وفاقی کابینہ میں توسیع: ’وفاقی حکومت عدم توازن کا شکار ہوگئی ہے‘
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کی جانب سے وفاقی کابینہ میں 27 نئے وزرا، وزرائے مملکت اور مشیروں کو شامل کیا گیا ہے، کابینہ میں مسلم لیگ ن، ایم کیو ایم، بلوچستان عوامی پارٹی، پی ٹی آئی کے سابق رہنما پرویز خٹک، سابق سینیئر بیوروکریٹ ڈاکٹر توقیر شاہ، آزاد رکن اسمبلی مبارک زیب، صحافی حذیفہ رحمان، مختار بھرت، شذرہ منصب، وجیہہ قمر، معین وٹو، جنید انور، پیر عمران شاہ، اورنگزیب کھچی، رانا مبشر، رضا حیات ہراج سمیت دیگر نئے چہروں کو شامل کیا گیا ہے۔
حکومت کے اس فیصلے پر مختلف آرا پائی جاتی ہیں۔ وی نیوز نے تجزیہ کاروں سے جاننے کی کوشش کی کہ حکومت کی جانب سے کابینہ میں توسیع کا فیصلہ کتنا درست ہے؟
یہ بھی پڑھیں وفاقی کابینہ میں توسیع: کچھ وزیروں کے پاس نصف درجن وزارتیں اور بعض کے پاس ایک بھی نہیں
کابینہ میں شامل چہروں میں سے اکثر کی سفارش ہے، ماجد نظامیتجزیہ کار ماجد نظامی نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہاکہ حکومتی حلقوں کی جانب سے کابینہ میں توسیع اس چیز کا اظہار ہے کہ اب حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہے، اس لیے وہ اپنی کابینہ میں توسیع کررہے ہیں، اور اپنی حکومت کا دوسرا مرحلہ شروع کرنے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ جب ہم کابینہ میں شامل ناموں پر نظر دوڑاتے ہیں تو مخلتف امتزاج نظر آتے ہیں، جن میں اکثر کی سفارش ہے۔ جیسے عون چوہدری اور پرویز خٹک ہیں، دوسری جانب کچھ ایسے نام ہیں جن کی سیاسی طور پر ن لیگ کی جانب سے جگہ بنائی گئی ہے، ان ناموں میں جنید انوار، حذیفہ رحمان اور مبارک زیب وغیرہ شامل ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کی ایڈجسٹمنٹ کی وجہ ان کا مسلم لیگ ن کے ساتھ پرانا تعلق ہے، اور کچھ ایسے لوگ بھی ہیں جن کے ساتھ سیاسی جوڑ توڑ کے دوران وعدے کیے گئے تھے۔
انہوں نے مزید کہاکہ کچھ ایسے لوگ بھی ہیں جن کی وزارتوں کو تبدیل کیا گیا ہے، حکومت کی جانب سے ایسا پیکج بنایا گیا ہے جس میں سب کو راضی کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ یہ حکومت کا اختیار ہے کہ وہ کابینہ میں کس حد تک توسیع کرتی ہے اور کتنے لوگوں کو اپنے ساتھ ملانا چاہتی ہے۔
’قابل اعتراض بات یہ ہے کہ پنجاب کے علاوہ دیگر صوبوں سے کم لوگ شامل ہیں‘ماجد نظامی نے کہاکہ یہ بات درست ہے کہ کابینہ کی تعداد میں اضافے سے آنے والے اخراجات پر سوالیہ نشان اٹھتا ہے، اس کو اپوزیشن تنقید کا نشانہ بناتی ہے، لیکن اگر ملک درست سمت میں چل رہا ہو، اور ترقی کی جانب گامزن ہو تو کابینہ کی توسیع میں کسی قسم کا کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔ اعتراضات تب ہوتے ہیں جب معاملات خراب ہوں اور معاشی صورتحال درست نہ ہو۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ایک قابل اعتراض بات یہ بھی ہے کہ کابینہ میں وفاقی وزرا اور وزرائے مملکت کی تعداد دیکھیں تو اس میں خیبرپختونخوا، بلوچستان اور سندھ سے انتہائی کم تعداد میں لوگ شامل ہیں، جو کہ 10 سے بھی کم ہیں۔
انہوں نے کہاکہ حکومت کو اس معاملے پر توجہ دینی چاہیے کیونکہ جب ایک حکومت دعویٰ کرتی ہے کہ وہ وفاق کی جماعت ہے اور وہ ایک وفاقی حکومت ہے تو پھر اس میں یہ عدم توازن نہیں ہونا چاہیے کہ پنجاب سے دو تہائی وزرا ہوں اور باقی 3 صوبوں سے نمائندگی بہت کم ہو۔
پیپلزپارٹی کے کابینہ میں شمولیت سے انکار پر شہباز شریف نے دیگر لوگ شامل کیے، رانا عثمانسیاسی امور پر گہری نظر رکھنے والے تجزیہ کار رانا عثمان نے کہا کہ شہباز شریف کی کابینہ مختصر تھی لیکن اب انہوں نے اپنے لوگوں کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے اس میں اضافہ کیا ہے۔ جب کابینہ میں مزید لوگوں کو شامل کیا جاتا ہے اور عہدے دیے جاتے ہیں قومی خزانے پر بوجھ بڑھ جاتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ تقریباً ہر حکومت کے دور میں کابینہ میں توسیع کی جاتی ہے، عمران خان کے دور میں بھی ایسا ہوا تھا لیکن جب حکومتیں آتی ہیں تو کہا جاتا ہے کہ وہ اپنی کابینہ کو مختصر رکھیں گے لیکن اس کے بعد وہی ہوتا ہے جو اب شہباز شریف نے کیا۔
رانا عثمان نے کہاکہ شہباز شریف نے اتحادی جماعت پاکستان پیپلزپارٹی کو کابینہ میں شامل کرنے کی بھرپور کوشش کی لیکن وہ اس میں ناکام رہے، کیوں کہ پیپلزپارٹی کابینہ میں شامل ہوکر حکومت کا بوجھ نہیں اٹھانا چاہتی۔
یہ بھی پڑھیں وفاقی کابینہ میں توسیع کی 3 وجوہات سامنے آگئیں
انہوں نے کہاکہ جب پیپلزپارٹی نے کابینہ میں شمولیت سے انکار کردیا تو ن لیگ نے اپنی ہی پارٹی کے اہم رہنماؤں کو کابینہ میں شامل کیا، جن میں سینیئر رہنما حنیف عباسی اور سب سے حیران کن حذیفہ رحمان ہیں، جو صحافی رہ چکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews ایڈجسٹمنٹ شہباز شریف کابینہ میں اضافہ وزارتیں تبدیل وزیراعظم پاکستان وفاقی کابینہ وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایڈجسٹمنٹ شہباز شریف کابینہ میں اضافہ وزارتیں تبدیل وزیراعظم پاکستان وفاقی کابینہ وی نیوز وفاقی کابینہ میں کابینہ میں توسیع کابینہ میں انہوں نے کہاکہ شہباز شریف کی جانب سے شامل کیا گیا ہے
پڑھیں:
سی پیک فیز ٹو کا آغاز ہو چکا، چین نے کبھی کسی دوسرے ملک سے تعلق نہ رکھنے کی شرط نہیں لگائی، احسن اقبال
وفاقی وزیر پلاننگ و ڈیولپمنٹ احسن اقبال نے کہا ہے کہ سی پیک فیز ٹو کا باضابطہ آغاز ہو چکا ہے، چین کو ہم نے دو اسپشل اکامک زونز آفر کیے ہیں، اس پر اب ان کی ٹیکنیکل ٹیم پاکستان آ کر جائزہ لے گی۔
نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ چین نے کبھی ہم پر یہ شرط نہیں لگائی کہ ہم سے تعلقات رکھنے کے لیے کسی دوسرے کی طرف نہ جائیں، بلکہ وہ ہمیشہ یہ کہتے ہیں کہ آپ تمام ممالک سے تعلقات بہتر بنا کر اپنی اقتصادی حالت کو بہتر بنائیں۔
مزید پڑھیں: پاکستان کی معاشی ترقی میں سی پیک کا اہم کردار ہے، چینی قونصل جنرل
انہوں نے کہاکہ سی پیک فیز ون میں 25 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری پاکستان آئی، لیکن پی ٹی آئی کے دور حکومت میں اس منصوبے کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
انہوں نے کہاکہ سی پیک فیز ٹو میں انفراسٹرکچر کی تعمیر نہیں ہوگی، بلکہ دیگر منصوبے لگیں گے، جن میں پاکستانی نوجوانوں کی آئی ٹی سیکٹر میں تربیت بھی شامل ہے۔
احسن اقبال نے کہاکہ بیرونی سرمایہ کاری کا دارومدار ملکی حالات پر ہوتا ہے، اگر ملک میں سیاسی افراتفری ہوگی، اور دہشتگری کا خاتمہ نہیں ہوگا، تو پھر ایسے کون اپنا سرمایہ لگائے گا۔
انہوں نے کہاکہ ہم ملک میں سیاسی استحکام لانے کے لیے کردار ادا کررہے ہیں، لیکن تالی ہمیشہ دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے، اپوزیشن کو بھی اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔
وفاقی وزیر نے کہاکہ سہیل آفریدی خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ ہیں، انہیں اپنی ذمہ داری کا علم ہونا چاہیے، ان کے قومی فرائض کا سیاسی معاملات سے کوئی تعلق نہیں۔
انہوں نے کہاکہ حکومت کی کوشش ہے کہ بیرونی حمایت یافتہ دہشتگردی کا خاتمہ کیا جائے اور بلوچستان میں امن قائم ہو۔ 2013 میں جب ہم آئے تو بلوچستان میں حالات بہت خراب تھے، لیکن پھر ہم نے صورت حال کنٹرول کیا۔
احسن اقبال نے کہاکہ پی ٹی آئی دور میں جہاں معیشت کا بھٹہ بٹھایا گیا وہیں ان کے دور میں دہشتگردی واپس آئی، پاکستان میں ہونے والی دہشتگردی کے تانے بانے افغانستان سے جا کر ملتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ افغانستان کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال ہونے سے روکے، ہم نے 40 لاکھ افغان مہاجرین کو اپنے ملک میں پناہ دی۔
یہ بھی پڑھیں: اگر بھارت نے پاکستان پر حملے کے لیے افغانستان کا استعمال کیا تو منہ توڑ جواب دیا جائے گا، پاکستان
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ معرکہ حق نے پاکستان کی پروفائل کو یکسر بدل کر رکھ دیا، جس کا کریڈٹ سپہ سالار فیلڈ مارشل عاصم منیر کو جاتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews احسن اقبال پاک افغان تعلقات دہشتگردی سی پیک فیز ٹو فیلڈ مارشل عاصم منیر وزیر پلاننگ وی نیوز