خیبرپختونخوا اوربلوچستان میں دہشتگردی کے معاملے پر ایمل ولی کا صدر مملکت کوخط
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
ایمل ولی نے بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے حالات سے متعلق صدر پاکستان کو خط لکھ دیا، ایمل ولی کی جانب سے خط میں خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے معاملے پر پارلیمان کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ کیاگیا۔
 عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر ایمل ولی نے صدر آصف علی زرداری کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں ٹارگٹ کلنگ اور دہشتگردوں کے حملے معمول بن چکے ہیں، ہم نے امن کے لئے ریاست کے ساتھ کھڑے ہونے کا اپنا فرض نبھایا ہے۔
 صدر اے این پی نے خط میں مزید لکھا کہ اس جدوجہد میں ہمارے 1300 کارکن ، رہنما اور اراکین اسمبلی شہید ہوئے، اس کے باوجود خیبر پختونخوا کے عوام کو مسلسل نظر انداز کیا جارہا ہے۔
 ایم ولی نے خط میں لکھا کہ 2018 میں خفیہ معاہدے کے ذریعے چالیس ہزار دہشتگردوں کو خیبر پختونخوا میں بسایا گیا، یہ وقت مزید تاخیر اورغلط فیصلوں کا نہیں دونوں صوبوں کے عوام کو یقین دلانا ہوگا کہ وہ تنہا نہیں۔
 دوسری جانب ضلع شانگلہ کی تحصیل بشام سانگھڑی میں ٹریفک کا حادثہ پیش آیا ہے، حادثے میں عوامی نیشنل پارٹی کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری جان بحق ہوگئے۔
 پولیس کے مطابق افسوس ناک واقعہ تیز رفتاری کے باعث پیش آیا جس میں عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی ڈپٹی جنرل سیکرٹری متوکل خان ایڈووکیٹ موقع پر جاں بحق ہوئے ہیں جبکہ ان کا ڈرائیور شدید زخمی ہوا ہے۔
 پولیس کا کہنا ہے کہ گاڑی ڈرائیور سے بے قابو ہوکر گہری کھائی میں گرگئی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: خیبر پختونخوا ایمل ولی
پڑھیں:
پشاور، خیبر پختونخوا اسمبلی میں اسپیشل سیکورٹی کمیٹی کے اجلاس میں امن و استحکام کا جائزہ
پشاور:خیبر پختونخوا اسمبلی میں سپیشل سیکورٹی کمیٹی کا اجلاس سات گھنٹے تک جاری رہا جس میں صوبے کی مجموعی سیکورٹی صورتحال کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں متعلقہ اداروں کے درمیان ہم آہنگی کی ضروریات اور تعاون کے امور پر بھی تفصیلی بات چیت کی گئی۔
اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی بابر سلیم نے اجلاس کے دوران بتایا کہ کمیٹی کا بنیادی مقصد صوبے میں پائیدار امن قائم کرنا، عوام کی جان و مال کا تحفظ کرنا اور مسائل کا حل افہام و تفہیم کے ذریعے تلاش کرنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ صوبے کی تمام سیاسی قوتیں امن و استحکام کے لیے ایک پلیٹ فارم پر متحد ہیں۔
اراکین اسمبلی نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ صوبے میں امن کے قیام کے لیے تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔
اجلاس کے دوران شرکاء کو صوبے کی موجودہ سیکورٹی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ بھی دی گئی۔
اسپیکر نے اس بات کا بھی اعلان کیا کہ کمیٹی کا اگلا اجلاس آئندہ چند روز میں منعقد کیا جائے گا تاکہ صوبے میں امن و استحکام کے قیام کی مزید کوششیں تیز کی جا سکیں۔