پاک فوج ریاست کی سلامتی کیلئے دہشت گردی کیخلاف ڈھال بنی رہے گی، آرمی چیف
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ پاک فوج ریاست کی سلامتی اور استحکام یقینی بنانے کےلیے دہشت گردی کے خلاف ڈھال بنی رہے گی۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے 4 مارچ کو بنوں کینٹ پر خوارج کے ناکام دہشتگرد حملے کے تناظر میں بنوں کا دورہ کیا، اس دوران انہوں نے اس حملے میں جاں بحق معصوم شہریوں کے اہلخانہ سے گہرے افسوس اور تعزیت کا اظہار کیا۔
آرمی چیف کو جاری آپریشنز اور علاقے کی مجموعی سیکیورٹی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔
آرمی چیف نے سی ایم ایچ بنوں کا بھی دورہ کیا جہاں انہوں نے زخمی جوانوں کی خیریت دریافت کی اور ان کی ہمت اور غیرمتزلزل عزم کو سراہا۔
آرمی چیف نے فوجی جوانوں کے بلند حوصلے اور ثابت قدمی کو بھی سراہا۔
اس موقع پر آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان آرمی ریاست کی سلامتی و استحکام یقینی بنانے کیلئے دہشتگردی کے خلاف ڈھال بنی رہے گی۔
آرمی چیف نے کہا کہ اس حملے کے مرتکب دہشتگردوں کو بہادر جوانوں نے فوری طور پر انجام تک پہنچا دیا۔
جنرل عاصم منیر کا کہنا تھا کہ اس گھناؤنے حملے کے منصوبہ سازوں اور سہولتکاروں کو جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا، چاہے وہ کہیں بھی ہوں۔
انکا یہ بھی کہنا تھا کہ خواتین، بچوں، بزرگوں اور معصوم شہریوں کو نشانہ بنانا اسلام دشمن خوارج کے اصل عزائم کو بےنقاب کرتا ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مقامی کیمونٹی کا کردار انتہائی اہم ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے قومی یکجہتی کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ مسلح افواج پاکستان کے عوام کی حفاظت اور سلامتی یقینی بنانے کیلئے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھے گی۔
فوجی جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف نے ان کی بہادری کو سراہا، آرمی چیف نے دہشت گردوں کے مذموم عزائم خاک میں ملانے پر جوانوں کے فوری اور مؤثر ردعمل کی تعریف کی۔
آرمی چیف کا کہنا تھا کہ خوارج اور ان کے سہولتکاروں کیخلاف جنگ اپنے منطقی انجام تک جاری رہے گی، خوارج دشمن عناصر کے اشارے پر کام کر رہے ہیں۔
آرمی چیف نے کہا کہ دہشتگرد گروہ بشمول فتنہ الخوارج افغان سرزمین سے پاکستان کے خلاف کارروائیاں کر رہے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: آرمی چیف نے کہنا تھا کہ کے خلاف رہے گی
پڑھیں:
سرحد پار دہشت گردی ، فیصلہ کن اقدامات جاری رکھیں گے، وزیر دفاع
افغان ترجمان کی جانب سے بدنیتی پر مبنی اور گمراہ کن تبصروں سے حقائق نہیں بدلیں گے، پاکستانی قوم، سیاسی اور عسکری قیادت مکمل ہم آہنگی کے ساتھ قومی سلامتی کے امور پر متحد ہیں،خواجہ آصف
عوام افغان طالبان کی سرپرستی میں جاری بھارتی پراکسیوں کی دہشت گردی سے بخوبی واقف ہیں،طالبان کی غیر نمائندہ حکومت شدید اندرونی دھڑے بندی کا شکار ہے، ایکس پر جاری بیان
وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے افغان طالبان کے ترجمان کے گمراہ کن اور بدنیتی پر مبنی بیانات پر شدید ردِعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی قوم، سیاسی اور عسکری قیادت مکمل ہم آہنگی کے ساتھ قومی سلامتی کے امور پر متحد ہیں۔وزیرِ دفاع نے ایکس اکاؤنٹ پر جاری بیان میں کہا کہ پاکستان کی سیکیورٹی پالیسیوں اور افغانستان سے متعلق جامع حکمتِ عملی پر قومی اتفاقِ رائے موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور خصوصاً خیبر پختونخوا کے عوام افغان طالبان کی سرپرستی میں جاری بھارتی پراکسیوں کی دہشت گردی سے بخوبی واقف ہیں اور اس بارے میں کوئی ابہام نہیں۔خواجہ آصف نے کہا کہ افغان طالبان کی غیر نمائندہ حکومت شدید اندرونی دھڑے بندی کا شکار ہے، جہاں خواتین، بچوں اور اقلیتوں پر مسلسل جبر جاری ہے جبکہ اظہارِ رائے، تعلیم اور نمائندگی کے حقوق سلب کیے جا رہے ہیں۔وزیرِ دفاع نے کہا کہ چار برس گزرنے کے باوجود افغان طالبان عالمی برادری سے کیے گئے وعدے پورے کرنے میں ناکام رہے ہیں، اپنی اندرونی تقسیم، بدامنی اور گورننس کی ناکامی چھپانے کے لیے وہ محض جوشِ خطابت، بیانیہ سازی اور بیرونی عناصر کے ایجنڈے پر عمل کر رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ افغان طالبان بیرونی عناصر کی "پراکسی” کے طور پر کردار ادا کر رہے ہیں جبکہ پاکستان کی افغان پالیسی قومی مفاد، علاقائی امن اور استحکام کے حصول کے لیے ہے۔وزیرِ دفاع نے واضح کیا کہ پاکستان اپنے شہریوں کے تحفظ اور سرحد پار دہشت گردی کے خاتمے کے لیے فیصلہ کن اقدامات جاری رکھے گا۔ خواجہ آصف نے کہا کہ جھوٹے بیانات سے حقائق نہیں بدلیں گے، اعتماد کی بنیاد صرف عملی اقدامات سے قائم ہو سکتی ہے۔