حکومت کو آئی ایم ایف قسط کے حصول کے لیے نئے ٹیکس اہداف اور شرائط کا سامنا
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان پالیسی سطح کے مذاکرات جاری ہیں اور ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت کو ایک ارب ڈالر کی قسط کے حصول کے لیے نئے اہداف کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ذرائع نے کہا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ اور گردشی قرض میں کمی پر مذاکرات ہوں گے، بجلی کے بلوں پر 2.80 روپے فی یونٹ سرچارج لگانے کی تجویز زیر غور ہے، پیٹرول اور ڈیزل گاڑیوں پر کاربن ٹیکس لگانے کے امکان پر غورہوگا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کوئلے سے چلنے والے بجلی گھروں پر کاربن لیوی عائد کرنے کی تجویز پر بھی بات چیت ہوگی، نجکاری کے شارٹ ٹرم پلان پر حتمی بات چیت متوقع ہے۔
ذرائع کے مطابق الیکٹرک وہیکل پالیسی میں ٹیکس اصلاحات پر بھی گفتگو جاری ہے، تکنیکی مذاکرات میں پاکستان سے “ڈو مور” کا مطالبہ متوقع ہے، پالیسی سطح کے مذاکرات ختم ہونے کے بعد آئی ایم ایف ابتدائی بیان جاری کرے گا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ایف بی آر ،ٹیکس کے پیسے سے ایک ہزار گاڑیاں منگوانا شروع
افسران کیلئے 12سو سی سی کی ایک ہزارسے زائد گاڑیوں کی دو بڑی کمپنیوں سے خریداری
گاڑیوں کی دونوں سائیڈ پر ایف بی آر کاا سٹیکر، گریڈ 18تک کے افسران کو دی جائیں گی
ایف بی آر نے ٹیکس کے پیسے سے ایک ہزار گاڑیاں منگوانا شروع کر دیں۔باوثوق ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے افسران کیلئے 12 سو سی سی کی ایک ہزار سے زائد گاڑیوں کی دو بڑی کمپنیوں سے خریداری کی۔ذرائع نے بتایا کہ چیئرمین ایف بی آر سے گریڈ 18 تک کے افسران کو یہ گاڑیاں دی جائیں گی، چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال ایف بی آر نے کار مینوفیکچررز سے ایک ہزار 10 گاڑیاں سپیشل فیچرز کیساتھ بُک کرائیں۔تمام گاڑیوں کی دونوں سائیڈ پر ایف بی آر کا اسٹیکر بھی لگوایا گیا ہے ۔