صیہونی فوج کے ترجمان کو برطرف کر دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
عبرانی میڈیا نے انکشاف کیا کہ ہگاری کو وزیر دفاع یسرائیل کاٹز کا اعتماد حاصل نہیں، ہگاری اور وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر کے درمیان اختلافات تھے۔ اسلام ٹائمز۔ صیہونی فوج کے ترجمان کو برطرف کر دیا گیا۔ اسرائیلی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف ایال ازمیر نے فوج کے ترجمان ڈینیئل ہگاری کو برطرف کرنے کا فیصلہ ایسے وقت میں کیا جب لیفٹیننٹ کرنل بینی ہارون کا نام ان کی جگہ لینے کے لیے ممکنہ امیدواروں میں سامنے آیا۔ عبرانی میڈیا نے انکشاف کیا کہ ہگاری کو وزیر دفاع یسرائیل کاٹز کا اعتماد حاصل نہیں، ہگاری اور وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر کے درمیان اختلافات تھے۔ ہگاری کی برطرفی ایال ازمیر کے آرمی چیف مقرر کیے جانے کے دو دن بعد ہوئی ہے۔ ازمیر نے ہرزی ہلیوی کی جگہ ذمہ داریاں سنبھالی، جس نے غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کے خلاف 15 ماہ سے زائد عرصے تک نسل کشی کی جنگ کی قیادت کی۔ عبرانی اخبار یدیعوت احرونوت نے بتایا ہے کہ ہگار ی جگہ اسرائیلی فوج کے ترجمان کے لیے ممکنہ امیدواروں میں لیفٹیننٹ کرنل بینی ہارون بھی شامل ہیں۔ اخبار نے کہا کہ اسرائیلی فوج اپنے ترجمان کی برطرفی سے حیران رہ گئی اور 7 اکتوبر 2023ء کے حملے کی ناکامی کے ذمہ داروں کی برطرفی سے قبل فوجی اہلکار کی برطرفی کو مشکوک قرار دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ فوج سیاسی قیادت سے دباؤ ڈالنے کی تیاری کر رہی ہے کہ کسی ایسے شخص کی تقرری کی جائے جو ضروری نہیں کہ فوج سے ہو۔ نیتن یاہو کے ارد گرد رہنے والوں کو ہگاری کی برطرفی کے بارے میں مہینوں پہلے علم تھا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: فوج کے ترجمان کی برطرفی
پڑھیں:
اسرائیلی حملوں کی مذمت، مشکل گھڑی میں لبنان کے ساتھ ہیں، دفتر خارجہ پاکستان
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ اسرائیلی افواج نے عیدالاضحیٰ کے موقع پر جنوبی لبنان پر فضائی حملے کئے ہیں جو بین الاقوامی قانون اور لبنان کی خود مختاری کی خلاف ورزی ہے، یہ حملے 24 نومبر کے جنگ بندی معاہدے کی صریح خلاف ورزی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ ترجمان دفتر خارجہ نے لبنان پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان مشکل کی اس گھڑی میں لبنان کے ساتھ کھڑا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اسرائیلی افواج نے عیدالاضحیٰ کے موقع پر جنوبی لبنان پر فضائی حملے کئے ہیں جو بین الاقوامی قانون اور لبنان کی خود مختاری کی خلاف ورزی ہے، یہ حملے 24 نومبر کے جنگ بندی معاہدے کی صریح خلاف ورزی ہیں۔ دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان مشکل کی اس گھڑی میں لبنان کے ساتھ کھڑا ہے، اسرائیل کو جواب دہ ٹھہرانے کے لیے بین الاقوامی برادری، اقوام متحدہ اور جنگ بندی کے ثالث اپنا کردار ادا کریں۔
ترجمان نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ مزید کشیدگی روکنے کے لیے فوری کارروائی کی جائے، پاکستان امن، انصاف اور بین الاقوامی قانون کے اصولوں کے لیے مضبوطی سے پر عزم ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اس طرح کے غیر ذمہ دارانہ حملے نہ صرف بے گناہ شہریوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالتے ہیں بلکہ خطے میں عدم استحکام کو ہوا دیتے اور پائیدار امن کی کوششوں کو شدید نقصان پہنچاتے ہیں، پاکستان اس نازک وقت میں لبنانی عوام اور حکومت کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے۔