اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ایک ارب ڈالر کی قسط کے لیے پالیسی مذاکرات کا آغاز آج ہو رہا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آج این ایف سی اور زرعی انکم ٹیکس سے متعلق امور پر بات چیت ہو رہی ہے، آئی ایم ایف کو بریفنگ دی گئی ہے کہ زرعی انکم ٹیکس کی مد میں 300 ارب جمع ہونے کی گنجائش ہے۔

آج مذاکرات میں سرکلر ڈیٹ مینجمنٹ پلان پر بھی خصوصی سیشن ہوگا، پاکستان نے سرکلر ڈیٹ میں 1250 ارب روپے کمی کا پلان تیار کیا ہے، سرکلر ڈیٹ ختم کرنے کے لیے بینکوں سے 1250 ارب قرض لینے کا ابتدائی پلان تیار کیا گیا ہے، اور سرکلر ڈیٹ اتارنے کے لیے 1250 ارب روپے 10.

8 فی صد شرح سود پر قرضہ لیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق صارفین سے 2.8 روپے فی یونٹ سرچارج عائد کر کے بینکوں کا قرضہ اتارنے کی تجویز رکھی گئی ہے۔

پالیسی مذاکرات میں نیپرا کے ساتھ بھی خصوصی سیشن کا انعقاد کیا جائے گا، پاور ٹیرف سے متعلق نیپرا کے فیصلوں پر عمل درآمد سے متعلق بریفنگ دی جائے گی، قومی مالیاتی کمیشن میں وفاق اور صوبے کے درمیان محاصل کی تقسیم سے متعلق بھی بات ہوگی۔

Post Views: 1

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

سولر پینک اور آن لائن خریداری پر 18 فییصد ٹیکس عائد کرنے کی تجویز مسترد، حکومت پر تنقید

تاجر برادری نے آن لائن خریداری اور سولر پینل پر 18 فیصد ٹیکس کو مسترد کرتے ہوئے اسے ختم کرنے کا مطالبہ کردیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں سولر کی خریداری اور آن لائن خریدو و فروخت پر 18 فیصد ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی ہے۔

حکومت کی اس تجویز کو کاروباری حلقے نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور اس کو مسترد کردیا ہے۔

فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (FPCCI) نے وفاقی بجٹ 2025-26 پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اسے کاروباری طبقے کے لیے غیر مؤثر اور غیر تسلی بخش قرار دیا ہے۔

صدر فیڈریشن عاطف اکرام شیخ نے اسلام آباد سے ویڈیو لنک کے ذریعے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے چند تجاویز کو شامل کیا ہے، تاہم کئی اہم سفارشات کو مکمل طور پر نظر انداز کر دیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ زراعت کے شعبے کی حالت انتہائی خراب ہے، کیونکہ فصلوں کی پیداوار میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ مہنگائی کی رفتار میں معمولی کمی کے باوجود معاشی استحکام کے لیے شرح سود کو کم از کم 7 فیصد تک لانا ضروری ہے، تاکہ کاروباری سرگرمیوں کو سہارا مل سکے۔

عاطف اکرام شیخ نے مزید کہا کہ بجلی پر سبسڈی کے لیے کچھ فنڈز مختص کیے گئے ہیں، لیکن ان فنڈز کو کس طریقے سے خرچ کیا جائے گا، یہ اب تک واضح نہیں ہے۔

 انہوں نے کہا کہ ٹیکس فارم کو آسان بنانے کی ہماری تجویز کو تسلیم کر لیا گیا ہے، لیکن ہم نے اس میں تاحال کوئی عملی تبدیلی نہیں دیکھی۔ فیڈریشن نے سپر ٹیکس کو نصف کیے جانے کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ ایک مثبت اقدام ہے، جبکہ حیدرآباد-سکھر موٹروے کے لیے بجٹ مختص کیے جانے کو بھی معیشت کے لیے فائدہ مند قرار دیا۔

کراچی میں سینئر نائب صدر ثاقب فیاض نے فیڈریشن ہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکسوں کی شرح میں مناسب اضافہ ضروری ہے، تاکہ قومی آمدنی میں بہتری لائی جا سکے۔ انہوں نے پراپرٹی کی منتقلی پر ودہولڈنگ ٹیکس میں کمی اور ایف ای ڈی کے خاتمے کو فیڈریشن کے دیرینہ مطالبات کی کامیابی قرار دیا۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے الٹرنیٹ انرجی پالیسی کے باوجود سولر پینلز پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کر دیا ہے، جس سے ان کی قیمتیں بڑھ جائیں گی اور یہ فیصلہ توانائی کے متبادل ذرائع کو فروغ دینے کے حکومتی دعوؤں کی نفی کرتا ہے۔

ثاقب فیاض نے سیونگ انکم پر ٹیکس میں اضافے کو غیر دانشمندانہ اقدام قرار دیا، جب کہ صنعتی خام مال کی درآمد کے لیے کسٹمز پری کلیئرنس کے اقدام کو سراہا، جو صنعتوں کے لیے فائدہ مند ہوگا۔

فیڈریشن نے ای کامرس پر سیلز اور پرچیز پر ٹیکس کے نفاذ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس سے بے روزگار نوجوانوں کے لیے آمدنی کے ذرائع محدود ہو جائیں گے، جو آن لائن کاروبار کے ذریعے گزر بسر کر رہے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ لوکل انڈسٹری سے EFS کا خاتمہ ہمارا دیرینہ مطالبہ تھا، جو بجٹ میں تسلیم نہیں کیا گیا، جبکہ ایکسپورٹرز کو فکس ٹیکس رجیم میں نہ لانا بھی ایک بڑی کوتاہی ہے۔ البتہ فیڈریشن نے نان فائلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے فیصلے کو درست قرار دیا، جبکہ فاٹا اور پاٹا میں 10 فیصد سیلز ٹیکس کے نفاذ کو قابل قبول قرار دیا گیا۔ اس کے برعکس پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس لگانا غیر منصفانہ قرار دیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • بجلی مزید مہنگی ہوگی؟ نئے بجٹ میں صارفین پر اضافی سرچارج عائد کرنے کا فیصلہ
  • بجٹ 26-2025 میں آئن لائن خریداری پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنےکی تجویز
  • سولر پینک اور آن لائن خریداری پر 18 فییصد ٹیکس عائد کرنے کی تجویز مسترد، حکومت پر تنقید
  • بینکوں سے کیش نکلوانے والے نان فائلرز کے لئے بری خبر 
  • سولر پینلز کی درآمدات پر 18 فیصد ٹیکس عائد
  • بجٹ 2025 میں سولر پینلز کی درآمدات پر 18 فیصد ٹیکس عائد
  • چین میں عوامی فلاح و بہبود کو  مزید بہتر بنانے سے متعلق پالیسی کا تعارف
  • پاکستان کا قرضہ 6.7 فیصد بڑھ کر 760 کھرب روپے سے متجاوز
  • بجٹ میں کن چیزوں پر چھوٹ اور کن پر ٹیکس عائد؟ تفصیلات سامنے آگئیں
  • نان فائلرز کیلئے بڑی مشکل، بیرون ملک سفری پابندی عائد کرنے کی بھی تجویز