آئی ایم ایف مذاکرات، صارفین پر 2.8 روپے فی یونٹ سرچارج عائد کر کے بینکوں کا قرضہ اتارنے کی تجویز
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ایک ارب ڈالر کی قسط کے لیے پالیسی مذاکرات کا آغاز آج ہو رہا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آج این ایف سی اور زرعی انکم ٹیکس سے متعلق امور پر بات چیت ہو رہی ہے، آئی ایم ایف کو بریفنگ دی گئی ہے کہ زرعی انکم ٹیکس کی مد میں 300 ارب جمع ہونے کی گنجائش ہے۔
آج مذاکرات میں سرکلر ڈیٹ مینجمنٹ پلان پر بھی خصوصی سیشن ہوگا، پاکستان نے سرکلر ڈیٹ میں 1250 ارب روپے کمی کا پلان تیار کیا ہے، سرکلر ڈیٹ ختم کرنے کے لیے بینکوں سے 1250 ارب قرض لینے کا ابتدائی پلان تیار کیا گیا ہے، اور سرکلر ڈیٹ اتارنے کے لیے 1250 ارب روپے 10.
ذرائع کے مطابق صارفین سے 2.8 روپے فی یونٹ سرچارج عائد کر کے بینکوں کا قرضہ اتارنے کی تجویز رکھی گئی ہے۔
پالیسی مذاکرات میں نیپرا کے ساتھ بھی خصوصی سیشن کا انعقاد کیا جائے گا، پاور ٹیرف سے متعلق نیپرا کے فیصلوں پر عمل درآمد سے متعلق بریفنگ دی جائے گی، قومی مالیاتی کمیشن میں وفاق اور صوبے کے درمیان محاصل کی تقسیم سے متعلق بھی بات ہوگی۔
Post Views: 1ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائے گا( حجم 17 ہزار 600 ارب روپے مقرر)
سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں 10 فیصد، ، دفاعی بجٹ میں 18 فیصد اضافہ متوقع
ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں 5 سے ساڑھے 7 فیصد تک اضافے کی تجویز
نئے مالی سال کا وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائے گا ، جس کا حجم 17 ہزار 600 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے۔میڈیارپورٹ کے مطابق بجٹ میں مجموعی آمدن کا تخمینہ 19 ہزار 400 ارب اور ٹیکس وصولی کا ہدف 14 ہزار 130 ارب روپے ہے ،سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں 10 فیصد جبکہ ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں 5 سے ساڑھے 7 فیصد تک اضافے کی تجویز ہے ، بجٹ خسارے کا ہدف بھی یہی مقرر کیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق نان ٹیکس آمدن دو ہزار 584 ارب روپے، صوبے ایک ہزار 220 ارب کا سرپلس دیں گے، دفاعی بجٹ میں 18 فیصد اضافہ متوقع ہے،بجٹ میں تعلیم کیلئے 13 ارب 58 کروڑ اور صحت کیلئے 14 ارب 30 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز ہے۔ذرائع نے بتایا کہ گریڈ ایک سے 16 تک ملازمین کیلئے 30 فیصد ڈسپیرٹی الاؤنس ، گزشتہ 2 ایڈہاک میں سے ایک ایڈہاک تنخواہوں میں ضم کرنے کی بھی تجویز ہے۔اس کے علاوہ گریڈ 17 سے 22 تک 15 فیصد تنخواہوں میں اضافے ،آرمڈ فورسز کو کنٹری بیوٹری پنشن اسکیم سے مستثنی ٰرکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں 1153 ارب روپے وصولیوں ، سیلز ٹیکس ہدف سے 4943 ارب ، کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں ایک ہزار 741 ارب ، نان ٹیکس آمدن سے 2 ہزار 584 ارب روپے وصولیوں کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔پیٹرولیم لیوی کا ہدف 1311 ارب روپے مقرر کرنے کی تجویز ہے ، صنعتی ترقی کے فروغ کیلئے 7 ہزار سے زائد ٹیرف لائنز پر ڈیوٹی میں کمی اورسمندر پار پاکستانیوں کیلئے پراپرٹی پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے کی تجویز ہے۔علاوہ ازیں اوورسیز کیلئے پراپرٹی پر ٹیکس چھوٹ کیلئے این او سی کی پابندی ختم کئے جانے کا امکان ہے ، رئیل اسٹیٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے کی بھی تجویز ہے جبکہ پراپرٹی کی خریداری پر ایف ای ڈی ختم کئے جانے اور پراپرٹی کی خریداری پر لیٹ فائلرز، نان فائلرز کیلئے ایف ای ڈی میں ردوبدل کی تجاویز شامل ہیں۔