ 18 ہزار ٹن ہو گئی۔ایک سال میں پھلوں کی پیداوار میں 4.1 فیصد اضافہ ہوا۔ اور پھلوں کی پیداوار 3 لاکھ 75 ہزار ٹن سے بڑھ کر 3 لاکھ 90 ہزار ٹن ہو گئی۔ جبکہ تیل دار فصلوں کی پیداوار میں 29.8 فیصد اضافہ ہوا۔ اور تیل دال فصلوں کی پیداوار 83 ہزار ٹن سے بڑھ کر 91 ہزار ٹن تک پہنچ گئی۔رپورٹ کے مطابق ایک سال میں چارہ جات کی پیداوار میں 1.8 فیصد کمی ہوئی۔ اور چارہ جات کی پیداوار 6 لاکھ 17 ہزار ٹن سے کم ہو کر 5 لاکھ پانچ ہزار ٹن رہ گئی۔