اسلام آباد: پی ٹی آئی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان کو اڈیالہ جیل کے ڈیتھ سیل میں رکھا گیا ہے۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ قانون اجازت دیتا ہے کہ عمران خان سے ملاقات کروائی جائے جب کہ انہیں قید تنہائی میں رکھا گیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ سابق وزیراعظم کو ڈیتھ سیل میں رکھا گیا ہے۔
شیخ وقاص نے کہا کہ عمران خان سے کسی کو ملنے نہیں دیا جارہا۔ عدالتی فیصلے کے مطابق 6 لوگوں کو ملنے کی اجازت ہے۔ ہم نے توہین عدالت کی درخواست دی ہے۔ عمران خان سے ملنے کے لیے عدالت سے رجوع کرنا پڑتا ہے۔ توہین عدالت کے باوجود نہیں ملنے دیا جارہا۔ سیاسی رفقا کو روکا جاتا ہے، ان کی فیملی کو بھی نہیں ملنے دیا جارہا۔ وزیراعلیٰ پختونخوا کو بھی ملنے کی اجازت نہیں دی جاتی۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان پر جتنے مقدمات بنائے گئے ہیں وہ کیسے وکلا سے مشاورت کریں گے؟۔ عدالتوں کے احکامات ہوا میں اڑائے جار ہے ہیں۔عمران خان کی کتابیں تک روکی جارہی ہیں۔ جیل حکام اخبارات تک عمران خان کو نہیں دے رہے۔ عمران خان کی اہلیہ سے ملاقات بھی دو بار ملتوی کی گئی۔
شیخ وقاص نے کہا کہ عدالتی احکامات کے باوجود عمران خان کی بچوں سے ملاقات نہیں کرائی جارہی۔ وکالت نامے پر دستخط کی بھی اجازت بھی نہیں دی جاتی۔ ان حرکتوں سے حکومت کی ذہنیت کے بارے علم ہوتا ہے۔حکومت کی ایسی حرکتیں احتجاج پر مجبور کررہی ہیںَ
مرکزی سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی شیخ وقاص نے کہا کہ عمران خان کے اعصاب مضبوط ہیں، انہیں توڑا نہیں جا سکتا۔ ان کے طبی معائنے کے لیے ذاتی معالج کی اجازت دی جائے۔
وفاقی حکومت کے رمضان پیکیج پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے اپنے دور میں احساس پیکیج دیا تھا، اس وقت 15 ہزار دے رہے تھے۔ خیبر پختونخوا حکومت 10 ہزار روپے فی خاندان دے رہی ہے جب کہ اتنی مہنگائی کے باوجود وفاقی حکومت 5 ہزار روپے فی خاندان رمضان پیکیج دے رہی ہے۔ وفاقی حکومت ذاتی تشہیر پر پیسہ خرچ کرنے کے بجائے عوام پر لگائے۔ اختیارات کو سیاسی رشوت کے طور استعمال نہ کیا جائے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

پنجاب حکومت کا گن شوٹنگ کلب کی اجازت دینے کا فیصلہ؟

پنجاب حکومت نے  پنجاب آرمز آرڈیننس 1965 میں بڑی ترمیمات کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس حوالے سے بل پنجاب اسمبلی کی متعلقہ کمیٹی کو بجھوا دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پنجاب حکومت کا عادی مجرموں اور فورتھ شیڈول میں شامل افراد کو ٹریکنگ بینڈز لگانے کا فیصلہ

بل میں اسلحہ لائسنسنگ میں اختیارات کی تبدیلی اور سخت سزاؤں، جرمانوں میں اضافے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، اسلحہ کے غیر قانونی استعمال، اسمگلنگ اور دہشت گردی کی روک تھام کے لیے پنجاب آرمز آرڈیننس 1965 میں تبدیلیاں کی گئی ہیں۔

پنجاب اسمبلی کو بھیجے جانے والے بل کے مطابق پنجاب میں پہلی بار گن کلبوں میں اسلحہ کے ذریعے پریکٹس کی اجازت ہوگی، کلب میں غیر ممنوعہ اسلحہ سے ٹارگٹ شوٹنگ کی تربیت دی جا سکے گی۔

کلب کے لیے لائسنس  لینا لازمی ہوگا۔ بغیر لائسنس کے 5 سے 7 سال قید اور 30 لاکھ روپے تک جرمانا ہوگا، لائسنسنگ کی چھان بین اور مقدمات کی کارروائی کا اختیار  مجسٹریٹ سے ڈپٹی کمشنر کو سونپ گیا ہے۔

اسلحہ لائسنس جاری کرنے یا منسوخ کرنے جیسے فیصلوں کا اختیار صوبائی حکومت سے اب سیکریٹری ہوم ڈیپارٹمنٹ کے پاس ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسلحہ لائسنس پنجاب پنجاب آرمز آرڈیننس پنجاب حکومت گن شوٹنگ کلب

متعلقہ مضامین

  • افغان طالبان کو اب ماسکو میں اپنے سفیر کی تعیناتی کی اجازت
  • پنجاب حکومت کا گن شوٹنگ کلب کی اجازت دینے کا فیصلہ؟
  • گندم ایکسپورٹ کی اجازت دی جائے، پنجاب کا وفاق سے مطالبہ
  • معدنیات کی طرف کسی کو بھی میلی آنکھوں سے دیکھنے کی اجازت نہیں دے سکتے، سید باقر الحسینی
  • بانی پی ٹی آئی کی شیر افضل مروت کے بیانات پر وقاص اکرم کو سخت جواب دینے کی ہدایت
  • عظمیٰ خان اور نورین خان کو عمران خان سے ملاقات کے بغیر ہی واپس بھیج دیا گیا
  • غیر مسلم آبادی والے ملک میں اسلامی تدفین کا قانون نافذ
  • اب ایک مہینہ ہو گیا، ہمیں عمران خان سے ملنے نہیں دیا گیا:علیمہ خان
  • پرائیویٹ اسکیم میں بدانتظامی، رقوم واپس ملنے کے باوجود ہزاروں لوگ حج نہیں کرپائیں گے
  • عمران خان کی 2 بہنوں کو ملاقات کی اجازت مل گئی، اڈیالہ جیل کے اندر روانہ