کرپٹو اور بلاک چین ٹیکنالوجی اپنانے کی جانب اہم قدم اٹھاتے ہوئے حکومت پاکستان نے بلال بن ثاقب کو کرپٹو کونسل کا چیف ایڈوائزر مقرر کر دیا۔
    
رپورٹ کے مطابق وزیر خزانہ و ریونیو کے مشیر برائے پاکستان کرپٹو کونسل تعینات ہونے والے بلال بن ثاقب فوربز 30 انڈر 30 میں شامل ہیں، وہ کرپٹو ماہر اور ویب 3 انویسٹر ہیں۔

رپورٹ کے مطابق بلال بن ثاقب کو برطانوی وزیر اعظم کی جانب سے “پوائنٹس آف لائٹ ایوارڈ” سے نوازا گیا، ایم بی ای اعزاز یافتہ بلال بن ثاقب حکومت پاکستان کے ساتھ کرپٹو پالیسی پر کام کریں گے۔

وزارت خزانہ کی جانب سے جاری ییان کے مطابق پاکستان کرپٹو اور بلاک چین کے فروغ کے لیے عالمی معیار کی پالیسی اپنانے کی راہ پر گامزن ہے۔

وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے بلال بن ثاقب کی تعیناتی کو خوش آئند قرار دیا جب کہ بلال بن ثاقب نے کہا کہ کرپٹو اور بلاک چین نوجوانوں کے لیے ترقی کے مواقع پیدا کریں گے۔

وزارت خزانہ  کے مطابق پاکستان کرپٹو اثاثوں کے لیے مؤثر ریگولیٹری فریم ورک بنانے پر کام کر رہا ہے، مصنوعی ذہانت کے ذریعے حکومتی امور میں جدت لانے پر بھی مشاورت ہو گی، کرپٹو معیشت سے نوجوانوں کو روزگار اور ترقی کے مواقع ملیں گے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: بلال بن ثاقب کے مطابق کی جانب

پڑھیں:

پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری، اصلاحاتی ایجنڈے کی جیت ہے، وزیر خزانہ

وفاقی وزیر خزانہ و ریونیو سینیٹر محمد اورنگزیب نے اعتراف کیا کہ فروری 2025 میں سعودی عرب میں منعقدہ الاُولا ایمرجنگ مارکیٹس کانفرنس کے بعد عالمی غیر یقینی صورتحال میں اضافہ ہوا ہے، فچ ریٹنگز کی جانب سے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری کو حکومت کے اصلاحاتی ایجنڈے پر عالمی اعتماد کا مظہر ہے۔

وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف اور عالمی بینک کے اسپرنگ اجلاس 2025 کے موقع پر آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹر مس کرسٹالینا جورجیوا کے ساتھ منعقدہ ایم ایف این ایف پی وزرائے خزانہ و گورنرز کے اجلاس میں دیے گئے بیان میں وزیر خزانہ نے اعتراف کیا کہ فروری 2025 میں سعودی عرب میں منعقدہ الاُولا ایمرجنگ مارکیٹس کانفرنس کے بعد عالمی غیر یقینی صورتحال میں اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے ٹیکسیشن،توانائی، نجکاری، سرکاری اداروں کی اصلاحات اور حکومت کے حجم میں کمی کے حوالے سے ساختی اصلاحات پر زور دیا، انہوں نے فچ ریٹنگز کی جانب سے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری کو حکومت کے اصلاحاتی ایجنڈے پر عالمی اعتماد کا مظہر قرار دیا۔ زراعت، آئی ٹی اور مائنز و منرلز کے شعبوں کو ترقی کا محور قرار دیتے ہوئے وزیر خزانہ نے عالمی تجارتی تقسیم کے تناظر میں علاقائی تجارتی راہداریوں کی اہمیت پر زور دیا۔

وزیر خزانہ نے پاکستان کے لیے ورلڈ بینک کے دس سالہ کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک (سی پی ایف) میں موسمیاتی تبدیلی اور آبادی جیسے اہم مسائل پر توجہ مرکوز کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے آگاہ کیا کہ پاکستان نے آئی ایم ایف کے ساتھ ریزیلیئنس اینڈ سسٹینیبلٹی فیسیلٹی (آر ایس ایف) کے تحت نئی معاونت کے لیے اسٹاف لیول معاہدہ حاصل کیا ہے تاکہ موسمیاتی اثرات سے نمٹنے اور معیشت کو پائیدار بنانے کے اقدامات کیے جا سکیں۔

 انہوں نے ادارہ جاتی صلاحیت سازی کے لیے آئی ایم ایف سے تکنیکی معاونت حاصل کرنے میں دلچسپی ظاہر کی اور ورلڈ بینک کے نجی شعبے کے ذریعے روزگار کی فراہمی کے ایجنڈے کی حمایت کی۔ وزیر خزانہ نے سرمایہ کاری کے قابل اور بینکاری کے لائق منصوبے تشکیل دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ معطل کیے جانے کے بعد دریائے جہلم اور نیلم کی کیا صورتحال ہے؟
  • آئی ایم ایف کے پاکستانی سول سروس سسٹم پر خدشات
  • پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری، اصلاحاتی ایجنڈے کی جیت ہے، وزیر خزانہ
  • بھارتی اقدامات کے بعد قومی سلامتی کونسل کا اجلاس کل طلب کرلیا، خواجہ آصف
  • کراچی میں پاکستان ائیرپورٹس اتھارٹی کی جانب سےچوتھی ای کچہری کا انعقاد
  • حکومتی کارکردگی کے نظام کی بہتری کیلئے کمیٹی تشکیل،وزیر خزانہ کنوینر مقرر
  • دودھ کی قیمت مقرر کرنے کا کیس: سندھ حکومت کی جانب سے جواب جمع نہ کرانے پر عدالت برہم
  • روٹی کی قیمت 30 روپے مقرر ،سرکاری نرخنامہ کے مطابق روٹی کی فروخت کو یقینی بنائیں ، ڈپٹی کمشنر کوئٹہ
  • 190 ملین پاؤنڈز کیس: اپیلیں مقرر کرنے سے متعلق ڈپٹی رجسٹرار سے پالیسی طلب
  • چین ہمارا انتہائی قابل اعتماد دوست اور اسٹریٹجک شراکت دار ہے: وزیراعظم