مستقبل میں امریکا سے بات چیت میں ایرانی جوہری پروگرام شامل ہوگا، روس
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
کریملن کے مطابق ایران ان موضوعات میں سے ہے، جس پر امریکا اور روس مزید تفصیل سے بات کریں گے۔ ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق مسائل سفارتی ذرائع سے حل کرنے کی ضرورت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کریملن نے کہا ہے کہ مستقبل کی روس، امریکا بات چیت میں ایران کے جوہری پروگرام کا معاملہ شامل ہوگا۔ روسی صدارتی محل (کریملن) کے مطابق گزشتہ ماہ امریکا روس ابتدائی بات چیت میں بھی ایرانی جوہری پروگرام پر گفتگو ہوئی۔ کریملن کے مطابق ایران ان موضوعات میں سے ہے، جس پر امریکا روس مزید تفصیل سے بات کریں گے۔ ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق مسائل سفارتی ذرائع سے حل کرنے کی ضرورت ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جوہری پروگرام
پڑھیں:
امریکا کو مشرق وسطیٰ میں اپنی مداخلت کو بند کرنا ہوگا، آیت اللہ خامنہ ای
نہ امریکا سے مذاکرات میں دلچسپی ہے اور نہ جوہری پابندی کو قبول کریں گے؛ ایران
 ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ خامنہ ای نے اسرائیل کی مسلسل حمایت اور مشرق وسطیٰ میں فوجی اڈے برقرار رکھنے پر امریکا کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی سپریم لیڈر نے کہا کہ امریکی کبھی کبھار یہ کہتے ہیں کہ وہ ایران کے ساتھ تعاون کرنا چاہتے ہیں لیکن جب تک وہ ملعون صیہونی ریاست (اسرائیل) کی حمایت جاری رکھیں گے اور مشرق وسطیٰ میں اپنے فوجی اڈے اور مداخلت ختم نہیں کریں گے اس وقت تک کسی تعاون کی گنجائش نہیں۔
آیت اللہ خامنہ ای نے امریکی پیشکش کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایران اپنی خودمختاری پر سمجھوتہ نہیں کرے گا اور ایسے ملک سے تعلقات قائم نہیں کرسکتا جو خطے میں بدامنی اور اسرائیل کی حمایت کا ذمہ دار ہو۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ ایران پر دباؤ بڑھانے کی پالیسی جاری رکھے ہوئے ہے۔
گزشتہ ماہ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ جب ایران تیار ہوگا تو امریکا بات چیت اور تعاون کے لیے تیار ہے، ہمارے لیے دوستی اور تعاون کے دروازے کھلے ہیں۔
خیال رہے کہ ایران اور امریکا کے تعلقات 2018 میں ٹرمپ کے جوہری معاہدے سے علیحدہ ہونے کے بعد سے مسلسل کشیدہ ہیں۔