آئی ایم ایف نے بجلی بلوں میں ریلیف کی تجویز مسترد کر دی
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے بجلی صارفین کےلیے قیمتوں میں کمی کیلئے بجلی بلوں پر جی ایس ٹی ختم کرنے کی تجویز مسترد کردی۔
نجی ٹی وی سماء نیوز کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اقتصادی جائزہ مذاکرات جاری ہے، آئی ایم ایف کے ساتھ توانائی شعبے میں گردشی قرض میں کمی کا معاملہ بھی مذاکرات کا حصہ ہے۔
آئی ایم ایف نے صنعتی ، زرعی شعبے کیلئے موسم سرما کے ریلیف پیکج کو پورے مالی سال تک توسیع کی اجازت سے انکار کردیا۔ بجلی کے صارفین کے لیے قیمتوں میں کمی کیلئے بجلی بلوں پر جی ایس ٹی ختم کرنے کی تجویز بھی مسترد کردی گئی۔
احمد شہزاد ایک مرتبہ پھر پی سی بی کے فیصلوں پر برس پڑے
آئی ایم ایف کو دوران بریفنگ بتایا گیا کہ گردشی قرضے پر قابو پانے کیلئے کمرشل بینکوں سے 1250 ارب روپے قرض لیا جائے گا، یہ قرضہ 10.
ذرائع کے مطابق ریٹیل سمیت مختلف شعبوں سے 250 ارب روپے ٹیکس وصولی کا پلان ہے، تاجردوست اسکیم اور کمپلائنس رسک مینجمنٹ سمیت انتظامی اقدامات سے ٹیکس جمع ہوگا۔ تمام اقدامات کی حتمی منظوری آئی ایم ایف سے لی جائے گی۔
امریکہ سمیت کئی ممالک نے مزید 37 پاکستانیوں کو بے دخل کر دیا
ذرائع کے مطابق چیئرمین ایف بی آر کی قیادت میں ٹیکس حکام نے ادارے کی تنظیم نو پر بریفنگ دی۔۔ عالمی اداروں کے تعاون سے جاری ڈیجیٹلائزیشن اور ڈیٹا انٹیگریشن کے اطلاق کا بتایا۔ کہا ڈیٹا اور ٹیکنالوجی کے استعمال سے حاصل معلومات کو ٹیکس وصولی بڑھانے کیلئے استعمال کیا جائے گا۔۔ وفد کو ٹیکس چوری روکنے کیلئے نئے قوانین بارے بریفنگ دی گئی۔۔ آئی ایم ایف مشن ٹیکس اصلاحات پر اپنی رائے پالیسی مذاکرات میں دے گا۔
مزید :ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: آئی ایم ایف کے مطابق کی تجویز جائے گا
پڑھیں:
آئی ایم ایف کی اگلی قسط کیلئے شرائط، ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس حاصل کرنے میں ناکام
اسلام آباد:پاکستان نے عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف )سے قرضے کی اگلی قسط کے لیے ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس سمیت بعض شرائط پوری نہیں ہوسکی ہیں تاہم طے شدہ شرائط میں سے زیادہ تر شرائط پوری کردی گئی ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے قرض پروگرام کے تحت پاکستان پر 50 کے لگ بھگ شرائط عائد کر رکھی ہیں جن میں سے زیادہ تر شرائط پوری کی جاچکی ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ پورے کیے گئے اہداف میں گیس ٹیرف کی ششماہی بنیاد پر ایڈجسمنٹ، ٹیکس چھوٹ کے خاتمے اور کفالت پروگرام کے تحت مستحقین کو غیر مشروط رقوم کی منتقلی بھی شامل ہے، ڈسکوز کی نجکاری کے لیے پالیسی ایکشن سمیت بعض شرائط پر کام جاری ہے البتہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے سالانہ ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس سمیت کئی شرائط پوری نہ ہوسکیں۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی اجازت سے چینی کی سرکاری درآمد پرٹیکس چھوٹ دی گئی اور آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق ہی بجٹ 26-2025 منظور کروایا گیا، بجٹ سے ہٹ کر اخراجات کی پارلیمنٹ سے منظوری کی شرط بھی پوری ہوگئی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ وفاق اور صوبوں کے درمیان فسکل پیکٹ کی شرط پرعمل کیا جاچکا، ڈسکوز اور جینکوز کی نج کاری کے لیے پالیسی اقدامات پر کام جاری ہے جبکہ خصوصی اقتصادی زونز پر مراعات ختم کرنے کی شرط پر بھی عمل دآمد ہوگیا ہے۔
مزید بتایا گیا کہ سرکاری اداروں میں حکومتی عمل دخل میں کمی کی شرط میں پیش رفت ہوئی ہے، زرعی آمدن پر ٹیکس وصولی کے لیے قانون سازی کی شرط پر تاخیر سے عمل ہوا، اسلام آباد، کراچی، لاہور میں کمپلائنس رسک منیجمنٹ سسٹم نافذ کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ پی ایس ڈی پی منصوبوں کے لیے بہتر پبلک انویسٹمنٹ منیجمنٹ پر جزوی عمل درآمد کیا گیا، اسی طرح اعلیٰ سرکاری حکام کے اثاثے ظاہر کرنے سے متعلق قانون سازی میں پیش رفت ہوئی ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ کفالت پروگرام کے تحت مہنگائی تناسب سے غیر مشروط کیش ٹرانسفر کی شرط پوری ہوگئی ہے، اس کے علاوہ ٹیکس ڈائریکٹری کی اشاعت کے بارے میں بھی پیش رفت ہوئی ہے۔