عمران خان اور بشریٰ بی بی کو سحری و افطار میں کچھ فراہم نہیں کیا جا رہا: بیرسٹر سیف
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
مشیرِ اطلاعات خیبر پختون خوا بیرسٹر محمد علی سیف—فائل فوٹو
مشیرِ اطلاعات خیبر پختون خوا بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ بانئ پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو سحری و افطار میں کچھ فراہم نہیں کیا جا رہا۔
ایک بیان میں بیرسٹر سیف نے کہا کہ بانئ پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو مجبوراً نہار منہ روزہ رکھنا پڑ رہا ہے۔
مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ کارکن ثابت قدم رہیں بانی پی ٹی آئی کی رہائی قریب ہے۔
انہوں نے کہا کہ بانئ پی ٹی آئی سے ملاقاتوں پر پابندی رمضان میں کارکنوں کو اذیت دینا ہے، حکومت کےاوچھے ہتھکنڈوں کے باعث عوام میں تشویش پائی جاتی ہے۔
بیرسٹر سیف کا یہ بھی کہنا ہے کہ ملاقاتوں پر پابندی عدالتی احکامات کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بیرسٹر سیف نے کہا
پڑھیں:
190 ملین پاؤنڈز کیس: عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستیں سماعت کیلئے مقرر
ویب ڈیسک: 190 ملین پاؤنڈز کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستیں سماعت کیلئے مقرر کرلی گئیں۔
میڈیا کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں 190 ملین پاؤنڈز کیس کے حوالے سے بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے، جس کے مطابق سابق وزیراعظم و بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستیں سماعت کیلئے مقرر ہو گئیں۔
پاکستان میں مشرق ڈیجیٹل بینک کا آغاز، امارات سے پاکستانی مفت ترسیلات زر بھیج سکیں گے
عدالت نے سزا معطلی کی درخواستوں کو 25 ستمبر کو سماعت کیلئے مقرر کیا ہے، جس پر سماعت چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس اعظم خان سماعت کریں گے۔
یاد رہے کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستوں پر آخری سماعت 26 جون کو ہوئی تھی اور احتساب عدالت نے 17 جنوری کو بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو سزائیں سنائیں تھیں۔
یاد رہے2 رکنی بینچ نے اس کیس کو جلد مقرر کرنے کی ہدایت کی تھی، تاہم بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواست تاحال مقرر نہیں ہوئی تھی، جس پر آج عمران خان کی بہن علیمہ خان چیف جسٹس کے چیمبر میں کیس کی جلد سماعت کے لیے پہنچیں۔
کویتی شہریت سے محروم افراد کے لیے بڑی خوشخبری
اس موقع پر نیاز اللہ نیازی، نعیم حیدر پنجوتھا اور خالد یوسف چوہدری بھی ہائی کورٹ میں موجود تھے جب کہ اسی دوران انتظار حسین پنجوتھا اور علی بخاری ایڈووکیٹ بھی عدالت پہنچے۔