جنگ بندی مذاکرات کیلئے اسرائیلی وفد دوحہ جائے گا
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
تل ابیب : غزہ جنگ بندی مذاکرات کیلئےاسرائیل کا وفد دوحہ جائے گا، غزہ جنگ بندی مذاکرات کا عمل پیر سے دوحہ میں شروع ہوگا۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل کا وفد حماس کی جانب سے مذاکرات کی حامی بھرنے کے بعد بھیجا جارہا ہے، وفد میں قیدیوں اور لاپتہ افراد کے امور کے کوآرڈینیٹر بریگیڈیئر جنرل (ر) گال ہرش اور انٹرنل سکیورٹی سروس شن بیٹ کے سابق نائب سربراہ شامل ہوں گے۔
حماس کاوفد جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کیلئے مصر میں پہلے سے موجود ہے، وفدنے قاہرہ میں مصری خفیہ ایجنسی کے سربراہ سے بھی ملاقات کی۔
دوسری جانب اسرائیلی براڈکاسٹنگ کارپوریشن کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ اسرائیلی وفد کے پاس معاہدے کے دوسرے مرحلے پر بات کرنے کا اختیار نہیں ہے، وفد کے پاس صرف ڈیل کے پہلے مرحلے کے تسلسل پر بات کرنے کا مینڈیٹ ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بانی کے مطابق آپریشن حل نہیں ،مذاکرات کے ذریعے امن بحال کیا جائے،علی امین گنڈاپور
اسلام آباد: خیبرپختونخوا کے وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کا مؤقف ہے کہ ملک کو درپیش مسائل کا حل آپریشنز میں نہیں بلکہ مذاکرات کے ذریعے امن کے قیام میں ہے۔
اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کو آئسولیشن میں رکھا گیا ہے، جہاں ان سے ایف آئی اے کے افسران پوچھ گچھ کر رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ایف آئی اے کی ٹیم عمران خان سے ان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ، خاص طور پر ٹوئٹر (ایکس) سے متعلق سوالات کر رہی ہے، جس پر عمران خان نے جواب دیا کہ اکاؤنٹ میرا ہے، اگر کچھ سنجیدہ پوچھنا ہے تو کریں، وقت ضائع نہ کریں۔
وزیر اعلیٰ کے مطابق عمران خان نے ملک میں امن کے قیام کے لیے پھر زور دیا ہے کہ “تمام فریقین کو مذاکرات کی میز پر آنا ہوگا، اور عوام کو اعتماد میں لیا جانا چاہیے۔ ماحولیاتی تبدیلی” پر عمران خان کی پیش گوئی درست ثابت ہوئ
علی امین گنڈاپور نے مزید کہا کہ عمران خان نے برسوں پہلے ماحولیاتی تبدیلی کو ایک بڑا مسئلہ قرار دیا تھا اور آج پوری دنیا اس خطرے کو تسلیم کر رہی ہے۔ جلسے کا مقصد عوامی شعور اور انصاف کی بحالی ہے”
وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں جلد ایک بڑا جلسہ ہوگا، جس کا مقصد عمران خان کی رہائی، قانون کی بالادستی اور عام شہریوں کو ان کے آئینی حقوق دلوانا ہے۔ انہوں نے عوام سے جلسے میں بھرپور شرکت کی اپیل کی۔
ملاقات سے روکنا غیر قانونی ہے
علی امین گنڈاپور نے شکایت کی کہ انہیں بارہا کوشش کے باوجود عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی، حالانکہ عدالتی احکامات موجود ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میری ملاقات کو روکا جا رہا ہے، جو کہ قانون اور عدلیہ کی توہین ہے۔ اگر یہی روش جاری رہی تو میں عدلیہ کے تحفظ کے لیے ریلی نکالوں گا۔”سیاست کو جنازوں سے دور رکھو
اپنے اوپر ہونے والی تنقید کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں فوجی کا بیٹا ہوں، اور ہمیشہ شہدا کا احترام کرتا ہوں۔ میں کسی ایک جنازے پر نہ جا سکا تو اسے سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کا ذریعہ نہ بنایا جائے۔ سیاست کو جنازوں سے نہیں، مسائل کے حل سے جوڑا جائے۔