شیری رحمٰن کی خواتین کے عالمی دن پر قرارداد ایوان میں پیش
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
رہنما پی پی پی شیری رحمٰن---فائل فوٹو
پیپلز پارٹی کی نائب صدر و سینیٹر شیری رحمٰن کی جانب سے خواتین کے عالمی دن سے متعلق قرارداد ایوان میں پیش کر دی گئی۔
شیری رحمٰن کی جانب سے ایوان میں پیش کی گئی قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ خواتین کو معاشی طور پر مستحکم کرنے اور کاروبار میں مواقع فراہم کیے جائیں، بچیوں کی کم عمری میں شادی پر پابندی عائد کی جائے۔
متن کے مطابق قرارداد میں ایوان سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ خواتین کے خلاف کیسز کو بروقت حل کیا جائے، خواتین سیاسی قیدیوں کو بروقت انصاف فراہم کیا جائے، کام کی جگہوں اور پبلک میں خواتین کی ہراسانی روکنے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔
لیبر فورس میں بھی پاکستانی خواتین کی شرکت کم ہے، صرف 23 فیصد ورک فورس کا حصہ ہیں، 4 کروڑ سے زائد خواتین لیبر فورس سے باہر ہیں۔
قراردار کے متن میں ایوان سے خواتین کو کھیل کے شعبے اور تعلیم کے میدان میں مواقع دیے جانے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔
پیپلز پارٹی کی سینیٹر نے قرارداد میں مطالبہ کیا ہے کہ خواتین کو پاکستان میں برابری کے حقوق دیے جائیں۔
شیری رحمن نے یہ بھی کہا ہے کہ مجھے بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں ہر 2 منٹ میں ایک عورت بچہ پیدا کر کے مرجاتی ہے، خواتین گھر کو سپورٹ کر رہی ہیں لیکن ظلم کا شکار ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: مطالبہ کیا خواتین کو گیا ہے
پڑھیں:
امریکی کمپنیاں بھارتی شہریوں کو ملازمت پر نہ رکھیں، ٹرمپ کی ہدایت
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واشنگٹن میں ہونے والی ایک اعلیٰ سطحی اے آئی سمٹ کے دوران بڑی ٹیک کمپنیوں جیسے گوگل اور مائیکروسافٹ کو سخت پیغام دیا ہے کہ وہ بیرون ملک، خاص طور پر بھارت سے ملازمین رکھنے کا سلسلہ بند کریں اور صرف امریکی شہریوں کو روزگار دیں۔
ٹرمپ نے سیلیکون ویلی کے عالمی نظریے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ کمپنیاں امریکی آزادی کا فائدہ اٹھا کر اپنی فیکٹریاں چین میں لگا رہی ہیں، ملازمین بھارت سے بھرتی کر رہی ہیں، اور منافع آئرلینڈ میں چھپا رہی ہیں۔
ٹرمپ نے واضح کیا کہ ’’اب ایسا نہیں چلے گا۔ ہمیں امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں سے وفاداری اور محب الوطنی چاہیے۔‘‘
ٹرمپ نے تین اہم ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کیے، اس پالیسی کے تحت ریگولیشنز کو کم کیا جائے گا، ڈیٹا سینٹرز کی تعمیر تیز کی جائے گی، اور امریکہ کو مصنوعی ذہانت میں دنیا کا لیڈر بنانے کی کوشش کی جائے گی۔
جو بھی کمپنی حکومتی فنڈ حاصل کرے گی، اسے ’’غیر جانب دار‘‘ اے آئی بنانا ہوگی۔ ’’ووک‘‘ اور سیاسی رجحانات رکھنے والی اے آئی پر مکمل پابندی لگے گی۔
مکمل امریکی ساختہ اے آئی ٹیکنالوجی کو دنیا بھر میں فروخت کرنے پر زور دیا جائے گا تاکہ امریکا عالمی اے آئی مارکیٹ پر چھا جائے۔
ٹرمپ کے ان بیانات سے واضح اشارہ ملا ہے کہ بھارتی آئی ٹی پروفیشنلز اور آؤٹ سورسنگ کمپنیوں کو سخت چیلنجز کا سامنا ہوگا۔ مستقبل میں امریکی ٹیک جابز غیر ملکی افراد کے لیے محدود ہو سکتی ہیں، جس سے عالمی آؤٹ سورسنگ ماڈل متاثر ہو سکتا ہے۔
ٹرمپ نے مصنوعی ذہانت (AI) کے نام پر بھی اعتراض کیا اور اسے "جینیئس ٹیکنالوجی" کہنے کا مشورہ دیا، تاکہ امریکی اختراع کو بہتر انداز میں دنیا کے سامنے پیش کیا جا سکے۔