ٹیم پچ کے بھروسے نہیں، اپنی پرفارمنس کے ساتھ کھیلتی ہے، نائب صدر بھارتی کرکٹ بورڈ
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
ٹیم پچ کے بھروسے نہیں، اپنی پرفارمنس کے ساتھ کھیلتی ہے، نائب صدر بھارتی کرکٹ بورڈ WhatsAppFacebookTwitter 0 5 March, 2025 سب نیوز
لاہور (سب نیوز )بھارتی کرکٹ بورڈ کے نائب صدر راجیو شکلا نے قذافی اسٹیڈیم میں لاہور میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی ٹیم پچ کے بھروسے نہیں، اپنی پرفارمنس کے ساتھ کھیلتی ہے۔ بی سی سی آئی کے نائب صدر راجیو شکلا نے لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں میچ دیکھا اور چائے پی۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے راجیو شکلا کا کہنا تھا کہ بھارتی ٹیم حکومت کی اجازت نہ ملنے کی وجہ سے پاکستان نہیں آئی، ہائبرڈ ماڈل کارآمد ہے تبھی تو ایک دوسرے کے ساتھ میچز ہو رہے ہیں۔راجیو شکلا نے کہا کہ یہ چیز واضح طور پر کلیئر ہے کہ جب تک بی سی سی آئی کو اجازت نہیں ملتی تب تک آپس میں کرکٹ نہیں کھیل سکتے۔
نائب صدر بھارتی کرکٹ بورڈ کا کہنا تھا کہ پاکستان آ کر اچھا لگا، آئی سی سی چیمپئنز کا میزبان پاکستان ہے، چیمپئنز ٹرافی کے فائنل کے حوالے سے فیصلہ ہو چکا تھا۔راجیو شکلہ نے مزید کہا کہ یہ فیصلہ ہو چکا تھا کہ بھارت کے میچز دبئی میں ہوں گے، بھارتی ٹیم پچ کے بھروسے نہیں اپنی پرفارمینس کے ساتھ کھیلتی ہے۔
نائب صدر بھارتی کرکٹ بورڈ کا کہنا تھا کہ کافی عرصہ بعد پاکستان میں آئی سی کا ٹورنامنٹ ہوا ہے جو اچھی بات ہے، بہت اچھے طریقے سے اس کو آرگنائز کیا گیا۔واضح رہے کہ جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ کے درمیان چیمپئنز ٹرافی کا دوسرا سیمی فائنل دیکھنے کے لیے بھارتی کرکٹ بورڈ کے نائب صدر راجیو شکلا گزشتہ روز لاہور پہنچے تھے۔ بھارتی میڈیا نے رپورٹ کیا تھا کہ راجیو شکلا 6 مارچ کو بھارت آنے سے پہلے 2 دن تک پاکستان میں رہیں گے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: نائب صدر بھارتی کرکٹ بورڈ راجیو شکلا تھا کہ
پڑھیں:
پاکستانی ٹیم کی کوچنگ کیوں چھوڑی؟ گیری کرسٹن نے لب کشائی کردی
سابق ہیڈکوچ گیری کرسٹن نے پاکستان وائٹ بال ٹیم کی کوچنگ چھوڑنے کی وجہ سے پردہ اُٹھادیا۔
وزڈن کرکٹ پیٹریون پوڈ کاسٹ سے گفتگو کرتے ہوئے سابق ہیڈکوچ گیری کرسٹن نے کہا کہ ٹیم کی سلیکشن کمیٹی سے میرا نام نکال کر مجھے پلئینگ الیون دینے کا منصوبہ بنایا گیا تو بطور کوچ میرے لیے کچھ بچا ہی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی ٹیم کی کوچنگ سے متعلق چند مہینے ہنگامہ خیز تھے، میں نے بہت جلد محسوس کرلیا تھا کہ مجھے یہاں کام نہیں کرنے دیا جائے گا، کوچ کی حیثیت سے گروپ پر کسی بھی طرح کا مثبت اثر ڈالنا بہت مشکل ہوگیا تھا، یہی وجہ تھی کہ میں پیچھے ہٹ گیا۔
مزید پڑھیں: ابتدائی مشاورت میں 25 رکنی اسکواڈ منتخب! بابر، رضوان باہر
گیری کرسٹن نے اپریل 2024 میں پاکستان کی وائٹ بال ٹیم کی کوچنگ کا عہدہ قبول کیا تھا تاہم 6 ماہ بعد انہوں نے دستبرداری کا اختیار کرلی۔
دوران گفتگو سابق ہیڈکوچ نے مایوس کن تجربے کے باوجود مستقبل میں دوبارہ پاکستان کی کوچنگ کیلئے واپسی کو مسترد نہیں کیا البتہ انکا کہنا تھا کہ بیرونی مداخلت اور کرکٹ کی خود مختاری کا فقدان جیسے مسائل ہیں۔
مزید پڑھیں: ورلڈ ٹیسٹ چیمپئین شپ؛ بابراعظم کی "کور ڈرائیو" کے چرچے
گیری کرسٹن نے کہا کہ اگر مجھے کل واپس بلایا گیا تو میں جاؤں گا لیکن صرف کھلاڑیوں کیلئے، میں اب بہت بوڑھا ہو چکا ہوں کہ دوسرے ایجنڈوں سے نمٹ سکوں۔ میں صرف ایک کرکٹ ٹیم کی کوچنگ اور کھلاڑیوں کے ساتھ کام کرنا چاہتا ہوں۔ مجھے پاکستانی کھلاڑی بہت پسند ہیں، وہ بہت اچھے لوگ ہیں۔
مزید پڑھیں: وسیم اکرم کا اپنے مجسمے پر ردعمل سامنے آگیا
دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے بنگلادیشی ٹیم کے دورہ پاکستان سے قبل مائیک ہیسن کو قومی ٹیم کا نیا ہیڈکوچ نامزد کیا ہے، جن کی سربراہی میں گرین شرٹس نے بنگال ٹائیگرز کو 0-3 سے کلین سوئپ کیا۔