Islam Times:
2025-09-18@12:53:30 GMT

ماہ مبارک رمضان اور تدبر فی القرآن

اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT

‍‍‍‍‍‍

دین و دنیا پروگرام اسلام ٹائمز کی ویب سائٹ پر ہر جمعہ نشر کیا جاتا ہے، اس پروگرام میں مختلف دینی و مذہبی موضوعات کو خصوصاً امام و رہبر کی نگاہ سے، مختلف ماہرین کے ساتھ گفتگو کی صورت میں پیش کیا جاتا ہے۔ ناظرین کی قیمتی آراء اور مفید مشوروں کا انتظار رہتا ہے۔ متعلقہ فائیلیںماه رمضان اور تدبر قرآن
پروگرام دین و دنیا
عنوان: ماه رمضان اور تدبر قرآن
مهمان:حجه السلام والمسلمین سید علی عباس
میزبان: محمد سبطین علوی
تاریخ: 7 مارچ 2025

موضوعات گفتگو:
1️⃣ تدبرِ قرآن سے کیا مراد ہے، اور یہ تلاوت سے کس طرح مختلف ہے؟
2️⃣ قرآن میں تدبر کرنے کی خود قرآن میں کیا ترغیب دی گئی ہے؟ (مثلاً: أَفَلَا يَتَدَبَّرُونَ الْقُرْآنَ.

.. النساء 82)
3️⃣ قرآن پر تدبر کرنے کے لیے کن اصولوں کو مدنظر رکھنا ضروری ہے؟
4️⃣ تدبرِ قرآن ہماری زندگی میں کیا عملی تبدیلیاں لا سکتا ہے؟
5️⃣ ہم قرآن پر غور و فکر اور تدبر کی عادت کیسے پیدا کر سکتے ہیں
 
خلاصہ گفتگو
تدبرِ قرآن سے مراد قرآن کی آیات میں گہرائی سے غور و فکر کرنا اور ان کے معانی و پیغام کو سمجھ کر زندگی میں نافذ کرنا ہے۔ یہ صرف تلاوت سے مختلف ہے، کیونکہ تلاوت میں الفاظ کی قرأت ہوتی ہے، جبکہ تدبر میں ان الفاظ کی حکمت و ہدایت پر غور کیا جاتا ہے۔
 
قرآن خود تدبر کی ترغیب دیتا ہے: "کیا یہ لوگ قرآن میں تدبر نہیں کرتے؟" (النساء: 82)۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ قرآن کو صرف پڑھنا کافی نہیں، بلکہ اس کے معانی پر تدبر بھی ضروری ہے۔
 
تدبر کے لیے نیت کی درستی، علم، سیاق و سباق کا فہم، عقل کا استعمال اور عملی اطلاق ضروری ہیں۔ یہ عمل ہماری زندگی میں حکمت، صبر، تقویٰ اور اللہ سے قربت پیدا کرتا ہے۔
 
ہم تدبر کی عادت قرآن روزانہ سمجھ کر پڑھنے، غور و فکر کرنے اور اس پر عمل کرنے سے پیدا کر سکتے ہیں، تاکہ یہ کتاب ہماری عملی رہنمائی کرے۔
 

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اور تدبر

پڑھیں:

سیلاب نقصانات، پہلے تخمینہ پھر ریلیف کیلئے حکمت عملی: وزیراعظم

اسلام آباد؍ دوحہ (خبر نگار خصوصی+ اے پی پی+ این این آئی+ آئی این پی) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے  متعلقہ اداروں کو سیلاب اور بارش زدہ علاقوں میں جانی و مالی نقصانات، فصلوں، ذرائع مواصلات اور لائیو سٹاک کو ہونے والے نقصانات کا جامع اور حقیقت پسندانہ تخمینہ لگانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے اس مکمل تخمینے کے بعد ہی حکومت بحالی کے کاموں کی جامع حکمت عملی مرتب کرے گی، تاکہ عوام کو کم وقت میں بھرپور ریلیف دیا جائے۔ سیلاب زدہ علاقوں میں موزوں فصلوں کی کاشت کے لیے بھی خصوصی اقدامات کیے جائیں۔ تمام وزراء  اور متعلقہ ادارے  سیلاب زدہ علاقوں اور لوگوں کی بحالی کے مرحلے میں عوام کے شانہ بشانہ موجود رہیں۔ گزشتہ روز وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق انہوں نے ان خیالات کا اظہار  شدید بارشوں اور حالیہ سیلاب کے پیش نظر ملک بھر میں نقصانات کے ازالے کے لیے  جائزہ اجلاس  کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار، وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق ملک، وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی  احسن اقبال، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ، وفاقی وزیر اقتصادی امور ڈویژن احد خان چیمہ،  تمام صوبوں کے چیف سیکرٹریز، چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک اور دیگر متعلقہ سرکاری اداروں کے عہدیداروں نے شرکت کی۔ اجلاس میں وزیراعظم کو چیئرمین این ڈی ایم اے سمیت دیگر متعلقہ اداروں کی طرف سے سیلابی صورتحال میں اب تک  کئے  جانے والے تعمیر و بحالی کے کاموں پر بریفنگ دی گئی۔ وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ گنے، کپاس اور چاول کی فصلوں کے نقصانات کے تخمینے پر کام کا آغاز کر دیا گیا ہے اور آئندہ دس سے پندرہ دنوں میں پانی کی مقدار کم ہونے پر اس پر کام مکمل کر لیا جائے گا۔ وزیراعظم  محمد شہباز شریف نے  کہا کہ تمام صوبے اور متعلقہ ادارے ملک میں سیلابی صورتحال اور حالیہ بارشوں کے پیش نظر نقصانات کا تفصیلی تخمینہ لگائیں تاکہ بحالی کے لیے واضح اور موثر لائحہ عمل اختیار کیا جا سکے۔ وزیراعظم نے کہا کہ تمام وزراء  اعلیٰ نے بارشوں اور حالیہ سیلاب کے پیش نظر صورتحال کو  بروقت اور موثر طریقے سے حل کرنے  کے لیے بھرپور اقدامات کیے جو قابل تحسین ہیں۔ وفاقی اور  بین الصوبائی ادارے  نقصانات کے تخمینے میں ایک دوسرے سے بھرپور تعاون کریں۔ بارشوں اور حالیہ سیلاب کے نقصانات کے جائزہ میں  جانی و مالی نقصان کے علاوہ فصلوں کی تباہ کاری اور مال مویشی کے نقصانات کو بھی شمار کیا جائے۔ وزیراعظم نے کہا کہ سپارکو  سے  سیٹلائٹ اسیسمنٹ میں مدد لی جائے۔ فصلوں کو سیلاب کے بعد مختلف امراض سے بچانے کے لئے فوری  اقدامات کئے جائیں۔ سیلاب زدہ علاقوں میں موزوں فصلوں کی کاشت کے لیے بھی خصوصی اقدامات کیے جائیں۔ ذرائع مواصلات کی بحالی اور متاثرہ سڑکوں کی تعمیر و مرمت کو اولین ترجیح دی جائے۔ وزیراعظم شہبازشریف نے ہدایت کی کہ تمام وزراء  اور متعلقہ ادارے  سیلاب زدہ علاقوں اور لوگوں کی بحالی کے مرحلے میں عوام کے شانہ بشانہ موجود رہیں۔ تمام وفاقی اور متعلقہ صوبائی اداروں کو باہمی ہم آہنگی اور بھرپور تعاون سے کام کرنا چاہیے۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف سے پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل نوید اشرف نے ملاقات کی۔  وزیراعظم نے معرکہ حق کے دوران وطن عزیز کے دفاع کے لیے پاکستان بحریہ کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی سمندری حدود کی نگرانی اور  خطے میں بحری توازن کو برقرار رکھنے میں پاک بحریہ کا اہم کردار ہے ۔ ملاقات میں پاک بحریہ سے متعلق پیشہ ورانہ امور پر بات چیت کی گئی۔ پاکستان اور ایران نے قطر کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیلی جارحیت کے مقابلے میں امت کی صفوں میں اتحاد کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف اور  ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کے مابین ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر دوطرفہ ملاقات ہوئی۔ وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق ملاقات میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار، آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف اور وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء  اللہ تارڑ بھی موجود تھے۔ ملاقات کے دوران وزیراعظم نے پاکستان کی طرف سے 9 ستمبر کو قطر کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کا اعادہ کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ دوحہ عرب اسلامک سمٹ نے مسلم دنیا کی جانب سے ایک مضبوط اور متفقہ پیغام دیا ہے کہ اسرائیل کی جارحیت مزید برداشت نہیں کی جائے گی۔ گزشتہ ماہ ایرانی صدر کے دورہ پاکستان کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے پاکستان کی ایران کے ساتھ باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو بڑھانے کی خواہش کا اعادہ کیا۔ وزیر اعظم نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ صدر پزشکیان نے مسئلہ فلسطین پر پاکستان کے مضبوط مؤقف کو سراہتے ہوئے پاکستان ایران تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے وزیراعظم کے ساتھ مل کر کام جاری رکھنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ دونوں رہنماؤں نے تیزی سے بدلتی ہوئی علاقائی صورتحال کے پیش نظر رابطے جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا۔ دریں اثناء وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ڈیجیٹلائزیشن کو وقت کی ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مشرق ڈیجیٹل بینک کا قیام پاکستان میں کیش لیس کاروبار اور مالیاتی شعبے کی ترقی اور فروغ میں سنگ میل ثابت ہوگا۔ نوجوان ملک کی آبادی کا بڑا حصہ ہیں۔ یہ نوجوان ہمارے لیے بڑا چیلنج اور عظیم موقع ہیں۔ معیشت کو پیپر لیس بنانا اور اس میں انسانی عمل دخل کم کرنا ہو گا۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز یہاں پاکستان میں مشرق ڈیجیٹل ریٹیل بینک کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔  وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں دوسرے ڈیجیٹل بینک مشرق ڈیجیٹل بینک کا  قیام خوش آئند ہے۔ مشرق بینک کے مالکان کا تعلق متحدہ عرب امارات سے ہے اور وہ ہمیشہ پاکستان کی معاشی اور سماجی ترقی کے خواہاں رہے ہیں۔ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے تعلقات کو مضبوط بنانے میں الغریر خاندان کا اہم کردار ہے۔ مشرق بینک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نوجوان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گورنر سٹیٹ بینک باصلاحیت شخصیت ہیں۔ نئی مانیٹری پالیسی میں پالیسی ریٹ برقرار رکھا گیا ہے۔ ملک میں کاروباری، زرعی و صنعتی سرگرمیوں اور بینکاری نظام کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کا دور ڈیجیٹلائزیشن کا دور ہے اور ڈیجیٹلائزیشن اور جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے معیشت کو ترقی دی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مشرق بینک ایک بڑا بینک ہے اور امید کرتے ہیں کہ پاکستان میں ڈیجیٹل بینک کے قیام سے مالیاتی شعبے میں عوام کو بہترین خدمات کی فراہمی کے حوالے سے بڑی تبدیلی آئے گی۔  وزیراعظم محمد شہباز شریف اور چیئرمین مشرق بینک عبدالعزیز الغریر نے پاکستان میں مشرق ڈیجیٹل ریٹیل بینک کا باضابطہ افتتاح کیا۔ ادھر وزیراعظم شہباز شریف نے دوحہ میں امیر قطر سے ملاقات میں اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا ہے کہ امت مسلمہ کا اتحاد وقت کی ضرورت ہے۔ پاکستان قطر کے ساتھ کھڑا ہے۔ عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر وزیراعظم محمد شہباز شریف نے قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی سے ملاقات کی۔ اس موقع پر نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار اور چیف آف آرمی سٹاف فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی موجود تھے۔ ملاقات کے دوران وزیراعظم نے 9 ستمبر کو دوحہ میں اسرائیلی حملے کے نتیجے میں قیمتی جانوں کے ضیاع اور متعدد افراد کے زخمی ہونے پر پاکستان کی جانب سے پھر شدید مذمت کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے قطر کے ساتھ مکمل یکجہتی اور حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ 9 ستمبر کا اسرائیلی حملہ قطر کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی صریح خلاف ورزی اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین پامالی ہے۔ دونوں ملکوں کے برادرانہ تعلقات تاریخی، دیرینہ اور پائیدار ہیں اور یہ تعلقات مستقبل میں مزید مضبوط ہوں گے۔ وزیراعظم نے مشرق وسطیٰ میں اسرائیلی جارحیت کو فوری طور پر روکنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ امت مسلمہ میں اتحاد وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے قطر کی جانب سے ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس بلانے کے فیصلے کو سراہا۔ شہباز شریف نے مزید کہا کہ قطر کی درخواست پر پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کی کوشش کی تاکہ مشرق وسطیٰ کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر عالمی سطح پر بات کی جا سکے۔ امیر قطر نے وزیراعظم کے دوحہ اجلاس میں شرکت اور 12 ستمبر کو اظہار یکجہتی کے لیے کیے گئے دورے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ دونوں رہنماؤں نے خطے کی بدلتی صورتحال کے پیش نظر قریبی رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان ارض حرمین شریفین کا دفاع کرے گا ‘ علامہ طاہراشرفی
  • پارلیمنٹ میں قرآن و سنت کے منافی قانون سازی عذاب الٰہی کو دعوت دینے کے مترادف ہے، حافظ نصراللہ چنا
  • آن لائن گیم کی لت 14 سالہ بچے کی زندگی نگل گئی
  • ’اب خود کو انسان سمجھنے لگا ہوں‘، تیز ترین ایتھلیٹ یوسین بولٹ نے خود سے متعلق ایسا کیوں کہا؟
  • صبا قمر کی شادی ہونے والی ہے؟
  • سیلاب نقصانات، پہلے تخمینہ پھر ریلیف کیلئے حکمت عملی: وزیراعظم
  • کینیڈین شخص کی 20 سال بعد بینائی بحال، نایاب ’ٹوٹھ اِن آئی‘ سرجری کیا ہے؟
  • کیا ہم اگلی دہائی میں خلائی مخلوق کا سراغ پا لیں گے؟
  • قطر پر حملہ؛ مسلم ملکوں کو بیانات سے آگے بڑھ کر عملی اقدامات کرنا ہوں گے،اسحاق ڈار
  • اسرائیل کے خلاف 7 نکاتی پلان، عملی منشور