پاکستان ترقی کر سکتا ہے، جب چاہا نظام بدل دیا کا سلسلہ روکنا ہوگا، احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان ترقی کر سکتا ہے مگر یہ سلسلہ روکنا ہوگا کہ جب چاہا نظام بدل دیا۔
انٹرنیشنل انجینئرز ڈے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ انجینئرنگ کا پروفیشن دنیا کا سب سے پرانا شعبہ ہے۔ دنیا کے تمام عجوبے انجینئرز نے تیار کیے۔ قدیم دور سے آج تک ہر ایجاد کے پیچھے انجینئرز کی کوشش رہی۔ پاکستان کی ترقی کے ہر شعبے میں بھی انجینئرز کا ہاتھ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈیم، شاہرات، ترقیاتی منصوبے، میزائل اور ایٹمی پروگرام کے پیچھے انجینئرز ہیں۔ آج ہم نے جہاں کامیابیوں کو دیکھنا ہے، وہیں ناکامیوں پر بھی بات کرنی ہے۔ کیا وجہ ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں انجینئرز ہونے کے باوجود ملک دنیا کے ساتھ ترقی نہیں کرسکا۔ دنیا میں جن ممالک نے ترقی کی، انہوں نے ٹیکنالوجی کو اپنایا۔ ہمارے لیے گلوبل انوویشن انڈیکس کو جانچنا اہم ہے۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ انوویشن میں دنیا بھر میں پاکستان کا نمبر 91 ہے۔ ہمارے پڑوسی اور دوست ممالک اس انڈیکس میں بہت آگے ہیں۔ اس انڈیکس میں بہتری کی وجہ سے ان ممالک کی معیشت ترقی کررہی ہے۔ اتنے بہترین ذہن ہونے کے باوجود کیا وجہ ہے کہ ہم انوویشن میں پیچھے ہیں؟۔ ہمیں انجینئرنگ میں شعبہ تعلیم سے جدت کا آغاز کرنا ہوگا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ انجینئرنگ کا پروفیشن دنیا کا سب سے پرانا ہے۔ دنیا کے تمام عجوبے انجینئرز نے تیار کیے۔ قدیم دور سے آج تک ہر ایجاد کے پیچھے انجینئرز کی کوشش رہی۔ پاکستان کی ترقی کے ہر شعبے میں انجینئرز کا ہاتھ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہارڈ وئیر دینا حکومت کا کام، سافٹویئر بنانا جامعات کا کام ہے۔ ایک چھوٹے سے ملک اسرائیل کے سامنے سب مسلم ممالک بے بس ہیں۔ اسرائیل کی ٹیکنالوجی میں ترقی کی وجہ سے پورا مغرب اس کی جیب میں ہے۔ اسرائیل جو کرتا پھرے کوئی اس سے پوچھنے والا نہیں۔
احسن اقبال نے کہا کہ ہمارے ڈھائی کروڑ بچے اسکولوں سے باہر ہیں۔ ہم نے جب بھی ان مسائل کو حل کرنے کی کوشش کی حکومت ختم کردی گئی۔ 2018 میں کچھ ججز اور جنرلز نے ہماری حکومت ختم کردی ۔ سی پیک بند ہوگیا، بہت سے منصوبوں کو بریک لگ گیا۔ یکم اپریل 2022 کو پی ایس ڈی پی کی قسط جاری کرنے کے قابل نہیں تھے۔ پلاننگ کمیشن نے ہماری حکومت آنے سے قبل ہی قسط جاری کرنے سے انکار کردیا تھا جب کہ عدم اعتماد سے قبل ہی پاکستان ٹیکنیکل ڈیفالٹ کی اسٹیج پر پہنچ چکا تھا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان بھی ترقی کرسکتا ہے لیکن یہ سلسلہ روکنا ہوگا۔ جب چاہا نظام بدل دیا، یہ ملک کو آگے بڑھنے سے روکتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: احسن اقبال نے کہا کہ انہوں نے
پڑھیں:
دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی جنگ دنیا کو محفوظ بنانے کے لیے ہے، وفاقی وزیر اطلاعات
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی جنگ دنیا کو محفوظ بنانے کے لیے ہے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ پاکستان کی جاری کارروائیاں اور دہشت گردی کے خلاف جنگ محض قومی فریضہ نہیں بلکہ ایک بین الاقوامی ذمہ داری بھی ہے جس کا ہدف عالمی امن و استحکام کو برقرار رکھنا ہے۔
انہوں نے اس موقع پر زور دیا کہ جو اقدامات پاکستان نے خطے میں عدم استحکام کے خاتمے اور تحفظِ عامہ کے لیے اٹھائے، وہ نہ صرف ملک کے مفاد میں تھے بلکہ دنیا کو درپیش بڑے خطرات کو بھی کم کرنے میں مددگار ثابت ہوئے ہیں۔
مقررین کو مخاطب کر کے عطا تارڑ نے کہا کہ تازہ واقعات نے بین الاقوامی سطح پر غلط فہمی پھیلانے والوں کو بےنقاب کر دیا ہے اور پاکستان نے حقائق کی بنیاد پر اپنی پالیسی کو مؤثر انداز میں پیش کیا ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ حالیہ کشیدگی کے دوران بھارت کے پراپیگنڈے کو عالمی اداروں اور مبصرین کے سامنے بےنقاب کیا گیا، جس کے باعث بھارتی موقف کمزور پڑ گیا اور جارحیت کی اصل تصویر عوام کے سامنے آئی۔ پہلگام واقعے جیسے تنازعات کی حقیقت عوامی سطح پر واضح کی گئی اور پاکستان نے شفاف انداز میں حل کے لیے کھلے دل سے تعاون کی پیشکش بھی کی۔
وفاقی وزیر نے 4 روزہ جھڑپوں کے تناظر میں کہا کہ پاکستان نے دفاعی محاذ پر مؤثر کارکردگی دکھائی اور قومی دفاعی قوت کی صلاحیتوں کو منوانے میں کامیاب رہا۔ انہوں نے اس کامیابی کو نہ صرف فوجی پہلو سے بلکہ حکمتِ عملی اور سیاسی سطح پر بھی ایک نمایاں کامیابی قرار دیا، جس کا مقصد خطے میں پائیدار امن کی راہ ہموار کرنا تھا۔
عطا اللہ تارڑ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان ہمیشہ امن کو اولین ترجیح دے گا مگر اپنی سرحدوں اور خودمختاری کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کرنے سے گریز نہیں کرے گا۔
وزیر اطلاعات نے اس بات پر بھی زور دیا کہ خطے میں امن کے قیام کے لیے بین الاقوامی شراکت داری اور قانونِ بین الاقوامی کے اصولوں کی پاسداری ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ اقوامِ عالم کے ساتھ قریبی تعلقات قائم رکھنے کی کوشش کی ہے اور بین الاقوامی اداروں کو موثر کردار ادا کرنے کی دعوت دی ہے تاکہ تنازعات کا پائیدار حل ممکن ہو سکے۔