پی ٹی آئی کا جے یو آئی سے رابطہ، آئندہ ہفتے دونوں جماعتوں کی قیادت میں ملاقات کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
اسلام آ باد:
پاکستان تحریک انصاف نے ایک بار پھر جمعیت علمائےاسلام (ف) کے ساتھ روابط بڑھانا شروع کردیے، سلمان اکرم راجا نے جے یو آئی قیادت سے رابطہ کرکے ملاقات کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی ایک بار پھر جے یو آئی کے ساتھ روابطہ بڑھانے کی خواہاں ہےاور اس سلسلے میں تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے جےیوآئی قیادت سے رابطہ کرکے ملاقات کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق جے یو آئی قیادت نے جواب دیا ہے کہ مولانا فضل الرحمان عمرے کے سلسلے میں ملک سے باہر ہیں، جس پر پی ٹی آئی نے مولانا فضل الرحمان کی واپسی کے بعد ملاقات پر اتفاق کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی قیادت کے اگلے ہفتے سربراہ جےیوآئی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کرے گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جے یو ا ئی ئی قیادت
پڑھیں:
ترک و مصری وزرائے خارجہ کا رابطہ، غزہ کی صورتحال پر تشویش اور فوری جنگ بندی پر زور
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
انقرہ: ترک وزیر خارجہ حکان فدان اور ان کے مصری ہم منصب بدر عبدالطیف کے درمیان غزہ کی صورتحال پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔
ترک سفارتی ذرائع کے مطابق دونوں رہنماؤں نے ایک ٹیلی فونک گفتگو میں نہ صرف فلسطینی عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم پر تبادلہ خیال کیا بلکہ باہمی تعلقات اور خطے کے دیگر اہم امور پر بھی بات کی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فدان اور عبدالطیف نے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے باعث پیدا ہونے والے انسانی المیے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے زور دیا کہ عالمی برادری فوری طور پر کردار ادا کرے تاکہ فلسطینی عوام کو مزید جانی اور مالی نقصان سے بچایا جاسکے، دونوں وزرائے خارجہ نے انسانی بنیادوں پر فوری جنگ بندی اور امدادی سامان کی بلا رکاوٹ ترسیل پر بھی زور دیا۔
ترکی اور مصر کے درمیان اس اہم رابطے کو خطے میں جاری بحران کے تناظر میں خصوصی اہمیت دی جارہی ہے کیونکہ دونوں ممالک ماضی میں فلسطینی عوام کی حمایت اور مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے نمایاں کردار ادا کرتے رہے ہیں۔
خیال رہےکہ اس تمام صورتحال میں یہ حقیقت بھی اپنی جگہ موجود ہے کہ غزہ میں امداد کے نام پر امریکا اور اسرائیل دہشت گردی کررہے ہیں اور عالمی ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں جبکہ مسلم حکمران بے حسی کا مظاہرہ کررہے ہیں۔