ہانیہ عامر نے ایک پوڈکاسٹ میں شرکت کے لیے کتنے لاکھ کا مطالبہ کیا؟
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
پاکستانی باصلاحیت، مایہ ناز اور معروف اداکارہ ہانیہ عامر کے بارے میں معروف پوڈکاسٹر عدنان فیصل نے دعویٰ کیا ہے کہ ہانیہ عامر نے ان کے پوڈکاسٹ میں شرکت کے لیے 20 لاکھ روپے کا مطالبہ کیا تھا۔
عدنان فیصل حال ہی میں نجی ٹی وی کے شو میں شریک ہوئے، جہاں انہوں نے مختلف موضوعات پر کھل کر بات کی۔ عدنان فیصل نے بتایا کہ وہ 500 کے قریب پوڈکاسٹ کر چکے ہیں اور ان کے شو میں شوبز شخصیات سمیت دیگر شخصیات بھی آ چکی ہیں لیکن انہوں نے آج تک کسی کو بھی پوڈ کاسٹ میں شرکت کا معاوضہ نہیں دیا۔
یہ بھی پڑھیں: ہانیہ عامر بالی ووڈ سے کام کی پیشکش قبول کریں گی لیکن کس شرط پر؟
پوڈ کاسٹر نے بتایا کہ انہوں نے معروف اداکارہ ہانیہ عامر کو پوڈکاسٹ میں بلانا چاہا تو اداکارہ نے 20 لاکھ روپے مانگے اس لیے انہیں پروگرام میں نہیں بلایا گیا۔
عدنان فیصل کے مطابق اگر وہ ہانیہ عامر کو معاوضہ دیتے تو انہیں باقی اسٹارز کو بھی معاوضہ دینا پڑتا۔ باقی اداکار بھی تو پوڈکاسٹ میں شرکت کے لیے آتے ہیں پھر ان کا کیا قصور کہ انہیں معاوضہ نہ ملے؟
میزبان نے عدنان فیصل سے سوال کیا کہ چند عرصہ قبل اداکارہ صائمہ قریشی نے ان کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ خواتین کی کمائی میں برکت نہیں ہوتی تو کیا صائمہ قریشی کی اپنی کمائی میں برکت ہے یا نہیں؟ اس پر عدنان فیصل نے کہا کہ وہ اداکارہ سے پوچھنا پڑے گا، انہیں اس بات کا علم نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صائم ایوب سے اداکارہ ہانیہ عامر کی خوشگوار ملاقات، ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل
واضح رہے کہ ہانیہ عامر کا شمار پاکستانی ٹیلی ویژن اور فلموں کی سب سے زیادہ پسند کی جانے والی اداکارؤں میں ہوتا ہے، جنہوں نے اپنی ہٹ فلموں ’جانان‘ اور’نا معلوم افراد‘ 2 کے ذریعے شہرت حاصل کی۔
ہانیہ عامر کے ہٹ ڈراموں میں تتلی، دلربا، عشقیہ، میرے ہمسفر، سنگِ ماہ اور مجھے پیار ہوا شامل ہیں، ہانیہ عامر کے انسٹاگرام پر ملین فالوورز ہیں۔ حال ہی میں ہانیہ عامر نے بلاک بسٹر ڈراما سیریل ’کبھی میں کبھی تم‘ میں شرجینا کا کردار ادا کیا جسے بے حد پسند کیا گیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستانی ڈرامے عدنان فیصل متھیرا ہانیہ عامر ہانیہ عامر انٹرویو.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستانی ڈرامے عدنان فیصل متھیرا ہانیہ عامر ہانیہ عامر انٹرویو ہانیہ عامر عدنان فیصل میں شرکت کے لیے
پڑھیں:
تارا محمود نے سیاستدان کی بیٹی ہونے کا راز کیوں چھپایا؟ اداکارہ نے بتادیا
پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کی باصلاحیت اداکارہ تارا محمود کے نجی زندگی سے متعلق حالیہ انکشاف نے مداحوں کو حیرت میں ڈال دیا۔
تارا کے اداکاری سفر کا آغاز امریکہ میں تعلیم مکمل کرنے اور کئی سال وہاں کام کرنے کے بعد ہوا اور جب وہ پاکستان واپس آئیں تو انہوں نے اداکاری کو بحیثیت کیریئر فل ٹائم جاب اختیار کرنے کا ارادہ کیا اور دیکھتے ہی دیکھتے بڑے اور کامیاب ڈراموں کا نمایاں کردار بننے لگیں۔
شائقین تارا محمود کی بے ساختہ، قدرتی اور جاندار اداکاری کے پہلے ہی سے مداح تھے، مگر انہیں اس وقت واقعی حیرت کا جھٹکا لگا جب برسوں بعد یہ انکشاف ہوا کہ وہ کسی عام گھرانے کی چشم و چراغ نہیں بلکہ پاکستان کے ایک نہایت بااثر سیاسی شخصیت کی صاحبزادی ہیں ۔
اس انکشاف نے نہ صرف ان کے مداحوں کو چونکا دیا بلکہ شوبز انڈسٹری میں بھی ہلچل مچا دی، کیونکہ تارا نے ہمیشہ اپنی پہچان صرف اور صرف اپنے فن کے ذریعے بنائی تھی، نہ کہ خاندانی پس منظر کے سہارے۔
تارا محمود کے والد شفیق و تعلیم دوست سیاستدان شفقت محمود ہیں، جو پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر تعلیم رہ چکے ہیں۔ وفاقی وزیر تعلیم کی حیثیت سے انہیں کووِڈ کے دوران تعلیمی شعبے میں طلبہ کے حق میں کیے گئے فیصلوں بالخصوص امتحانات منسوخ کرنے، آن لائن کلاسز شروع کرنے اور نئی تعلیمی پالیسی لانے کی وجہ سے نوجوانوں میں بے حد مقبولیت حاصل ہوئی۔
ان کی شفاف اور سنجیدہ شخصیت کی وجہ سے انہیں سیاست کے ساتھ ساتھ تعلیم، ثقافت اور سماجی ترقی کے شعبوں میں بھی ایک وژنری شخصیت سمجھا جاتا ہے۔
جب سوشل میڈیا پر تارا اور ان کے والد کی مشترکہ تصاویر وائرل ہوئیں تو مداح یہ جان کر حیران رہ گئے کہ وہ ایک سیاستدان کی بیٹی ہیں۔
احمد علی بٹ کے پوڈکاسٹ میں بطور مہمان شرکت کے دوران تارا محمود نے بتایا کہ ان کے چند قریبی دوستوں کو ان کے والد کے بارے میں علم تھا، لیکن کراچی میں یا شوبز انڈسٹری کے کسی اور شخص کو ان کے سیاسی پس منظر کا علم نہیں تھا۔
تارا کا کہنا تھا کہ۔ یہ فیصلہ میرا اپنا تھا کیونکہ یہ میرے لیے سیکیورٹی کے لحاظ سے بھی بہتر تھا۔ میں نے کبھی اپنے والد کے اثر و رسوخ یا شہرت کا فائدہ نہیں اٹھایا۔
یہ انکشاف کیسے ہوا؟ تارا نے بتایا کہ جب وہ ڈرامہ چُپکے چُپکے کی شوٹنگ میں مصروف تھیں۔ ڈائریکٹر دانش نواز نے ان سے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک وزیر کی بیٹی ہیں اور سیکیورٹی کے ساتھ کیوں نہیں آتیں اور ایک عام سیلیبریٹی کی طرح نظر آرہی ہیں اس پر تارا نے مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ انہوں نے ہمیشہ اپنی پہچان صرف بطور اداکارہ ہی بنانا چاہی۔
تارا کا کہنا تھا کہ اس خبر اور والد کے ساتھ تصاویر وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر ایک بھونچال سا آگیا تھا جس سے میں کافی پریشان ہو گئی تھی اور یہی وجہ تھی کہ انہوں نے اپنے اپنی خاندانی اور سیاسی شناخت لوگوں میں ظاہر نہیں کی تھی۔
آج تارا محمود اپنے فن، پیشہ ورانہ رویے اور خوداعتمادی کی بدولت ڈرامہ انڈسٹری میں نمایاں مقام رکھتی ہیں اور ان کی یہ عاجزی ان کے مداحوں کے دل جیت رہی ہے۔
Post Views: 6