شاعروں کے شاعر غلام محمد قاصؔر خوشبو گرفتِ عکس میں لایا کرتے تھے اور ممتاز مصور وصی حیدر شاعری گرفتِ عکس میں لا رہے ہیں۔ گزشتہ دنوں آرٹ گیلری کٹاس راج کے زیر اہتمام اکادمی ادبیات اسلام آباد میں پینٹنگز کی منفرد نمائش منعقد ہوئی۔ وصی حیدر نے مختلف نظم گو شعرا کی منتخب نظموں میں سے چنیدہ مصرعوں کو خوبصورت رنگوں کے ذریعے پینٹنگز کے قالب میں ڈھالا۔ پہلے وہ اشعار کو بھی گرفتِ عکس میں لا چکے ہیں۔
کراچی سے تشریف لائے وصی حیدر کا کہنا تھا کہ ادب اور مصوری کا ہمیشہ چولی دامن کا ساتھ رہا ہے۔ پہلے ہم اشعار پر مبنی پینٹنگز کی نمائش بھی کر چکے ہیں۔ اب نظموں پر کام کیا ہے، نظم کی طوالت کی وجہ سے کینوس پر صرف چنیدہ مصرعوں کو شبیہہ دی گئی ہے اور قریباً دو مہینے میں اکیس پینٹنگز تیار کی گئی ہیں۔
صدر نشین اکادمی ادبیات پروفیسر ڈاکٹر نجیبہ عارف نے نمائش کا افتتاح کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وصی حیدر نے بہت خوبصورتی اور مہارت سے شاعری کو مصوری کے ذریعے پیش کیا ہے۔
شرکا نے فن پاروں کے منفرد انداز کو ادب اور آرٹ کی ترویج کا سنگ میل قرار دیا۔ کہا وصی حیدر نے مختلف رنگوں کے خوبصورت امتزاج سے مختلف شاعروں کی تخلیقات کو کینوس پر اتارا ہے، ان کا یہ کام نہ صرف منفرد بلکہ قابلِ تحسین ہے۔ ادب دوستوں کے لیے نمائش کسی حسین یادگار سے کم نہیں۔
معروف ادیب حمید شاہد نے کہا کہ وصی حیدر کی کمال پینٹنگز سے یوں گمان ہوا جیسے ادب اور مصوری کے اس رشتے سے زندگی اور فن کی باریکیوں اور گہرائیوں کو سمجھنے کا ایک اور دریچہ کھل گیا ہے۔
عہدِ موجود کے ممتاز نظم نگار وحید احمد کا کہنا تھا کہ وصی حیدر طبع زاد مصور ہیں۔ ان کی خوبی یہ ہے کہ ادب پاروں کو شایان شان انداز میں تصویر کرتے ہیں۔ خیال اور رنگ کا حسین امتزاج ان کے کینوس پر دعوت نظارہ دیتا ہے تو دیکھنے والا داد دیے بغیر نہیں رہ سکتا۔
وحید احمد نے کہا کہ اسلام آباد بلاشبہ شہرِ نظم ہے۔ اگر اس شہر کو دنیائے ادب کا نظمیہ دارالخلافہ کہا جائے تو مبالغہ نہ ہوگا۔ وصی حیدر اس مناسبت سے معاصر اردو نظم نگاروں کی نظموں کو تصویر کیا۔ کٹاس راج آرٹ گیلری کے تعاون سے یہ یادگار تقریب منعقد ہوئی جس کے روح رواں ممتاز دانشور نعمان فاروق ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ شاعروں اور ادیبوں کی کثیر تعداد نمائش دیکھنے آئی، خوب چہل پہل ہے۔ وصی حیدر کے مؤقلم نے شاعری اور مصوری کے امتزاج سے ثابت کیا کہ تمام فنون لطیفہ ایک ہی گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں۔ نہایت دلکش مصوری تھی۔ اپنا شعر یاد آگیا:
سب نے اس شوخ کو مضمون کیا
ہم نے تصویر بنائی صاحب
اردو ادب کے استاد اور معروف شاعر ارشد معراج کا کہنا تھا کہ وصی حیدر نے شہرِ نظم راولپنڈی اسلام آباد کے نظم نگاروں کے چنیدہ مصرع کو نظم کے مجموعی خیال کے ساتھ تصویر کیا جو منفرد اور یادگار ہے۔ نمائش کی خاص بات ہر پینٹنگ میں رنگوں کی یکسانیت اور ابسٹریکٹ کو تفہیم تک لانے کا شاندار عمل ہے۔ گویا مختلف نظم نگاروں کی مختلف سطریں تصاویر کے ذریعے ایک ہی لڑی میں پرو دی گئی ہیں۔
کٹاس راج آرٹ گیلری کے منتظم نعمان فاروق کا کہنا تھا کہ معاصر نظم نگاروں کے کلام پر مبنی تمام پینٹنگز معروف مصور وصی حیدر نے بنائیں یہ ان کا سولو شو ہے۔ فنِ مصوری سے رغبت رکھنے والے وصی حیدر کے نام اور کام سے خوب واقف ہیں اور جو واقفیت نہیں رکھتے ان کے لیے فنکار کا کام ہی اس کی ذات کا بہترین تعارف ہوتا ہے۔ وصی حیدر کے کینوس پر مصوری اور شاعری کی انوکھی دھمال دیکھنے کو ملی۔
جن شعرا کا کلام منتخب کیا گیا ان میں کشور ناہید، نصیر احمد ناصر، وحید احمد، علی محمد فرشی، احسان اکبر، فرخ یار، انوار فطرت، روش ندیم، پروین طاہر، رفیق سندھیلوی، اختر عثمان، سلطان ناصر، نجیبہ عارف، ارشد معراج، حفیظ اللہ بادل، سعید احمد، اختر رضا سلیمی، فاخرہ نورین، ناہید قمر، الیاس بابر اعوان اور سرمد سروش شامل ہیں۔
معروف شاعر الیاس بابر اعوان کی نظم ’خواجہ سرا‘ کو بھی پینٹ کیا گیا تھا۔ آخر میں یہ انتہائی خوبصورت نظم نذرِ قارئین ہے:
ریشہ ریشہ گیت کا گوٹا ہر اک انگ میں رقص
سانس کے بھیتر کوئل بولے پنچھی جیسا شخص
انگلی کے چھلے میں راج کمل کے گورے پنکھ
ہائے رے موری پیت نگوڑی ہائے رے مورے پنکھ
گالوں پر غازے کے پیچھے درد کے سوکھے پھول
لچکیلی بانہوں کی شاخوں پر نفرت کی دھول
ٹھمری کے بولوں میں پنہاں اکلاپے کا بین
دن آنکھوں میں کٹ جاتا ہے کیسے کٹے یہ رین
قوس قزح سے پیراہن میں سندر سندر جسم
ہونٹوں کی پھسلن پر گرتا پڑتا کورا اسم
کالی کالی قسمت ان کی نیلے پیلے خواب
اتنے رنگوں میں اپنی پہچان بھی ایک عذاب
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انوار فطرت فرخ یار کشور ناہید مشکورعلی نعمان فاروق کا کہنا تھا کہ کہ وصی حیدر نظم نگاروں کینوس پر
پڑھیں:
حیدر آباد، بحریہ ٹاون کی 893ایکڑ زمین کو غیر قانونی قرار،خالی کروانے کا حکم
حیدر آباد، بحریہ ٹاون کی 893ایکڑ زمین کو غیر قانونی قرار،خالی کروانے کا حکم WhatsAppFacebookTwitter 0 16 September, 2025 سب نیوز
حیدرآباد (سب نیوز) اینٹی انکروچمنٹ ٹریبونل نے بحریہ ٹاون کی 893ایکڑ زمین کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے قبضہ خالی کروانے کا حکم جاری کر دیا۔
بحریہ ٹاون پرائیویٹ لمیٹڈ کی جانب سے اینٹی انکروچمنٹ ٹریبونل میں دائر درخواست پر سماعت کے دوران بحریہ ٹاون کے وکیل نے دلائل پیش کرتے ہوئے کہا کہ جامشورو کی دیہہ مول میں 893ایکڑ زمین بحریہ ٹائون کی ملکیت ہے اور حکومت سندھ اورریونیو حکام اس زمین سے بے دخلی کر رہے ہیں جن کو روکا جائے۔
ٹریبونل نے فریقین کے دلائل اورسپریم کورٹ کے سابقہ احکامات کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ جاری کر تے ہوئے تمام اراضی کو غیر قانونی قرار دے دیا ۔ ٹربیونل نے حکم دیتے ہوئے کہا کہ زمین ریاستی ملکیت ہے بحریہ ٹان اپنی ملکیت ثابت کرنے میں ناکامی رہی ہے۔سپریم کورٹ پہلے ہی طے کر چکی ہے کہ بحریہ ٹاون کو صرف 16896 ایکڑ زمین کا حق حاصل ہے، زمین سے متعلق بحریہ ٹاون کی استدعا ناقابلِ سماعت ہے۔ ٹربینل نے فیصلے میں حکم دیا کہ متعلقہ حکام بحریہ ٹان کو غیر قانونی طور پر قابض زمین سے بے دخل کرنے کے مجاز ہیں، اس ضمن میں انسداد قبضہ فورس کارروائی کر سکتی ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرملالہ یوسفزئی کا سیلاب متاثرین کیلئے 2لاکھ 30ہزار ڈالر امداد کا اعلان ملالہ یوسفزئی کا سیلاب متاثرین کیلئے 2لاکھ 30ہزار ڈالر امداد کا اعلان سیلاب سے نقصانات کا تخمینہ لگانے کیلئے عالمی اداروں کو شامل کرنے کا فیصلہ چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کا ٹی چوک فلائی اوور منصوبے کا دورہ،تعمیراتی کاموں کا معائنہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا چیئرمین پی ٹی اے کو فوری عہدے سے ہٹانے کا حکم چھبیس ستمبر تک پلاٹوں کی قرعہ اندازی نہ کی گئی تو مزدور یونین احتجاجی تحریک کا آغاز کرے گی: چوہدری محمد یٰسین تاریخ میں پہلی بار 2600 ارب روپے قرض قبل ازوقت واپس کیا گیا، ترجمان وزارت خزانہCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم