سندھ: پرائیویٹ اسکولوں کا ڈیٹا جمع کرانے کیلئے آخری یاددہانی مراسلہ جاری
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
— فائل فوٹو
نجی اسکولوں کی مانیٹرنگ اور کنٹرول کرنے والے ادارے ڈائریکٹوریٹ آف انسپیکشن اینڈ رجسٹریشن آف پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنز سندھ نے اسکول ڈیٹا جمع کرانے کے لیے آخری یاد دہانی کا گشتی مراسلہ جاری کر دیا ہے۔
ایڈشنل ڈائریکٹر ایجوکیشن پروفیسر رفیعہ ملاح کے مراسلے میں نجی اسکولوں کے پرنسپلز و ایڈمنسٹریٹرز کو یاد دہانی کروائی گئی ہے کہ انہیں مورخہ 22-01-20 کے مطابق براہِ راست معلومات جمع کروانے کے لیے کہا گیا تھا۔
مراسلے میں بتایا گیا ہے کہ جامع ڈیٹا اکٹھا کرنے کا فارم ڈائریکٹوریٹ کی ویب سائٹ: http://drips.
محکمہ تعلیم کی ایڈیشنل ڈائریکٹر رافعہ جاوید نے 7 سے 14 اگست تک اسکولوں میں ’ہفتہ حب الوطنی‘ منانے کی ہدایات جاری کر دیں۔
مراسلے کے مطابق ڈیٹا جمع کرانے کی ابتدائی آخری تاریخ 25 فروری 2025ء مقرر کی گئی تھی، تاہم پرائیویٹ اسکولوں کے پرنسپلز اور ایڈمنسٹریٹرز کی درخواستوں پر ڈیڈ لائن میں 15 مارچ 2025ء تک توسیع کر دی گئی ہے۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ تمام نجی اسکولوں (چاہے وہ رجسٹرڈ ہوں یا غیر رجسٹرڈ) کو ایک بار پھر ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ 15 مارچ 2025ء تک ڈیٹا اکٹھا کرنے کے فارم کو مکمل کر کے مطلوبہ معلومات جمع کرائیں۔
مراسلے میں انتباہ کیا گیا ہے کہ براہِ کرم نوٹ کریں کہ اس آخری تاریخ میں مزید توسیع نہیں کی جائے گی، وہ اسکول جو مقررہ مدت کے اندر تعمیل کرنے میں ناکام رہتے ہیں ان کی رجسٹریشن اس وقت تک معطل رہے گی جب تک کہ مطلوبہ معلومات جمع نہ کرا دی جائیں۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: مراسلے میں
پڑھیں:
پنجاب کی سرکاری اور پرائیویٹ یونیورسٹیز کی گورننگ باڈیز میں ایم پی ایز کی نمائندگی لازمی قرار
لاہور:پنجاب کی سرکاری اور پرائیویٹ یونیورسٹیز کی گورننگ باڈیز میں ایم پی ایز کی نمائندگی لازمی قرار دیدی گئی، پنجاب اسمبلی نے یونیورسٹیز اینڈ انسٹی ٹیوٹ لاز ترمیمی بل 2025ء منظور کیا جس پر آج گورنر نے دستخط کردیے اور یہ ایکٹ بن گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر کی یونیورسٹیوں سے متعلق قوانین میں ترمیم کی پنجاب اسمبلی نے منظوری دی، ترمیمی بل کے تحت مختلف ایکٹ اور آرڈیننسز میں تبدیلیاں کی گئی ہیں، پنجاب کی تمام سرکاری و نجی یونیورسٹیوں کے گورننگ باڈیز میں ایم پی ایز کی نمائندگی لازم قرار دیدی گئی ہے۔
بل میں کہا گیا ہے کہ ہر یونیورسٹی بورڈ میں تین ایم پی ایز، جن میں کم از کم ایک خاتون رکن شامل ہوگی، ایم پی ایز کی نامزدگی پنجاب اسمبلی کے اسپیکر کریں گے، تمام ترمیم شدہ ایکٹ میں بورڈز میں ایم پی ایز کی شمولیت کو قانونی حیثیت دی گئی ہے، بعض اداروں میں خواتین ایم پی ایز کی تعداد ’’ایک‘‘ سے بڑھا کر ’’تین‘‘ کر دی گئی۔
بل کے مطابق یونیورسٹی آف پنجاب، ایگری کلچر فیصل آباد، یو ای ٹی لاہور ایکٹ میں ترمیم کردی گئی ہے۔ بہاء الدین زکریا یونیورسٹی، اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور، یو ای ٹی ٹیکسلا ایکٹ میں ترمیم منظور ہوگئی ہے۔
ایریڈ ایگری کلچر راولپنڈی، فاطمہ جناح ویمن یونیورسٹی، ویٹرنری یونیورسٹی لاہور کے قوانین میں ترامیم منظور ہوگئی، یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز، کنیرڈ کالج، یونیورسٹی آف سدرن پنجاب ایکٹ میں ترمیم منظور ہوگئی۔
نجی اداروں جیسے گلوبل انسٹی ٹیوٹ، قرشی یونیورسٹی، ٹائمز انسٹی ٹیوٹ ایکٹ میں بھی تبدیلیاں کردی گئی ہے۔ ترمیمی بل فوری نافذ العمل ہوگا اور تمام متعلقہ اداروں میں اس کا فوری اطلاق ہوگیا ہے