ڈیفنس خیابان بخاری میں گشت پر مامور گزری تھانے کی پولیس موبائل پر اندھا دھند فائرنگ کے واقعے اور دیگر پولیس پر حملوں کے حوالے سے جاری تفیتیش میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔

اس حوالے سے پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ گزری تھانے کی پولیس موبائل کو فائرنگ کا نشانہ بنائے جانے کے دوران جائے وقوعہ سے ملنے والے نائن ایم ایم پستول کی گولیوں کے خول کا مینیوول  فرانزک مکمل کرلیا گیا جس میں انکشاف ہوا ہے کہ پولیس موبائل پر حملے میں استعمال کیے جانے والا اسلحہ شہر کے دیگر علاقوں میں پولیس پر حملوں کی متعدد وارداتوں میں سے میچ کر گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس بات کی تصدیق کے بعد شبہ ہے کہ پولیس پر حملوں میں ایک ہی گروپ کے ملوث ہوسکتا ہے جو شہر میں ہی مختلف وارداتوں میں استعمال کیا جا رہا ہے۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس پر حملوں کے دوران جائے وقوعہ سے ملنے والے گولیوں کے خولز کی مدد سے ان وارداتوں کا ڈیٹا مرتب کیا جا رہا ہے جس میں ایک ہی طرح کا اسلحہ استعمال کیا گیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ پولیس پر حملوں کے یہ واقعات گزشتہ ڈھائی سے تین ماہ کے دوران پیش آئے اور قوی شبہ ہے کہ دہشت گردوں کے سلیپر سیل متحرک ہوئے ہیں جن کا سراغ لگانے کے لیے پولیس ، کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے ان واقعات کی باریک بینی سے تفتیش کا عمل جاری ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ گولیوں کے میچ کرنے والے خولز شہر میں پولیس پر حملوں کے دوران ساؤتھ زون کے علاقے مائی کلاچی روڈ پر ٹریفک پولیس چوکی میں اہلکار زین، ویسٹ زون کے علاقے منگھوپیر میں پولیس اہلکار عمران ، ایسٹ زون کے علاقے بن قاسم ملیر میں پولیس اہلکار میتھرو جبکہ چند روز قبل شاہ لطیف ٹاؤن میں ہیڈ کانسٹیبل عبدالکریم کی ٹارگٹ کلنگ سے میچ کرگئے ہیں۔

ایسٹ زون کے ڈسٹرکٹ کورنگی میں قیوم آباد میں ساجد زمان پولیس چوکی پر اندھا دھند فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار زخمی جبکہ ایک شہری جاں بحق بھی ہوا تھا، اس کے علاوہ ڈیفنس فیز ون میں موٹر سائیکل سوار ملزمان نے پولیس اہلکار ثاقب کو فائرنگ کا نشانہ بنا کر زخمی کیا تھا جبکہ 2 روز قبل اتوار کی شب ساؤتھ زون کے علاقے ڈسٹرکٹ ساؤتھ میں گزری تھانے کی پولیس موبائل کو اس وقت فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا۔

ڈسٹرکٹ ساؤتھ پولیس کی جانب سے علاقے میں سیکیورٹی کے فل پروف اقدامات کے حوالے سے اعلامیہ جاری کیا گیا تھا تاہم خوش قسمتی سے موبائل میں سوار ڈرائیور اور اہلکار محفوظ رہے جبکہ اس حملے کے چند گھنٹوں کے بعد ساحل تھانے کی حدود میں سی ویو دو دریا کے قریب موبائل گشت پر مامور کار میں سوار ایک پولیس اہلکار کو مشکوک کار سوار ملزمان اغوا کر کے فرار ہوگئے تھے۔

ملزمان کی جانب سے پولیس موبائل کار پر فائرنگ بھی کی گئی تھی جس میں 2 خول نائن ایم ایم اور 4 خول 30 بور پستول کے ملے تھے تاہم مغوی اہلکار کو ملزمان نے لوٹ مار کے بعد سپرہائی وے پر اتار دیا جو ساحل تھانے پہنچنے میں کامیاب ہوگیا تھا۔

 اتوار کی شب پولیس پر کیے گئے ان 2 پے در پے حملوں اور اہلکار کے اغوا نے ساؤتھ زون کے افسران کی کارکردگی اور سیکیورٹی اقدامات پر سوال بھی اٹھا دیئے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس پر حملوں کے پولیس موبائل پولیس اہلکار زون کے علاقے میں پولیس کہ پولیس تھانے کی کے دوران ساو تھ

پڑھیں:

کراچی: پولیس موبائل پر اندھا دھند فائرنگ کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی

ڈیفنس کراچی میں پولیس موبائل پراندھا دھند فائرنگ کے واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی جب کہ فوٹیج میں تنہا ملزم کو پولیس موبائل پراندھا دھند فائرنگ کرتے دیکھا جا سکتا ہے، پولیس نے واقعہ کا مقدمہ درج کرکے تفتیش کا آغازکردیا۔

رپورٹ کے مطابق اتوار کی شب گزری تھانے کے علاقے ڈیفنس فیز 6 مین بخاری میں پولیس موبائل پراندھا دھند فائرنگ کے واقعےسی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی۔

سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اکیلا ملزم درخت کی اڑمیں پولیس موبائل کے انے کا انتظارکرتا رہا، قریب پوچھتے ہی ملزم نے پولیس موبائل پراندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔

فوٹیج میں ملزم کو پولیس موبائل پرفائرنگ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، ملزم نے بھاگتے بھاگتے پولیس موبائل پرفائرنگ کی، ملزم کی فائرنگ سے پولیس موبائل میں سوار اہلکار معجزانہ طور پر محفوظ رہے، تنہا ملزم فائرنگ کرتے ہوئے باسانی فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔

ادھر پولیس موبائل پرفائرنگ کے واقعے کا مقدمہ سرکارمدعیت میں دہشت گردی، اقدام قتل، پولیس مقابلے اورسرکاری املاک کو نقصان پہنچانے سمیت دیگردفعات کے تحت درج کرلیا گیا۔

پولیس اہلکار شادی خان نے بتایا کہ رات 8 بجے سے صبح 8 بجے تک اس کی ڈیوٹی ہیڈ کانسٹیبل اہلکار سعد کے سات تھی، سعد نے مجھے فون کرکے بتایا کہ راستے میں ٹریفک جام ہے، میں تھوڑی دیرتک اپنے پوائنٹ پرپہنچ رہا ہوں، آپ پولیس موبائل لیکروہاں آجاؤ۔

اس  کے بعد میں  پولیس اہلکاروں کے ہمراہ سرکاری موبائل کو لیکر عائشہ مسجد کی طرف جا رہا تھا کہ ڈیفنس فیز6میں سڑک کنارے کھڑے ایک شخص جوکہ ٹراؤزرشرٹ میں ملبوس تھا نے اچانک اپنے اسلحے سے پولیس پارٹی پر جان سے مارنے کی نیت سے سیدھی فائرنگ شروع کردی لیکن کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

تمام گولیاں موبائل کی باڈی، فرنٹ وبیک سائڈ اسکرین پر لگیں اور وہ شخص فائرنگ کرنے کے بعد موقع سے فرار ہوگیا، میں نے اس واقعے کی اطلاع زریعہ وائرلیس سیٹ کنٹرول پردی اور کچھ دیرمیں پولیس اہلکارموقع پرپہنچے اورموقع پرسے نائن ایم ایم پستول کے 12 چلیدہ خول قبضے میں لیے۔

میرا دعویٰ ہے کہ نامعلوم ملزم نے اپنے اسلحہ سے پولیس پارٹی پر جان سے مارنے کی نیت سے سیدھی فائرنگ کی، کراچی پولیس نے واقعہ کا مقدمہ درج کر کے تفتیش کا آغاز کردیا۔

https://cdn.jwplayer.com/players/dhwmueu7-jBGrqoj9.html

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں ایک اور پولیس اہلکار نامعلوم افراد کی فائرنگ سے شہید
  • کراچی، گلشن معمار میں فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید
  • بلوچستان: فورسز کے آپریشن میں 5 بھارتی اسپانسرڈ دہشتگرد ہلاک، حملوں میں پولیس اور لیویز کے 2 اہلکار شہید
  • بلوچستان میں پولیس اور لیویز تھانوں پر دہشت گردوں کے حملے میں 4 اہلکار شہید
  • بلوچستان: ضلع شیرانی میں تھانوں پر دہشت گردوں کا حملہ، پولیس اور لیویز اہلکار شہید
  • کراچی میں پولیس کو نشانہ بنانیوالے دہشتگردوں کے سلیپر سیل کی موجودگی کا انکشاف
  • کراچی میں پولیس پر حملوں میں ایک ہی گروپ کے ملوث ہونے کا شبہ
  • کراچی: پولیس موبائل پر اندھا دھند فائرنگ کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی
  • شہر میں قائم کراچی پولیس کے ناکوں کا پول کھل گیا