ایلون مسک کے ’اسٹار شپ‘ کے خلا میں تباہ ہونے کی ویڈیو وائرل
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
اسپیس ایکس کا اسٹار شپ ٹیکساس سے لانچ کیے جانے کے چند منٹ بعد ہی خلاء میں تباہ ہو گیا۔
ایلون مسک کی کمپنی کی بنائی گئی اسٹار شپ کی 8ویں تجرباتی پرواز تھی، لیکن پرواز کے کچھ ہی منٹوں کے بعد ہی یہ راکٹ تباہ ہوگیا۔
تاہم اسٹارشپ کی ناکامی کے باوجود راکٹ کا حصہ ’بوسٹر‘ کامیابی سے واپس لینڈنگ پیڈ پر پہنچ گیا۔
یہ بھی پڑھیے: ایلون مسک کو دھچکا، طاقتور ترین راکٹ آزمائشی پرواز میں تباہ
اس واقعے کے فضا میں تباہ شدہ اسپیکس ایکس کے پرزے گرنے کے خطرے کے پیش نظر فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن نے فلوریڈا کے کئی ایئر پورٹس پر پروازیں عارضی طور پر معطل کر دیں۔ مذکورہ ایجنسی نے اسپیس ایکس کو یہ بھی حکم دیا کہ وہ تحقیقات مکمل ہونے اور منظوری حاصل کرنے تک دوبارہ پروازیں نہ کریں۔
اس واقعے کے نتیجے میں راکٹ کے بکھرتے ملبے فلوریڈا کی فضا میں دیکھے گئے، جن کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں۔
SpaceX’s Starship spins out of control and explodes in space shortly after liftoff.
— Reuters Science News (@ReutersScience) March 7, 2025
واقعے کے بعد اسپیس ایکس نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ راکٹ کے کئی انجن ناکام ہوگئے جس کی وجہ سے خلائی جہاز کا زمین سے رابطہ منقطع ہوگیا۔ یہ واقعہ، ایلون مسک کے مریخ مشن کے لیے رواں سال کی دوسری ناکامی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
elon musk Space STARSHIP اسٹارشپ ایلون مسک خلا راکٹذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسٹارشپ ایلون مسک خلا راکٹ ایلون مسک میں تباہ
پڑھیں:
پہلگام واقعہ، بھارت پاکستان مخالفت میں جعلی تصاویر پھیلانے لگا
بھارت کے پاکستان مخالف پروپیگنڈے میں اب اے آئی سے بھی مدد لی جارہی ہے ۔ مقبوضہ کشمیر کے پہلگام میں ہونے والے حالیہ دہشت گردی کے حملے میں سوشل میڈیا پر اے آئی سے بنی جعلی تصاویر وائرل ہورہی ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصاویر میں پہلگام واقعے میں قتل ہونے والے افراد کی لاشیں دکھائی گئی ہیں جو کہ تمام تصاویر مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی ہیں اور اصلی نہیں ہیں۔ لیکن ان تصاویر کو اصل واقعے سے جوڑ کر پیش کیا جارہا ہے ۔فیکٹ چیک ٹیم نے ان تصاویر کو AI مواد کی شناخت کرنے والے ٹولز کے ذریعے چیک کیا۔ زیادہ تر ٹولز نے ننانوے فیصد یہ امکان ظاہر کیا کہ یہ تصاویر مصنوعی ہیں اور AI سے بنائی گئی ہیں۔دہشت گردی کے حملے پر میڈیا کی وسیع کوریج میں ہمیں اس قسم کی کوئی تصاویر نظر نہیں آئیں۔ تصاویر میں چہروں کی غیر واضح تفصیلات اور چمکدار ساخت بھی ان کے مصنوعی ہونے کی نشاندہی کرتی ہیں۔سوشل میڈیا پر حملے کی جگہ کی مزید کچھ تصاویر وائرل ہوئی ہیں۔ ان میں سے ایک پوسٹ کو اب تک 26,100 سے زائد مرتبہ دیکھا جاچکا ہے ۔ ہم نے ان تصاویر کو بھی چیک کیا لیکن یہ سب تصاویر بھی جعلی ثابت ہوئیں۔تمام دستیاب شواہد سے ثابت ہوتا ہے کہ پہلگام حملے سے متعلق وائرل ہونے والی یہ تصاویر اصلی نہیں بلکہ AI ٹیکنالوجی کے ذریعے بنائی گئی ہیں۔ میڈیا رپورٹس میں اس قسم کی کوئی تصاویر دستیاب نہیں ہیں۔سوشل میڈیا پر بھارتی صارفین کی جانب سے پاکستان مخالف پروپیگنڈے میں اے آئی سے بنی ان جعلی تصاویر کا بھی استعمال کیا جارہا ہے۔