واشنگٹن ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 09 مارچ 2025ء ) امریکی صدر کی رہائش گاہ وائٹ ہاؤس کے قریب فائرنگ کا واقعہ پیش آیا جہاں ملزم نے سکیورٹی اہلکاروں پر آتش گیر مادے سے حملہ کردیا۔ عالمی میڈیا کے مطابق واقعہ اتوار کی صبح پیش آیا جب اطلاع ملی کہ ایک شخص جو واشنگٹن ڈی سی میں آتشیں اسلحے کے ساتھ موجود ہے، پولیس کو اطلاع ملی کہ شاید کوئی شخص خودکشی کے ارادے سے موجود ہے، جس پر سیکرٹ سروس نے مشکوک مسلح شخص پر فائرنگ کی تو وہ گولی لگنے سے زخمی ہوگیا، جس کے بعد مشکوک زخمی شخص کو ہسپتال منتقل کردیا گیا جب کہ فائرنگ کے وقت صدرڈونلڈٹرمپ وائٹ ہاؤس میں نہیں تھے۔

سیکرٹ سروس نے بتایا کہ سیکورٹی اہلکار مسلح شخص کے قریب پہنچے تو اس نے آتشیں گیر مادہ بھی پھینکا، حملہ آور پیدل تھا، وائٹ ہاؤس سے 5 منٹ کی دوری پر اس کو نشانہ بنایا گیا، مشکوک شخص کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ انڈیانا سے سفر کر رہا تھا، اہلکار اس شخص کی کار کے پاس پہنچے اور اسے قریب ہی ایک آتشیں اسلحہ کے ساتھ پایا تو اس دوران مسلح تصادم شروع ہوگیا۔

(جاری ہے)

سیکرٹ سروس کے ترجمان انتھونی گگلیلمی کا کہنا ہے کہ واقعے میں کوئی ایجنٹ زخمی نہیں ہوا، جب کہ معاملے کی مزید تحقیقات واشنگٹن ڈی سی پولیس ڈیپارٹمنٹ کرے گا، میٹروپولیٹن پولیس ڈیپارٹمنٹ نے واقعے کی چھان بین شروع کردی ہے، فورس انویسٹی گیشن ٹیم کر رہی ہے، جو ضلع کولمبیا میں قانون نافذ کرنے والے افسروں کے ملوث ہونے والے فائرنگ کے واقعات کی تحقیقات کرتی ہے۔                                                       .

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے

پڑھیں:

پاکستانی پارلیمانی وفد نے برطانیہ میں سفارتی مشن کا آغاز کردیا

پاکستانی سفارتی پارلیمانی وفد نے برطانیہ میں سفارتی مشن کا آغاز کردیا۔

بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں اعلیٰ سطحی پاکستانی پارلیمانی وفد نے برطانیہ کے ممتاز تھنک ٹینک، ماہرینِ تعلیم اور پالیسی ساز شخصیات کے ساتھ لندن کے معروف تحقیقی ادارے “چیٹم ہاؤس” میں مکالمہ کیا۔

چیٹم ہاؤس خارجہ و سلامتی امور پر برطانیہ کے اہم ترین تھنک ٹینکس میں سے ایک ہے، یہ نشست “چیٹم ہاؤس رولز” کے تحت بند کمرے میں منعقد کی گئی۔

بلاول بھٹو زرداری  نے جنوبی ایشیا میں حالیہ کشیدگی کے تناظر میں پاکستان کا مؤقف پیش کیا اور بھارت کی بلااشتعال فوجی جارحیت پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ  بھارتی اشتعال انگیزی سے عام شہریوں کی جانیں ضائع ہوئیں اور علاقائی استحکام کو سنگین خطرات لاحق ہوئے، بھارت کی کارروائیاں نہ صرف پاکستان کی خودمختاری، بلکہ بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے منشور کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔

پارلیمانی وفد کا کہنا تھا کہ پاکستان کی مسلح افواج نے پوری قوم کی حمایت کے ساتھ بھارتی جارحیت کا بھرپور اور مؤثر جواب دیا۔

مسلح افواج کے مواثر جواب سےپاکستان کے عزم اور خودمختاری کے دفاع کی صلاحیت کا اظہار ہوا، بھارت کی جانب سے کسی نئے “معمول” کو مسلط کرنے کی کوششوں کو ناکام بنایا گیا۔

بلاول بھٹو زرداری نے  سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ اور غیرقانونی معطلی کی شدید مذمت کی اور کہا کہ  پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا بین الاقوامی اصولوں کی پامالی اور ایک خطرناک نظیر قائم کرنے کے مترادف ہے، عالمی برادری اس تشویشناک پیش رفت کا نوٹس لے اور بھارت کو اس کے اقدامات پر جوابدہ ٹھہرائے۔

ان کا کہنا تھا کہ   جموں و کشمیر کا مسئلہ اب بھی جنوبی ایشیا میں پائیدار امن و استحکام کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے،  عالمی برادری بامعنی مذاکرات کی حمایت کرے اور بین الاقوامی وعدوں اور انسانی حقوق کا احترام یقینی بنائے۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں امدادی مراکز کے قریب اسرائیلی فائرنگ سے 10 فلسطینی شہید‘ 30 سے زاید زخمی
  • کراچی، فائرنگ کے واقعات میں خاتون سمیت 4 افراد زخمی ہوگئے
  • قمبر علی خان ڈاکوئوں کی محفوظ پناہ گاہ بن گیا، پولیس بھی محفوظ نہیں
  • وفاقی کابینہ کا اجلاس؛ بجٹ کی دستاویز سخت سکیورٹی میں پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئیں
  • آسٹریلیا: اسکول میں چاقو حملے سے 5 افراد جاں بحق، متعدد زخمی
  • غزہ میں امدادی مراکز کے قریب اسرائیلی فائرنگ سے 10 فلسطینی شہید، 30 سے زائد زخمی
  • حج2025،شہدا و زخمی اہلکاروں کے اہل خانہ کی خدمت جاری
  • سکھر ،روزتھانہ آباد کی حدود میں پولیس مقابلہ ،ایک ڈاکو ہلاک
  • لاس اینجلس مظاہرے: وائٹ ہاؤس کا دفاع، ٹرمپ نے گورنر کی گرفتاری کا مطالبہ کر دیا
  • پاکستانی پارلیمانی وفد نے برطانیہ میں سفارتی مشن کا آغاز کردیا