مخالفین ملک کو دیوالیہ دیکھنا چاہتے ہیں، انہیں پاکستان کا ایٹمی قوت ہونا ہضم نہیں ہورہا، اسحق ڈار
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کمپیٹیشن کمیشن آف پاکستان کے نئے ہیڈ آفس کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے جو آپ کے خیرخواہ نہیں، وہ آپ کو ڈیفالٹ دیکھنا چاہتے ہیں، پاکستان کا ایٹمی قوت ہونا ایسی قوتوں کو ہضم نہیں ہورہا۔
کمپیٹیشن کمیشن آف پاکستان کے نئے ہیڈ آفس کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار، وفاقی وزرا محمد اورنگزیب، اعظم نذیر تارڑ، وزیر مملکت علی پرویز ملک بھی خصوصی تقریب میں شریک ہوئے۔
چیئرمین کمپیٹیشن کمیشن کبیر احمد سدھو نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سی سی پی ہیڈ آفس کا سنگ بنیاد کی تقریب ایک یادگار لمحہ ہے، نئے ہیڈ آفس کی عمارت سے سی سی کی استعداد کار میں اضافہ ہوگا، سی سی پی کے تمام ملازمین ایک چھت تلے کام کرسکیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ اپنی بلڈنگ ہونے سے سی سی پی کو کرایہ کی مد میں بچت ہوگی، کرایہ کی مد میں بچنے والی رقم سے اسپیشلائزڈ اسٹاف کو بھرتی کریں گے، بچت کرکے دیگر بڑے شہروں میں بھی سی سی پی کے دفاتر کھولیں گے۔
چیئرمین سی سی پی نے کہا کہ کمپیٹیشن کمیشن کے اہم امور میں پری مرجر درخواستوں پر غور کرنا ہے، گزشتہ 14 ماہ میں سی سی پی نے 140 پری مرجر درخواستوں کو منظور کیا، سی سی پی نے حال ہی میں کارٹلائزیشن کے خلاف مہم کا آغاز کیا، سی سی پی نے مارکیٹ انٹیلیجنس یونٹ کے نام سے نئے ڈٰپارٹمنٹ کا آغاز کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سی سی پی ریسرچ کے لیے ایک سینٹر آف ایکسلینس بھی قائم کررہا ہے، سی سی پی نے حال ہی میں کارٹلائزیشن کے خلاف مہم کا آغاز کیا، سی سی پی نے مارکیٹ انٹیلیجنس یونٹ کے نام سے نئے ڈٰپارٹمنٹ کا آغاز کیا ہے، سی سی پی ریسرچ کے لیے ایک سینٹر آف ایکسلینس بھی قائم کررہا ہے۔
چیئرمین سی سی پی کا کہنا تھا کہ سی سی پی ملک میں کمپیٹیشن کے فروغ اور صارفین کے تحفظ کے لیے کوشاں ہے۔
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین سی سی پی کی قیادت پر اعتماد ہے، چیئرمین سی سی پی اور ان کی ٹیم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، دعا ہے سی سی پی کی عمارت اور اس کا کام خوبصورت ہو۔
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سی سی پی کے لیے اپنی بلڈنگ کا ہونا اہم ہے، ساتھ ساتھ سی سی پی کے اقدامات کا اسی جاری رہنا بے حد ضروری ہے، چیئرمین سی سی پی اور ان کی ٹیم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
وزیر مملکت علی پرویز ملک کا تقریب سے خطاب میں کہنا تھا کہ سی سی پی بطور ریگولیٹری ادارہ نہایت اہمیت کا حامل ہے، یہ وہ ادارہ ہے جو مارکیٹ اور معیشت کی بہتری میں کردار ادا کررہا ہے۔
نائب وزیر اعظم سینیٹر اسحاق ڈار نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اینٹی مناپلی لا کو مضبوط کیا، لوگوں کو مناپلی کے بارے میں زیادہ سمجھ نہیں، چیئرمین سی سی پی ڈاکٹر کبیر سدھو سی سی پی کو کامیابی سے آگے لر کر بڑھ رہے ہیں۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ مافیا نے پاکستان میں اسٹاک ایکسچینجز کو ایک ہونے سے روکنے کی کوشش کی، اللہ تعالیٰ نے اس ملک کو معدنیات کی دولت سے نوازا ہے، وہ دن دور نہیں جب پاکستان ترقی یافتہ ممالک کی فہرست میں کھڑا ہوگا۔
نائب وزیر اعظم نے کہا کہ 2018 میں پاکستان دنیا کی 24ویں معیشت تھا، پاکستان جی 20 میں شمولیت سے صرف 4 قدم پیچھے تھا، 4 مارچ کو وزیراعظم شہباز شریف کی حکومت کو ایک سال مکمل ہوا، سی سی پی بلڈنگ کا سنگ بنیاد بھی 4 مارچ کو رکھا جارہا ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ جو آپ کے خیرخواہ نہیں، وہ آپ کو ڈیفالٹ دیکھنا چاہتے ہیں، پاکستان کا ایٹمی قوت ہونا ایسی قوتوں کو ہضم نہیں ہورہا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 27 سال بعد ایس سی او کانفرنس کا انعقاد ہوا، مل کر کام کریں گے تو ملک کو معاشی مشکلات سے نکال لیں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین سی سی پی کا سنگ بنیاد کہنا تھا کہ کا آغاز کیا سی سی پی نے سی سی پی کے اسحاق ڈار نے کہا کہ ہیڈ آفس کے لیے
پڑھیں:
جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق کا دو ایٹمی طاقتوں کو مذاکرات کا مشورہ
پاک بھارت کشیدگی کے موجودہ تناظر میں مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما خواجہ سعد رفیق نے دونوں ممالک کو جنگ کے خطرے سے بچنے اور بات چیت کے ذریعے مسائل کے حل کی راہ اپنانے کا مشورہ دیا ہے انہوں نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا کہ دو ایٹمی طاقتیں ایک دوسرے کے آمنے سامنے کھڑی ہیں اگر خدانخواستہ جنگ ہوئی تو پھر کسی کے پاس کچھ نہیں بچے گا خواجہ سعد رفیق نے بھارت کی جانب سے پہلگام حملے کا الزام بغیر کسی تحقیق اور ثبوت کے پاکستان پر ڈالنے کو انتہائی غیر ذمہ دارانہ اور مودی سرکار کی انتہا پسندانہ سوچ کا نتیجہ قرار دیا ان کا کہنا تھا کہ انڈس واٹر ٹریٹی کی منسوخی جیسے اقدامات نے پہلے ہی خطے میں کشیدگی کو ہوا دی ہے اور پاکستان کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات دراصل بھارت کے ان غیر منصفانہ فیصلوں کا ردعمل ہیں سعد رفیق نے واضح کیا کہ پاکستان کسی بھی صورت میں پہل نہیں کرے گا لیکن اگر حملہ کیا گیا تو پوری قوت سے اس کا جواب دیا جائے گا انہوں نے کہا کہ بھارت اگر بامعنی مذاکرات جاری رکھتا تو کئی متنازعہ مسائل کا پرامن حل ممکن ہو سکتا تھا ان کا کہنا تھا کہ سب سے بڑا تاریخی تنازعہ کشمیر ہے اور اگر کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق استصواب رائے کا حق دے دیا جائے تو پائیدار امن کی راہ ہموار ہو سکتی ہے انہوں نے کہا کہ پانی سیاچن سرکریک جیسے مسائل پر بھی بات ہو سکتی ہے مگر بدقسمتی سے بھارتی حکومت ہمیشہ مذاکرات سے راہ فرار اختیار کرتی ہے سعد رفیق نے زور دیا کہ دونوں ممالک کو مان لینا چاہیے کہ ایک دوسرے کو ختم کرنا ممکن نہیں اور جنگ کبھی بھی مسائل کا حل نہیں رہی مسلم لیگ ن کے رہنما نے تجویز دی کہ ہر مسئلے پر بات چیت کی جائے راستے تلاش کیے جائیں اور امن سے جینا سیکھا جائے کیونکہ صرف پائیدار امن ہی اس خطے میں ترقی خوشحالی اور استحکام لا سکتا ہے