شہباز شریف، مریم نواز کیخلاف اندراج مقدمہ کی درخواست، جواب جمع کرانے کیلیے پولیس کو آخری موقع
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
اسلام آباد کی عدالت نے وزیراعظم شہباز شریف، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اور وزیرداخلہ محسن نقوی سمیت دیگر کیخلاف اندراج مقدمہ کی درخواست پر پولیس کو آخری موقع دے دیا۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکا نے وزیراعظم شہباز شریف، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز،وزیر داخلہ محسن نقوی و دیگر کیخلاف مقدمہ کے اندراج کیلئے درخواست پرپولیس کی جانب سے جواب جمع نہ کروایا جاسکا۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن نے آئندہ سماعت پر جواب جمع کروانے کے لیے آخری موقع دے دیا۔
ڈی ایس پی لیگل نے کہااس کیس سے متعلق ایس ایچ او لال مسجد کے معاملے کی وجہ سے وہاں مصروف ہیں۔ عدالت مزید 2 ہفتے کا وقت دے دے جواب جمع کروا دیں گے۔ عدالت نے کہا کہ لال مسجد والا کام ہے تو کیا یہ کام نہیں ہے؟اس سے پہلے بھی آپ تاریخیں لے چکے ہیں۔ آپ کے لیے رپورٹ جمع کروانے کا یہ آخری موقع ہے۔ شہری گل خان نے مقدمہ کے اندراج کیلئے درخواست دائر کررکھی ہے۔ گل خان کا بیٹا مبینہ طور پر 26 نومبر احتجاج میں فائرنگ سے جاں بحق ہوا تھا۔ گل خان کی اس سے قبل 22 اے کی درخواست عدم پیروی پر خارج ہوچکی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جواب جمع
پڑھیں:
نواز شریف کی بیٹی ہوں، کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاؤں گی، مریم نواز
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ وہ اس بات پر حیران ہیں کہ عوامی خدمت اور عملی اقدامات پر بھی تنقید کی جا رہی ہے۔ میانوالی میں سیلاب متاثرین سے متعلق ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ پہلی مرتبہ ایسا سن رہی ہوں کہ تنقید اس لیے ہو رہی ہے کہ وزیراعلیٰ کام کیوں کر رہی ہیں؟ کیا عوام کی خدمت کرنا جرم ہے؟
انہوں نے کہا کہ گجرات سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے، اور وہاں جدید سیوریج سسٹم کی تعمیر کا کام شروع کر دیا گیا ہے تاکہ مستقبل میں ایسے حالات سے بہتر انداز میں نمٹا جا سکے۔
مریم نواز نے کہا کہ تنقید کرنا آسان ہے لیکن میدانِ عمل میں اتر کر کام کرنا ہمت اور حوصلے کا کام ہے۔ ان کے مطابق پنجاب کابینہ کے وزراء اس وقت دن رات میدان میں موجود ہیں، اور انہیں ہدایت دی گئی ہے کہ جب تک سیلاب متاثرین کو مکمل ریلیف نہیں مل جاتا، وہ فیلڈ سے واپس نہ آئیں۔
انہوں نے کہا جب میں کشتی میں بیٹھی تو کہا گیا کہ سی ایم کشتی میں کیوں گئی؟ اگر خدانخواستہ ڈوب جاتی تو؟ تنقید کرنے والوں سے کہتی ہوں، میں تمہاری بے بسی سمجھتی ہوں، لیکن کام کیے بغیر بیٹھنا میری فطرت میں نہیں۔
وزیراعلیٰ نے ماضی کے حکومتی رویے پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 2022 میں جب ملک سیلاب کی زد میں تھا، اس وقت کے وزیراعظم نے صرف فضائی دورہ کیا، عینک ٹھیک کی، اور بس کہہ دیا: ’اوہو، بہت تباہی ہوئی ہے۔‘ مگر میں نواز شریف کی بیٹی ہوں، کام کر کے دکھاؤں گی، کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاؤں گی۔”
مریم نواز کا کہنا تھا کہ پنجاب میں اگر وزیراعلیٰ خود میدان میں نکلتی ہے تو باقی سسٹم بھی متحرک ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کی بیٹی ہونے کے ناطے وہ اپنے عوام کے ساتھ کھڑی ہیں، اور ہر مشکل وقت میں ساتھ رہیں گی۔