کتنا ٹیکس دینا ہوگا؟ سولر پینل استعمال کرنے والے صارفین کے لیے بڑی خبر
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
لاہور (نیوز ڈیسک) سولر پینل استعمال کرنے والے صارفین کے لئے ٹیکس کے حوالے سے اہم خبر آگئی ، جس سے ڈھائی لاکھ سولر نیٹ استعمال کرنے والے متاثر ہوں گے۔
تفصیلات مطابق وفاقی محتسب برائے انکم ٹیکس پاکستان کے ایک فیصلے کے تحت سولر پینل استعمال کرنے والوں کو 18 فیصد ٹیکس دینا ہوگا تاہم اس فیصلہ سے تقریباً اڑھائی لاکھ نیٹ میٹرنگ صارفین متاثر ہوں گے۔
وفاقی ٹیکس محتسب نے کہا ہے کہ بجلی سپلائی کرنے والی کمپنیوں نے یہ ٹیکس وصول نہ کر کے سرکاری خزانے کو 9.
ورلڈ اکنامک فورم کی ایک رپورٹ میں بتایا کہ پاکستان دنیا میں شمسی توانائی کے لیے چھٹا موزوں ترین ملک ہے، جہاں روزانہ اوسطاً تقریباً نو گھنٹے سورج کی روشنی موجود رہتی ہے،
پاکستان میں بجلی کے کل صارفین کی تعداد تین کروڑ 70 لاکھ کے لگ بھگ ہے ،اس میں سے صرف اڑھائی لاکھ سولر کے ذریعے نیٹ میٹرنگ پر ہیں۔
ماہرین وفاقی ٹیکس محتسب کے حالیہ فیصلے کو منفی قرار دے رہے ہیں، جس سے پاکستان میں سولر انرجی کی پیداوار متاثر ہو سکتی ہے۔
Post Views: 1ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: استعمال کرنے
پڑھیں:
وفاقی محتسب کراچی کی کھلی کچہری: کورنگی کے مکینوں نےاداروں کیخلاف شکایات کے انبار لگادیئے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(رپورٹ:منیر عقیل انصاری) وفاقی محتسب کی ہدایت پر سینئر ایڈوائزر (انچارج) ریجنل آفس کراچی سید انوار حیدر، ایڈوائزر سید ذاکر حسین ، گریوینسز کمشنر مولا بخش شیخ نے بدھ کے روز ڈسٹرکٹ کورنگی کراچی میں کھلی عوامی کچہری (کھلی عوامی میٹنگ) کا انعقاد کیا۔ عوامی اجتماع میں وفاقی محتسب کے افسران، ڈپٹی کمشنر مسعود بھٹو، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرز اور مختلف وفاقی اور صوبائی محکموں کے افسران نے شرکت کی۔
اس موقع پر ایس ایس جی سی، نادرا، لینڈ ڈیپارٹمنٹ، کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن، کے الیکٹرک، لوکل گورنمنٹ اداروں اور دیگر اداروں کے خلاف متعدد شکایات درج کروائی گئیں۔ شکایت کنندگان کا تعلق لانڈھی ٹاؤن، کورنگی ٹاؤن، شاہ فیصل ٹاؤن، ماڈل ٹاؤن سمیت مختلف علاقوں سے تھا، انہوں نے اراضی، ایس ایس جی سی اور کے الیکٹرک کے بلاجواز بلوں، بھاری بلوں کی ادائیگی کے باوجود صارفین کو قدرتی گیس، پانی اور بجلی کی فراہمی میں رکاوٹ، تجاوزات اور دیگر شہری مسائل کے مسائل اٹھائے۔
سینئر ایڈوائزر سید انوار حیدر نے اس موقع پر متعلقہ محکموں کے افسران کو عوامی شکایات کا فوری ازالہ کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ اگر سرکاری ملازمین عوامی شکایات کے ازالے میں ناکام رہے تو انہیں جوابدہ بنایا جائے گا۔
انہوں نے ڈسٹرکٹ کورنگی کے مکینوں کے جائز مسائل پر فوری کارروائی کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ وفاقی محتسب سیکرٹریٹ کو وفاقی حکومت کے 180 سے زائد محکموں اور اداروں سے متعلق شہریوں کی شکایات سننے اور ان کے ازالے کے لیے تجاویز دینے کا پابند بنایا گیا ہے جبکہ صوبائی محکموں اور اداروں سے متعلق شکایات کو متعلقہ اداروں تک پہنچایا جاتا ہے۔
انہوں نے عوام کو یقین دلایا کہ وفاقی محتسب 60 دنوں میں وفاقی اداروں کے خلاف عوام کی شکایات کے ازالے کے لیے موثر انداز میں کام کرتا ہے جبکہ موثر فالو اپ کے ذریعے فیصلوں پر عملدرآمد کو بھی یقینی بنایا گیا ہے۔ محتسب کے پاس غفلت برتنے والے افسران کے خلاف کارروائی شروع کرنے کا قانونی اختیار ہے، انہوں نے عوام کو آگاہ کیا اور حوصلہ افزائی کی کہ وہ اس پلیٹ فارم کو وفاقی اداروں کے خلاف اپنی منصفانہ اور منصفانہ شکایات کے لیے استعمال کریں۔
انہوں نے بتایا کہ وفاقی محتسب کے ریجنل آفس کراچی کو گزشتہ سالوں میں 30 ہزار سے زائد شکایات موصول ہوئیں جن کا جائزہ لیا گیا اور 60 دنوں کے مقررہ وقت میں حل کیا گیا۔
اس موقع پر مسٹر مسعود بھٹو ڈپٹی کمشنر کورنگی نے عوامی مسائل کے حل کے لیے ایسے اجتماعات کا خیرمقدم کیا اور مستقبل میں بھی ایسی مشقوں کا اہتمام کرنے کا عہد کیا۔