جوہری معاہدے پر بات چیت کیلئے ایرانی سپریم لیڈر کو خط لکھا ہے، ٹرمپ
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
جوہری معاہدے پر بات چیت کیلئے ایرانی سپریم لیڈر کو خط لکھا ہے، ٹرمپ WhatsAppFacebookTwitter 0 7 March, 2025 سب نیوز
نیویارک(سب نیوز )امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ جوہری معاہدے پر بات چیت کے لیے ایرانی سپریم لیڈر کو گزشتہ روز خط لکھا ہے، انھوں نے کہا ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ کرنا چاہتے ہیں۔ امریکی صدر نے کہا کہ ایرانی قیادت کو خط لکھا ہے، امید ہے وہ اتفاق کریں گے۔ میرا خیال ہے کہ وہ یہ خط چاہتے تھے، اس کا دوسرا متبادل یہ ہے کہ ہم کچھ کریں، کیونکہ ایک اور جوہری ہتھیار نہیں بننے دے سکتے۔
امریکی نیوز چینل فوکس بزنس نیٹ ورک سے انٹرویو کے موقع پر صدر ٹرمپ نے کہا امید ہے ایرانی قیادت بات چیت چاہتی ہے کیونکہ یہ ایران کیلیے بہتر ہے۔خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ خط بظاہر ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کو لکھا گیا ہے۔ تاہم وائٹ ہاوس نے فوری طور پر اس حوالے سے کی گئی درخواست کا جواب نہیں دیا۔ادھر دوسری جانب روسی وزارت خاجہ نے جمعہ کو کہا کہ روسی نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے ایرانی سفیر کاظم جلالی سے ان کے ملک کے نیوکلیر پروگرام کے معاملے کے حل کی عالمی کوششوں کے حوالے سے گفتگو کی ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: سپریم لیڈر خط لکھا ہے بات چیت
پڑھیں:
سعودی عرب ابراہیمی معاہدے میں شامل ہوگا، ہم حل نکال لیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ
امریکی ٹی وی پروگرام 60 منٹس میں گفتگو کے دوران دو ریاستی حل پر بات کرتے ہوئے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ انہیں یقین نہیں کہ آیا یہ دو ریاستی حل ہوگا، کیونکہ یہ اسرائیل اور مجھ پر منحصر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر سعودی عرب کے ابراہیمی معاہدے میں شامل ہونے کا امکان ظاہر کر دیا۔ امریکی ٹی وی پروگرام 60 منٹس میں اینکر نے سوال کیا کہ کیا سعودی عرب فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر ابراہیمی معاہدے میں شامل ہو جائے گا۔؟ اینکر کے سوال پر صدر ٹرمپ نے جواب دیا کہ انہیں لگتا ہے کہ سعودی عرب ابراہیمی معاہدے میں شامل ہو جائے گا، ہم حل نکال لیں گے۔ دو ریاستی حل پر بات کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ انہیں یقین نہیں کہ آیا یہ دو ریاستی حل ہوگا، کیونکہ یہ اسرائیل اور مجھ پر منحصر ہے۔
دوسری جانب وائٹ ہاؤس حکام نے تصدیق کی ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان 18 نومبر کو وائٹ ہاؤس کا دورہ کریں گے۔ حکام نے بتایا کہ سعودی ولی عہد اور صدر ٹرمپ کی ملاقات کے دوران دوطرفہ تعلقات اور علاقائی معاملات پر گفتگو ہوگی۔ امریکی میڈیا کے مطابق یہ ملاقات ایسے وقت میں ہو رہی ہے، جب صدر ٹرمپ سعودی عرب پر ابراہیمی معاہدے میں شامل ہونے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔ یاد رہے کہ ابراہم اکارڈز 2020ء میں طے پانے والے معاہدوں کا ایک سلسلہ ہے، اس معاہدے کے تحت متحدہ عرب امارات، بحرین اور مراکش نے اسرائیل سے سفارتی تعلقات قائم کیے۔