Express News:
2025-11-04@04:51:43 GMT

حکومتی سہانے خواب

اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT

وزیر اعظم میاں شہباز شریف نے اپنی پہلی حکومت کا ایک سال مکمل ہونے پر ڈی جی خان میں منعقدہ پہلے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خون پسینہ بہا کر ملک کو عظیم بنائیں گے، دعا کریں قرضے ختم ہو جائیں اگر ترقی میں ہم نے بھارت کو پیچھے نہ چھوڑا تو میرا نام شہباز شریف نہیں۔ وزیر اعظم نے مہنگائی 40 سے 2.4 فی صد پر آنے کا دعویٰ بھی کیا اور واضح کر دیا کہ دہشت گردی اور احتجاجی سیاست کے خاتمے تک ملک ترقی نہیں کر سکتا۔ عوام دعا کریں کہ ملک ترقی کرے اور صنعتوں کی چمنیوں سے دھواں نکلے گا تو ملک ترقی کرسکے گا۔

انھوں نے تسلیم کیا کہ قرضوں کے ساتھ ملک ترقی نہیں کر سکتا۔ عوام قرضوں کے خاتمے کی دعا کریں۔ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اعتراف کیا ہے کہ پاکستان آئی ایم ایف کے تحت کام کر رہا ہے اور ملک ہر سال ایک کھرب روپیہ خسارے میں جاتا ہے حکومت بوجھ کم کرنے کے لیے مختلف وزارتوں کو ضم کر رہی ہے اور ٹیکس کا دائرہ بڑھانے سے قومی خزانہ پر بوجھ کم ہوا ہے اور حکومت کی سمت درست ہے۔

 گزشتہ سال کے الیکشن کے نتیجے میں ملک میں مسلم لیگ (ن) کی یہ واحد حکومت ہے جو پیپلز پارٹی کی مرہون منت ہے اور ملک کے اہم آئینی عہدے پیپلز پارٹی کے پاس ہیں جس کی وجہ سے میاں شہباز شریف کو اس صورتحال کا سامنا نہیں جو انھیں پی ڈی ایم حکومت میں تھا کیونکہ پی ٹی آئی کے صدر مملکت عارف علوی اس حکومت کے فیصلوں سے اتفاق نہیں کرتے تھے اور اپنے بانی کے کہنے پر چلتے ہوئے حکومت کی راہ میں نہ صرف رکاوٹیں پیدا کرتے تھے جس کی وجہ سے حکومت کو بعض مشکلات کا سامنا رہا مگر اب ایسی کوئی صورتحال نہیں اور پیپلز پارٹی نے حکومت سے اپنی پارٹی کے وزیروں کو دور رکھ کر سارے حکومتی معاملات مسلم لیگ (ن) کی حکومت پر چھوڑے ہوئے ہیں اور انھیں ایوان صدر اور سینیٹ میں پیپلز پارٹی کے صدر مملکت اور چیئرمین ہونے کے باوجود کسی بھی رکاوٹ کا سامنا نہیں ہے۔

یہ بھی سو فیصد درست ہے کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی مختلف نظریات اور مختلف منشور رکھنے والی سیاسی پارٹیاں ہیں اور انھیں آیندہ بھی ایک دوسرے کے خلاف الیکشن لڑنا ہے اور (ن) لیگ کی حکومت ملک کو ترقی دینے میں کامیاب ہو گئی تو اس کی مقبولیت عوام میں بڑھے گی جس سے پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کا سیاسی نقصان ہے اور دونوں پارٹیاں مستقبل میں اپنا سیاسی نقصان نہیں چاہیں گی۔

 پی ٹی آئی تو صدر مملکت اور وزیر اعظم اور ان کی پارٹیوں کے خلاف ہے اس لیے وہ کھل کر دونوں پارٹیوں پر کڑی تنقید کرتی آ رہی ہے اور اس نے ایک سال میں حکومت کی راہ میں روڑے اٹکائے اور اپنی احتجاجی سیاست جاری رکھی ہوئی ہے جب کہ ملک میں دہشت گردی عروج پر ہے جس میں سب سے زیادہ جانی نقصان پاک فوج کا ہوا ہے۔

اﷲ کرے کہ قوم کو دکھایا جانے والا یہ سہانا خواب پورا ہو کہ ترقی میں ہم بھارت کو پیچھے چھوڑ دیں گے مگر حقیقت یہ ہے کہ بھارت سے ترقی کا مقابلہ تو دور کی بات ہم سالوں سے بھارت کا کرکٹ میں ہی مقابلہ نہیں کر پا رہے اور ہر پاکستانی کی یہ خواہش ہے کہ ہم کرکٹ ہی میں بھارت کا مقابلہ کرنے کے قابل ہو جائیں مگر ہمارا یہ خواب پورا نہیں ہو رہا اور قوم کی توقعات کے برعکس کھیل ہی میں بھارت کا مقابلہ نہیں کر پا رہے ۔

حقائق کے برعکس ہم بھارت کو ترقی کے میدان میں پیچھے چھوڑ دینے کا خواب دیکھ رہے ہیں جو ایک مقروض ملک کا خواب ہی ہو سکتا ہے حقیقت نہیں۔غیر ملکی قرضے لے کر پاکستان کی حکومت ججز اور اپنے ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہیں بڑھا کر ملک پر قرضوں کا بوجھ مسلسل بڑھا رہی ہے اور حکمران قوم سے قرضوں کے خاتمے کے لیے دعا کی اپیل کر رہے ہیں جب کہ قوم کا غیر ملکی قرضوں سے صرف اتنا تعلق ہے کہ عالمی قرضے ہمارے حکمران لے رہے ہیں جس کی وجہ سے ہماری آنے والی نسل بھی مقروض پیدا ہو رہی ہے اور یہ قرضے حکمرانوں نے نہیں قوم نے مزید مہنگائی برداشت کرکے اتارنے ہیں۔

پاکستان بھی عجیب ملک ہے جہاں اقتدار جاتا دیکھ کر حکمران ملکی معیشت تباہ کرتا ہے تو نیا آنے والا حکمران معیشت کی بحالی کے لیے مزید قرضے حاصل کرتا ہے اور ملک کو مزید مقروض کر جاتے ہیں جو اپنے حکومتی اخراجات کم کرنے پر یقین ہی نہیں رکھتے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی رہی ہے اور ملک ترقی نہیں کر

پڑھیں:

پیپلز پارٹی نااہلی اور کرپشن کا امتزاج، احتجاجی مہم کا آغاز کر دیا۔ منعم ظفر خان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی:۔جماعت اسلامی کراچی نے یونیورسٹی روڈ پر ریڈ لائن منصوبے کی تکمیل میں مسلسل تاخیر اور شہریوں کو پریشانی کے خلاف احتجاجی مہم کا آغاز کر دیا اس سلسلے میں ہفتہ کو یونیورسٹی روڈ پر ریلی نکالی گئی جس کی قیادت امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر نے کی۔

منعم ظفر خان نے بیت المکرم مسجد تا حسن اسکوائر احتجاجی مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ریڈ لائن بی آر ٹی کی تعمیر میں تاخیر کے خلاف مہم کا آغاز کردیا ہے۔ چھ سال ہوگئے لیکن یہ منصوبہ مکمل ہونے کا نام نہیں لے رہا۔ گلشن اقبال گلستان جوہر اور اسکیم 33کے لاکھوں شہری متاثر ہورہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں انفرااسٹرکچر تباہ حال، سڑکیں اور گلیاں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں۔ گلشن اقبال کاروباری مرکز ہے، یہاں تعلیمی ادارے اور جامعاات ہیں پیپلز پارٹی کو اس سے کوئی غرض نہیں کہ شہریوں کا روزگار تباہ ہو یا تعلیم میں حرج ہو۔ ایشین ڈویلپمنٹ بینک نے اربوں روپے کے فنڈز دیے 2019ءمیں منصوبے پر کام شروع کیا گیا ہر بار نئی تاریخ دی جاتی ہے۔ پیپلز پارٹی بد ترین نااہلی اور کرپشن کا امتزاج ہے۔

منعم ظفر خان نے کہاکہ ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک ودیگر اداروں کو فنڈز کے لیے مدعو کیا لیکن کام مکمل ہونے کا نام نہیں لے رہا۔ کراچی وہ واحد شہر ہے جہاں منصوبے کی تکمیل کی کوئی حتمی تاریخ نہیں دی جاتی۔ ریڈ لائن منصوبے سے متاثرہ افراد کے لیے بھی کوئی انتظام نہیں کیا گیا۔ یونیورسٹی روڈ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے اور شہریوں کے لیے کوئی متبادل راستہ نہیں دیا گیا۔ نیپا تا حسن اسکوائر 2.7کلو میٹر شاہراہِ پانی کی لائن ڈالنے کے لیے کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کو دے دی گئی ہے لیکن شہریوں کو متبادل راستہ نہیں دیا گیا۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ جن لوگوں کا کاروبار تباہ ہورہا ہے انہیں معاوضہ نہیں دیا جارہا، بلکہ ٹھیکے والوں پر مشتمل جعلی لسٹیں بنائی جارہی ہے۔ آج کا احتجاج علامتی ہے اگر مسائل حل نہ ہوئے تو اس سے بڑا احتجاج کریں گے۔شہری کراچی کو قابض گروپ پیپلز پارٹی کی فسطائیت سے نجات دلانے کے لیے جماعت اسلامی کا دست و بازو بنیں ہمارا مطالبہ ہے کہ بی آر ٹی ریڈ لائن کو فوری مکمل کیا جائے اور منصوبے کی تکمیل کی حتمی تاریخ دی جائے۔ یونیورسٹی روڈ سے گزرنے والوں کے لیے متبادل راستے فراہم کیے جائیں۔منعم ظفر نے اعلان کیا کہ جدوجہد اور مزاحمت کو آگے بڑھائیں گے اور شہر کراچی کا مقدمہ لڑتے رہیں گے۔

ویب ڈیسک

متعلقہ مضامین

  •  پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت اور قابض میئر اہل کراچی کیلیے عذاب بنے ہوئے ہیں‘حافظ نعیم الرحمن
  • حکومتی خواب تعبیر سے محروم کیوں؟
  • پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت اور قابض میئر اہل کراچی کیلئے عذاب بنے ہوئے ہیں، حافظ نعیم الرحمن
  • پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت اور قابض میئر اہلِ کراچی کے لیے عذاب بنے ہوئے ہیں، حافظ نعیم
  • پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس بلانے کا فیصلہ
  • پائیدار ترقی کے لیے ڈھانچہ جاتی اصلاحات ناگزیر ہیں، حکومتی معاشی ٹیم کی مشترکہ پریس کانفرنس
  • پی پی اور ن لیگ کی سیاسی کشمکش؛ آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی تاخیر کا شکار
  • پیپلز پارٹی نے کراچی کی نوکریوں پر قبضہ کر رکھا ہے: حافظ نعیم
  • پیپلز پارٹی نااہلی اور کرپشن کا امتزاج، احتجاجی مہم کا آغاز کر دیا۔ منعم ظفر خان
  • کشمیر کا مسئلہ پیپلز پارٹی کے دل کے قریب ہے، شازیہ مری