Express News:
2025-09-17@23:21:35 GMT

حکومتی سہانے خواب

اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT

وزیر اعظم میاں شہباز شریف نے اپنی پہلی حکومت کا ایک سال مکمل ہونے پر ڈی جی خان میں منعقدہ پہلے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خون پسینہ بہا کر ملک کو عظیم بنائیں گے، دعا کریں قرضے ختم ہو جائیں اگر ترقی میں ہم نے بھارت کو پیچھے نہ چھوڑا تو میرا نام شہباز شریف نہیں۔ وزیر اعظم نے مہنگائی 40 سے 2.4 فی صد پر آنے کا دعویٰ بھی کیا اور واضح کر دیا کہ دہشت گردی اور احتجاجی سیاست کے خاتمے تک ملک ترقی نہیں کر سکتا۔ عوام دعا کریں کہ ملک ترقی کرے اور صنعتوں کی چمنیوں سے دھواں نکلے گا تو ملک ترقی کرسکے گا۔

انھوں نے تسلیم کیا کہ قرضوں کے ساتھ ملک ترقی نہیں کر سکتا۔ عوام قرضوں کے خاتمے کی دعا کریں۔ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اعتراف کیا ہے کہ پاکستان آئی ایم ایف کے تحت کام کر رہا ہے اور ملک ہر سال ایک کھرب روپیہ خسارے میں جاتا ہے حکومت بوجھ کم کرنے کے لیے مختلف وزارتوں کو ضم کر رہی ہے اور ٹیکس کا دائرہ بڑھانے سے قومی خزانہ پر بوجھ کم ہوا ہے اور حکومت کی سمت درست ہے۔

 گزشتہ سال کے الیکشن کے نتیجے میں ملک میں مسلم لیگ (ن) کی یہ واحد حکومت ہے جو پیپلز پارٹی کی مرہون منت ہے اور ملک کے اہم آئینی عہدے پیپلز پارٹی کے پاس ہیں جس کی وجہ سے میاں شہباز شریف کو اس صورتحال کا سامنا نہیں جو انھیں پی ڈی ایم حکومت میں تھا کیونکہ پی ٹی آئی کے صدر مملکت عارف علوی اس حکومت کے فیصلوں سے اتفاق نہیں کرتے تھے اور اپنے بانی کے کہنے پر چلتے ہوئے حکومت کی راہ میں نہ صرف رکاوٹیں پیدا کرتے تھے جس کی وجہ سے حکومت کو بعض مشکلات کا سامنا رہا مگر اب ایسی کوئی صورتحال نہیں اور پیپلز پارٹی نے حکومت سے اپنی پارٹی کے وزیروں کو دور رکھ کر سارے حکومتی معاملات مسلم لیگ (ن) کی حکومت پر چھوڑے ہوئے ہیں اور انھیں ایوان صدر اور سینیٹ میں پیپلز پارٹی کے صدر مملکت اور چیئرمین ہونے کے باوجود کسی بھی رکاوٹ کا سامنا نہیں ہے۔

یہ بھی سو فیصد درست ہے کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی مختلف نظریات اور مختلف منشور رکھنے والی سیاسی پارٹیاں ہیں اور انھیں آیندہ بھی ایک دوسرے کے خلاف الیکشن لڑنا ہے اور (ن) لیگ کی حکومت ملک کو ترقی دینے میں کامیاب ہو گئی تو اس کی مقبولیت عوام میں بڑھے گی جس سے پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کا سیاسی نقصان ہے اور دونوں پارٹیاں مستقبل میں اپنا سیاسی نقصان نہیں چاہیں گی۔

 پی ٹی آئی تو صدر مملکت اور وزیر اعظم اور ان کی پارٹیوں کے خلاف ہے اس لیے وہ کھل کر دونوں پارٹیوں پر کڑی تنقید کرتی آ رہی ہے اور اس نے ایک سال میں حکومت کی راہ میں روڑے اٹکائے اور اپنی احتجاجی سیاست جاری رکھی ہوئی ہے جب کہ ملک میں دہشت گردی عروج پر ہے جس میں سب سے زیادہ جانی نقصان پاک فوج کا ہوا ہے۔

اﷲ کرے کہ قوم کو دکھایا جانے والا یہ سہانا خواب پورا ہو کہ ترقی میں ہم بھارت کو پیچھے چھوڑ دیں گے مگر حقیقت یہ ہے کہ بھارت سے ترقی کا مقابلہ تو دور کی بات ہم سالوں سے بھارت کا کرکٹ میں ہی مقابلہ نہیں کر پا رہے اور ہر پاکستانی کی یہ خواہش ہے کہ ہم کرکٹ ہی میں بھارت کا مقابلہ کرنے کے قابل ہو جائیں مگر ہمارا یہ خواب پورا نہیں ہو رہا اور قوم کی توقعات کے برعکس کھیل ہی میں بھارت کا مقابلہ نہیں کر پا رہے ۔

حقائق کے برعکس ہم بھارت کو ترقی کے میدان میں پیچھے چھوڑ دینے کا خواب دیکھ رہے ہیں جو ایک مقروض ملک کا خواب ہی ہو سکتا ہے حقیقت نہیں۔غیر ملکی قرضے لے کر پاکستان کی حکومت ججز اور اپنے ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہیں بڑھا کر ملک پر قرضوں کا بوجھ مسلسل بڑھا رہی ہے اور حکمران قوم سے قرضوں کے خاتمے کے لیے دعا کی اپیل کر رہے ہیں جب کہ قوم کا غیر ملکی قرضوں سے صرف اتنا تعلق ہے کہ عالمی قرضے ہمارے حکمران لے رہے ہیں جس کی وجہ سے ہماری آنے والی نسل بھی مقروض پیدا ہو رہی ہے اور یہ قرضے حکمرانوں نے نہیں قوم نے مزید مہنگائی برداشت کرکے اتارنے ہیں۔

پاکستان بھی عجیب ملک ہے جہاں اقتدار جاتا دیکھ کر حکمران ملکی معیشت تباہ کرتا ہے تو نیا آنے والا حکمران معیشت کی بحالی کے لیے مزید قرضے حاصل کرتا ہے اور ملک کو مزید مقروض کر جاتے ہیں جو اپنے حکومتی اخراجات کم کرنے پر یقین ہی نہیں رکھتے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی رہی ہے اور ملک ترقی نہیں کر

پڑھیں:

معاشی بہتری کے حکومتی دعووں کی قلعی کھل گئی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 17 ستمبر2025ء) معاشی بہتری کے حکومتی دعووں کی قلعی کھل گئی، اگست میں ملکی ایکسپورٹس میں بڑی کمی، صرف 1 ماہ میں تقریباً 3 ارب ڈالرز کا تجارتی خسارہ ہونے کا انکشاف۔ تفصیلات کے مطابق ملکی برآمدات میں جاری مالی سال کے پہلے دوماہ میں سالانہ بنیادوں پر 0.6 فیصد جبکہ درآمدات میں 14.5 فیصد اضافہ ہوا ہے،مالی سال کے پہلے دوماہ میں تجارتی خسارہ میں سالانہ بنیادوں پر 29.6 فیصد کی نمو ریکا رڈ کی گئی ہے۔

ادارہ شماریات پاکستان کے اعدادوشمارکے مطابق جو لائی تا اگست 2025کے دوران ملکی برآمدات کا حجم 5.102 ارب ڈالر ریکا رڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 5.069 ارب ڈالر کے مقابلہ میں 0.6 فیصد زیادہ ہے،اگست میں ملکی برآمدات کا حجم 2.417 ارب ڈالر ریکا رڈ کیا گیا جو جو لائی کے 2.686 ارب ڈالر کے مقابلہ میں 10 فیصد کم اورگزشتہ سال اگست کے 2.762 ارب ڈالر کے مقابلہ میں 12.5 فیصد کم ہے۔

(جاری ہے)

اعدادوشمارکے مطابق مالی سال کے پہلے دوماہ میں ملکی درآمدات کا حجم 11.144 ارب ڈالر ریکا رڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 9.730 ارب ڈالر کے مقابلہ میں 14.5 فیصد زیادہ ہے۔اگست میں پاکستان کا درآمدی بل 5.314 ارب ڈالر ریکا رڈ کیا گیا جو جو لائی کے 5.830 ارب ڈالر کے مقابلہ میں 8.8 فیصد کم اور گزشتہ سال اگست کے 4.966 ارب ڈالر کے مقابلہ میں 7 فیصد زیادہ ہے۔

اعدادوشمارکے مطابق مالی سال کے پہلے دوماہ میں تجارتی خسارہ کا حجم 6.042 ارب ڈالر ریکا رڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 4.661 ارب ڈالر کے مقابلہ میں 29.6 فیصد زیادہ ہے۔اگست میں تجارتی خسارہ کا حجم 2.897 ارب ڈالر رہا جو جولائی کے 3.145 ارب ڈالر کے مقابلہ میں 7.9 فیصد کم اور گزشتہ سال اگست کے 2.204 ارب ڈالر کے مقابلہ میں 31.4 فیصد زیادہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کشمیری حریت رہنما عبدالغنی بٹ آزادی کا خواب آنکھوں میں لیے چل بسے
  • معاشی بہتری کے حکومتی دعووں کی قلعی کھل گئی
  • پیپلز پارٹی کی 17سالہ حکمرانی، اہل کراچی بدترین اذیت کا شکار ہیں،حافظ نعیم الرحمن
  • سیاسی مجبوریوں کے باعث اتحادیوں کو برداشت کر رہے ہیں، عظمیٰ بخاری
  • سیاسی بیروزگاری کے رونے کیلئے پی ٹی آئی کافی‘ پی پی اس بیانیے میں شامل نہ ہو: عظمیٰ بخاری
  • سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کیلئے پی ٹی آئی کافی، پیپلز پارٹی کو کیا ضرورت پڑگئی، عظمیٰ بخاری
  • پاکستان کی معاشی ترقی کی شرح صفر ہو جانے کا خدشہ
  • سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کیلئے پی ٹی آئی ہی کافی تھی، پیپلزپارٹی کو شامل ہونے کی ضرورت نہیں تھی
  • سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کیلئے پی ٹی آئی کافی، پیپلز پارٹی کو کیا ضرورت پڑگئی؟ عظمی بخاری
  • بھارتی حکومت نے سکھ یاتریوں کو بابا گورونانک کی برسی پر آنے سے روک دیا