Express News:
2025-06-09@18:32:27 GMT

ڈونلڈ ٹرمپ کا پاکستان کا شکریہ ادا کرنا چھوٹی بات نہیں

اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT

لاہور:

گروپ ایڈیٹر ایکسپریس ایاز خان کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا کانگریس سے خطاب کے دوران پاکستان کا شکریہ ادا کرنا یہ چھوٹی بات نہیں ہے جس طرح سے معاملات چل رہے ہیں ڈونلڈ ٹرمپ کے جو معاملات چل ر ہے ہیں چونکہ ٹرمپ افغانستان میں امریکی فوجیوں پر حملہ کرنے والے کو نہ چھوڑنے کا اعلان کر چکے تھے، اس میں کوئی شک نہیں کہ اس کا پکڑا جاناپاکستان کی بہت بڑی کامیابی ہے.

ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اس سب کے باوجود حکومت، پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ سب کیلیے میرا عاجزانہ سا مشورہ ہے کہ جاگتے رہنا ٹرمپ پر نہ رہنا. 

تجزیہ کار فیصل حسین نے کہا کہ اس بات کو سمجھنے کی ضرورت ہے کہ پاکستان اور امریکا کے دیرینہ تعلقات نہیں ہیں، کسی وقت پاکستان کے تعلقات اچھے ہو جائیں گے جب امریکا کو ضرورت ہو گی جب امریکا کو ضرورت نہیں ہو گی یا جب کبھی امریکا کسی بات پر ناراض ہو گا تعلقات ناخوشگوار ہو جائیں گے. 

تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے کہا کہ صدر ٹرمپ نے حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کیا تو ظاہر ہے کہ رابطہ اس سے پہلے ہو چکا تھا، اس کی تفصیلات سامنے آچکی ہوئی ہیں، حکومت پاکستان بار بار پبلیکلی کہہ رہی ہے کہ افغانستان سے ہمارے ہاں دہشت گردی آ رہی ہے. 

تجزیہ کار شکیل انجم نے کہا کہ پاکستان کے حوالے سے یہ ایک بڑا بریک تھرو ہے، جب ٹرمپ پہلی بار امریکا کے صدر بنے تھے تو انھوں نے اس وقت پاکستان کی جتنی بھی امداد تھی وہ بند کر دی تھی اور پاکستان سے حکومتی سطح پر کسی قسم کا رابطہ بھی نہیں تھا.

تجزیہ کار محمد الیاس نے کہا کہ حکومت اس معاملے میں سمجھ لیں کہ انکار سمجھ کر بیٹھی ہوئی تھی کہ پاکستان اور امریکا کے جو تعلقات ہیں وہ دکھائی نہیں دے رہے تھے کہ بہتر ہوں گے، صاف اور شفاف ہوں گے، لیکن دہشت گردی کیخلاف جنگ جو ہے وہ پاکستان کی اپنی نہیں باہر سے لائی ہوئی جنگ تھی۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: تجزیہ کار نے کہا کہ

پڑھیں:

پاکستان کو 30 سیکنڈ میں یہ فیصلہ کرنا تھا کہ بھارت نے ایٹمی حملہ کیا یا نہیں، بلاول بھٹو

نیویارک(ڈیلی پاکستان آن لائن) بلاول بھٹو زرداری نے امریکہ میں ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ پاکستان کو محض 30 سیکنڈ میں یہ فیصلہ کرنا تھا کہ بھارت نے ایٹمی حملہ کیا یا نہیں۔

تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اے ایف پی کو انٹرویو میں کہا پاکستان کے پاس محض آدھا منٹ تھا یہ فیصلہ کرنے کے لیے کہ آیا بھارت کا چھوڑا ہوا میزائل ایٹمی ہے یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے تنازع کے دوران ایٹمی صلاحیت والے سپر سونک میزائل استعمال کیے، فیصلہ کرنے کے لیے صرف 30 سیکنڈ ہوتے ہیں کہ میزائل ایٹمی ہے یا نہیں۔انہوں نے کہا بھارت کے اقدام نے دو ایٹمی طاقتوں میں جنگ کا خطرہ بڑھا دیا ہے، بھارت دہشت گرد حملوں کا ثبوت دیے بغیر جنگ کی مثال قائم کرنا چاہ رہا ہے، جس کے تحت پاکستان بھی ایسا کر سکتا ہے۔

علی ظفر نے مقتولہ ٹک ٹاکر ثنا یوسف کے لیے جذباتی نظم شیئر کردی

بلاول بھٹو نے کہا صدر ٹرمپ نے جنگ بندی کے لیے حوصلہ افزا کردار ادا کیا، وہ دونوں ملکوں کو جامع مذاکرات کی میز تک لانے کے لیے بھی فعال کردار ادا کریں، بلاول بھٹو نے سی پیک کی طرح پاک، بھارت اقتصادی راہداری کی تجویز بھی پیش کر دی۔ پی پی چیئرمین نے کہا پاک بھارت بات چیت میں کشمیر کو مرکزی حیثیت حاصل ہونی چاہیے، پاکستان دہشت گردی پر بات چیت کے لیے تیار ہے، پونے 2 ارب لوگوں کی تقدیر غیر ریاستی عناصر کے رحم پر نہیں چھوڑی جا سکتی۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • مسئلہ کشمیر پر ڈونلڈ ٹرمپ اپنا وعدہ پورا کریں گے، بلاول بھٹو
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ حادثے سے بال بال بچ گئے
  • ٹرمپ جہاز کی سیڑھیاں چڑھتے ہوئے لڑکھڑا گئے
  • ٹرمپ کی غزہ پر نظر برقرار، ایک بار پھر امریکی تحویل میں لینے کا اشارہ دے دیا
  • صدر ٹرمپ پر نفرت کا الزام لگانے والا امریکا صحافی معطل
  • ایلون مسک کیساتھ تعلقات ختم ہوچکے، اب اس سے بات کرنیکا کوئی ارادہ نہیں، ڈونلڈ ٹرمپ
  • امریکا میں سب نے اتفاق کیا کہ پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا خطرناک ہے: شیری رحمٰن
  • پاکستان کو 30 سیکنڈ میں یہ فیصلہ کرنا تھا کہ بھارت نے ایٹمی حملہ کیا یا نہیں، بلاول بھٹو
  • امریکی صدر اور ایلون مسک جھگڑا،’ٹرمپ کو مسک سے بات کرنے میں دلچسپی نہیں’
  • امریکی صدر اور ایلون مسک جھگڑا،'ٹرمپ کو مسک سے بات کرنے میں دلچسپی نہیں'