آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی کے فائنل کے دوران دبئی کی اہم شاہراہوں پر ٹریفک جام کا خطرہ منڈلانے لگا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت اور نیوزی لینڈ کے درمیان آج دبئی میں کھیلے جانیوالے آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی کے فائنل کے باعث شدید ٹریفک جام کے باعث خلل کا خدشہ ہے۔

دبئی میں ٹریفک کے منتظم ادارے روڈ اینڈ ٹرانسپورٹ نے کہا ہے کہ دبئی اسپورٹس سٹی کے اطراف ٹریفک جام ہونے کا امکان ہے لہٰذا کرکٹ کے شائقین پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کریں۔

مزید پڑھیں: چیمپئنز ٹرافی کس کی ؟ فیصلہ کن معرکہ آج ہو گا

چیمپئینز ٹرافی کا فائنل (آج) مقامی وقت کے مطابق دوپہر 2 بجے شیڈول ہے جس کے باعث اہم شاہراہ شیخ محمد بن زاید روڈ اور حصہ اسٹریٹ پر ٹریفک کی سست روی کا امکان ہے۔

دبئی کے حکام کا کہنا ہے کہ ٹریفک خلل صبح 11 بجے سے دوپہر 2 بجے تک اور رات 8 بجے سے 11 بجے تک متوقع ہے۔
حکام نے شائقین کرکٹ کو اسپورٹس سٹی کا سفر کرنے کیلئے پیشگی منصوبہ بندی کی ہدایت کی ہے۔

مزید پڑھیں: چیمپئنز ٹرافی: ویرات کوہلی پریکٹس سیشن کے دوران زخمی

دبئی حکام نے اعلان کیا ہے کہ شائقین کرکٹ کو اسٹیڈیم تک پہنچانے کیلئے دبئی میٹرو اور مفت بس سروسز کے ذریعے متبادل سفری سہولتیں دستیاب رہیں گی۔

حکام نے بتایا کہ جمیرا گلف اسٹیٹس میٹرو اسٹیشن سے کرکٹ فینز کو مفت بسیں دبئی کرکٹ اسٹیڈیم پہنچائیں گی۔ شائقین کرکٹ کو پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: روہت اور کوہلی کی ریٹائرمنٹ کا معاملہ، بھارتی کھلاڑی کا بڑا بیان

دبئی اسپورٹس سٹی کے اطراف شائقین کرکٹ اور دیگر شہریوں کیلئے ٹریفک روانی برقرار رکھنے کیلئے ٹیمیں تعینات کی گئیں ہیں جو عوام کی رہنمائی کریں گی۔

عوام سے حکام نے اپیل کی ہے کہ دبئی اسپورٹس سٹی کے اطراف کا غیر ضروری سفر سے گریز کیا جائے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: چیمپئینز ٹرافی اسپورٹس سٹی شائقین کرکٹ ٹریفک جام حکام نے

پڑھیں:

ایران پوری "انسانیت" کیلئے خطرہ ہے، "نیتن یاہو" کی ہرزہ سرائی

اسلامی جمہوریہ ایران کیخلاف جنگ ​​کے بارے اپنے مضحکہ خیز بیانات کو دہراتے ہوئے غاصب و سفاک صیہونی وزیراعظم نے ایران کیخلاف ایک بار پھر ہرزہ سرائی کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ اگر ہم ایران کیخلاف جنگ میں ہار گئے تو اس کے بعد (اس کام کیلئے) مغربی ممالک میدان میں اتریں گے!! اسلام ٹائمز۔ غاصب صیہونی رژیم کے سفاک وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف "جنگ" ​​کے بارے اپنے مضحکہ خیز بیانات کو دہراتے ہوئے ایران کے خلاف ایک مرتبہ پھر ہرزہ سرائی کی ہے۔ تفصیلات کے مطابق جعلی "ہولو کاسٹ" کی تقریب میں اپنی تقریر کے دوران غاصب اسرائیلی وزیراعظم نے دعوی کیا کہ ایرانی حکومت نہ صرف ہمارے مستقبل، بلکہ پوری "انسانی برادری" کی تقدیر و مستقبل کے لئے بھی "وجودی خطرہ" ہے۔ گذشتہ 75 سالوں سے نہتے فلسطینیوں کی نسل کشی سمیت متعدد دوسرے ممالک کے خلاف کھلم کھلا جارحیت میں مصروف جعلی و دہشتگرد رژیم کے سفاک وزیراعظم نے دعوی کرتے ہوئے مزید کہا کہ ہمارے اور "دہشتگردی کی سلطنت - تہران" کے درمیان ہونے والی "جنگ" تمام آزاد معاشروں کی تقدیر کا تعین کرے گی!

ایران کے معاملے میں، ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے نظرانداز کئے جانے اور جنگ غزہ میں شدید ناکامی سمیت مقبوضہ فلسطین پر قابض صیہونی رژیم کے اندر موجود شدید سیاسی دباؤ پر ناراض نیتن یاہو نے اپنی تقریر کے دوران، ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنے پر مبنی اپنی کھوکھلی دھمکیوں کو بھی ایک بار پھر دہرایا۔ عرب چینل الجزیرہ کے مطابق عالمی عدالتوں (ICC-ICJ) کی جانب باقاعدہ طور پر مجرم قرار دیئے جانے پر "اشتہاری" ہو جانے والے غاصب اسرائیلی وزیر اعظم نے اپنی تقریر کے آخر میں زور دیتے ہوئے کہا کہ میں وعدہ کرتا ہوں کہ ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کے لئے کام کرتا رہوں گا البتہ اگر ہم ایران کے خلاف جنگ ​​ہار گئے تو، اس کے بعد (اس کام میں) مغربی ممالک میدان میں اتریں گے!!

متعلقہ مضامین

  • نیرج چوپڑا بھارتی میڈیا اور عوام سے ڈر کر اسپورٹس مین اسپرٹ بھول گئے
  • ایجنسیوں کی کلیئرنس کے بعد اوگرا میں تعیناتی کیلئے 3نام فائنل، سمری وزیراعظم آفس کو ارسال
  • بھارتی اقدامات پاکستان کے آبی تحفظ کیلئے سنگین خطرہ بن چکے ہیں، شازیہ مری
  • بھارت میں ایشیاکپ، ٹی20 ورلڈکپ اور چیمپئینز ٹرافی کا مستقبل کیا ہوگا؟
  • بھارت کا سندھ طاس معاہدہ معطل کرنا امن کیلئے سنگین خطرہ ہے: شرجیل میمن
  • ایران پوری "انسانیت" کیلئے خطرہ ہے، "نیتن یاہو" کی ہرزہ سرائی
  • بھارت کی سندھ طاس معاہدے کی معطلی امن کیلئے سنگین خطرہ ہے: شرجیل میمن
  • شاہراہوں کی بندش سے 12ہزار کمرشل گاڑیاں پھنس چکی ہیں،عاطف اکرم شیخ
  • دبئی سے آئی خاتون نے کسٹم ڈیوٹی مانگنے پر 10 تولے سونا ایئر پورٹ پر پھینک دیا، پھر کیا ہوا؟
  • پاکستان کرکٹ ٹیم کا نیا ہیڈکوچ کون ہوگا، نام سامنے آگیا؟