آئی ایم ایف مذاکرات، صارفین پر 2.8 روپے فی یونٹ سرچارج عائد کر کے بینکوں کا قرضہ اتارنے کی تجویز
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ایک ارب ڈالر کی قسط کے لیے پالیسی مذاکرات کا آغاز آج ہو رہا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آج این ایف سی اور زرعی انکم ٹیکس سے متعلق امور پر بات چیت ہو رہی ہے، آئی ایم ایف کو بریفنگ دی گئی ہے کہ زرعی انکم ٹیکس کی مد میں 300 ارب جمع ہونے کی گنجائش ہے۔
آج مذاکرات میں سرکلر ڈیٹ مینجمنٹ پلان پر بھی خصوصی سیشن ہوگا، پاکستان نے سرکلر ڈیٹ میں 1250 ارب روپے کمی کا پلان تیار کیا ہے، سرکلر ڈیٹ ختم کرنے کے لیے بینکوں سے 1250 ارب قرض لینے کا ابتدائی پلان تیار کیا گیا ہے، اور سرکلر ڈیٹ اتارنے کے لیے 1250 ارب روپے 10.
ذرائع کے مطابق صارفین سے 2.8 روپے فی یونٹ سرچارج عائد کر کے بینکوں کا قرضہ اتارنے کی تجویز رکھی گئی ہے۔
پالیسی مذاکرات میں نیپرا کے ساتھ بھی خصوصی سیشن کا انعقاد کیا جائے گا، پاور ٹیرف سے متعلق نیپرا کے فیصلوں پر عمل درآمد سے متعلق بریفنگ دی جائے گی، قومی مالیاتی کمیشن میں وفاق اور صوبے کے درمیان محاصل کی تقسیم سے متعلق بھی بات ہوگی۔
Post Views: 1ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کا جناح اسپتال کے سائبر نائف یونٹ کا دورہ
چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس محمد جنید غفار نے جناح اسپتال کے سائبر نائف یونٹ کا دورہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس سندھ کی جناح اسپتال آمد پر مشتاق چھاپرا، شبیر دیوان اور پروفیسر طارق محمود اور دیگر نے استقبال کیا۔
چیف جسٹس سندھ نے جے پی ایم سی کے ریڈی ایشن آنکولوجی سیکشن کا معائنہ کیا جہاں انہوں نے پیشنٹس ایڈ فاؤنڈیشن اور حکومت سندھ کے اشتراک پر اظہار تحسین کیا۔
اس موقع پر چیف جسٹس سندھ کو جناح اسپتال میں ہونے والی ترقی پر پریزنٹیشن دی گئی۔ جناح اسپتال میں 13 سال میں 1185 سے 2208 بستروں تک توسیع کی گئی ہے جبکہ جناح اسپتال میں زیر تعمیر 12 منزلہ سردار یاسین ملک میڈیکل کمپلیکس 550 بستروں پر بھی مشتمل ہوگا۔
پریزنٹیشن میں بتایا گیا کہ 7 منزلہ رابعہ راشد سورتی وارڈ کی تکمیل کے بعد جناح اسپتال پاکستان کا سب سے بڑا طبی ادارہ بن جائے گا جبکہ جناح اسپتال میں تمام سہولیات بلاتفریق مکمل طور پر بلا معاوضہ فراہم کی جاتی ہیں۔
جناح اسپتال کراچی میں ابتک 15 ممالک اور 167 شہروں کے مریضوں کی تشخیص اور علاج کیا جا چکا ہے۔ سائبر نائف ٹیکنالوجی کی جدید مشین 23 منٹ میں علاج مکمل کرتی ہے۔ سن 2012 کی سائبر نائف مشین 150 منٹ اور 2018ء والی 60 منٹ لیتی تھی جبکہ موجود مشین صرف 23 منٹ میں علاج مکمل کرتی ہے۔
چیف جسٹس نے سندھ حکومت کی جدید سہولیات کو "کینسر مریضوں کے لیے امید کی کرن" قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ دیگر ادارے بھی اس ماڈل سے سیکھیں، عوام کو مفت معیاری صحت کی سہولت دیں۔