آئی ایم ایف کے ساتھ ٹیکس وصولیوں کے ہدف12.5 ٹریلین روپے سے کم کرنے پر مذاکرات
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
پاکستان اور آئی ایم ایف کے مذاکرات،ایف بی آر کاا ہدف 12.5 ٹریلین روپے سے کم کرنے کے امکان پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ مجموعی طور پر معاشی سرگرمیوں کی سست روی اور اب تک ہونے والے بہت بڑے شارٹ فال کی وجہ سے ٹیکس وصولی کے ہدف کو کم کر کے 12.5 ٹریلین روپے سے کم کر سکتا ہے۔
آئی ایم ایف کی ٹیم کے ساتھ کام کرنے والے حکومتی ذرائع کے مطابق اس مالی سال میں 1.
آئی ایم ایف نے وزارت توانائی سے اگلے مالی سال کے لیے گردشی قرضے کے اپنے تخمینے شیئر کرنے کو بھی کہا ہے۔
پاور ڈویژن نے آئی ایم ایف کو یقین دلایا کہ رواں مالی سال میں گردشی قرضہ 2.429 ٹریلین روپے کی طے شدہ حد سے نیچے رہے گا۔
بدھ کو مسلسل تیسرے روز آئی ایم ایف اور پاکستانی حکام کی ملاقات ہوئی جس میں توانائی کے شعبے کی کارکردگی، پاکستان ادارہ شماریات کی جانب سے مختلف سماجی اور اقتصادی سروے کی اشاعت پر پیشرفت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
بجٹ نمبرز اور بیرونی فنانسنگ کی ضروریات پر بھی بات چیت ہوئی۔ حکومتی ذرائع نے بتایا کہ دونوں فریقوں نے ٹیکس ہدف کو 12.3 ٹریلین روپے سے 12.5 ٹریلین روپے تک کم کرنے کے امکان پر تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ٹیکس حکام نے 12.913 ٹریلین روپے کے سالانہ ہدف کے مقابلے میں ہدف کو 579 ارب روپے کم کرنے کی تجویز دی۔
ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے اسے 435 ارب روپے کم کرکے 12.5 ٹریلین روپے سے کم کرنے کا عندیہ دیا لیکن کوئی باضابطہ فیصلہ نہیں کیا گیا۔
ایف بی آر نے تمباکو، مشروبات اور تعمیراتی شعبوں کے لیے ٹیکس کی شرح کم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے تاکہ معاشی سرگرمیوں اور بہتر فروخت کے ذریعے مزید 90 ارب روپے حاصل کیے جا سکیں۔
آئی ایم ایف نے بنیادی بجٹ سرپلس پیدا کرنے کی شرط رکھی ہے جو معیشت کے حجم کے 1 فیصد یا 1.2 ٹریلین روپے سے کم ہے۔
اخراجات کو ایڈجسٹ کیے بغیر کسی بھی قسم کی کمی اس مقصد سے سمجھوتہ کر سکتی ہے۔ حکام کا خیال ہے کہ اضافی کوششوں سے تقریباً 130 ارب روپے کی وصولی کی جا سکتی ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ٹریلین روپے سے کم ا ئی ایم ایف ارب روپے
پڑھیں:
اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ بیک ڈور مذاکرات نہیں ہورہے‘ عمرایوب
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2025ء)قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب کا کہنا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ بیک ڈور مذاکرات نہیں ہورہے۔ پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارٹی میں کوئی اختلاف نہیں، ہر کسی کا اپنا نقطہ نظر ہے۔(جاری ہے)
عمر ایوب کا کہنا ہے کہ گرینڈ الائنس کا پہلا مطالبہ نئے انتخابات کرانا ہوگا، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن ایک دوسرے کی پیٹھ پر وار کر رہے ہیں۔پی ٹی آئی کے رہنما نے کہا کہ رانا ثناء اللّٰہ کہتے ہیں معافی مانگیں تو کیا سب ختم ہو جائے گا۔ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ 706 ارب روپے سے زائد کا خسارہ ہے معیشت کیسے چل سکتی ہے۔