تکنیکی اور آپریشنل وجوہات کے باعث متعدد پروازیں منسوخ
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
اقصیٰ شاہد: تکنیکی اور آپریشنل وجوہات کے باعث آج کراچی سے روانہ ہونے والی گیارہ پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔ منسوخ ہونے والی پروازوں میں مختلف مقامات کی پروازیں شامل ہیں، جن میں لاہور، اسلام آباد، کوئٹہ اور دبئی جانے والی پروازیں شامل ہیں۔
منسوخ ہونے والی پروازوں کی تفصیلات کے مطابق کراچی سے لاہور سیرین ایئر کی پرواز ای آر 524، کراچی سے اسلام آباد سیرین ایئر کی پرواز ای آر 504، کراچی سے لاہور ایئر بلو کی پرواز پی اے 402، کراچی سے لاہور ایئر سیال کی پرواز پی ایف 145، 143، کراچی سے اسلام آباد ایئر سیال کی پرواز پی ایف 125، 123، کراچی سے کوئٹہ پی آئی اے کی پرواز پی کے 310 متاثر ہوئی۔
اس کے علاوہ کراچی سے کوئٹہ فلائی جناح کی پرواز نائن پی 851، کراچی سے لاہور پی آئی اے کی پرواز پی کے 304، کراچی سے لاہور فلائی جناح کی پرواز نائن پی 840، کراچی سے دبئی ایمریٹس کی پرواز ای کے 609، کراچی سے دبئی ایئر بلو کی پرواز پی اے 110 شامل ہیں۔
یہ تمام پروازیں آج کے لئے منسوخ کی گئی ہیں، جن کے حوالے سے مزید معلومات کے لئے متعلقہ ایئرلائنز سے رابطہ کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
رمضان المبارک : پھلوں اور سبزیوں کی قیمتیں کنٹرول سے باہر
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: کراچی سے لاہور کی پرواز پی
پڑھیں:
اسلام آباد میں سڑک دبئی سے مہنگی بنتی ہے اور چار مہینے نہیں چلتی
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 جولائی 2025ء ) عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ اور سابق وزیراعطم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں سڑک دبئی سے مہنگی بنتی ہے اور چار مہینے نہیں چلتی، پھر وہ پیسہ کہاں جاتا ہے؟ کرپشن انتہا کو پہنچ گئی۔ مختلف ٹی وی ٹاک شوز میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دو سال گزرنے کے بعد اب نو مئی کے فیصلے کوئی قبول نہیں کرے گا۔ اس طرح کے فیصلے پہلے بھی اس ملک میں آئے، نہ انہیں سیاستدان قبول کرتے ہیں اور نہ ہی قانون دان مانتے ہین، نو مئی بڑا واقعہ ہے لیکن جب دو سال گزر جائیں تو کوئی فیصلے قبول نہیں کرے گا، جس ملک کا چیف جسٹس آئینی درخواست سُن ہی نہ سکتا ہو تو وہاں پر پھر کون سا انصاف رہ گیا ہے؟ اور جس ملک میں قانون نہ ہو وہ نہیں چلتا یہ تاریخ کا سبق ہے۔(جاری ہے)
سابق وزیراعظم کہتے ہیں کہ بے شک سارے اختیارات اپنے پاس رکھ لیں، 26 کے بعد 27 ویں ترمیم کر لیں لیکن اگر صلاحیت نہیں تو ملک نہیں چلا سکتے، حکومت ناکام ہے اور اسے خود اپنے آپ سے چیلنج ہے، یہ جتنے برس بھی رہیں ملک آگے نہیں بڑھے گا، آج جتنے چیلنجز پاکستان کو درپیش ہیں یہ پہلے کبھی نہیں تھے، ملک کو آگے لے جانے کی بات کریں کیوں کہ ملک اس وقت ترقی نہیں کر رہا، سیاسی ڈائیلاگ کریں جس میں فوج اور عدلیہ کو بھی شامل کریں۔ ان کا کہنا ہے کہ ملک میں کرپشن حد سے زیادہ ہے گورننس نہیں ہے، پنجاب کی حقیقت بھی وہی ہے جو باقی صوبوں کی ہے، ایک بات ہوئی کہ سفارش کا خاتمہ ہوگیا، درحقیقت کرپشن انتہا کو پہنچ گئی ہے، اسلام آباد میں سڑک دبئی سے مہنگی بنتی ہے اور چار مہینے نہیں چلتی، پھر وہ پیسہ کہاں جاتا ہے؟ اب سیدھا پیسے لگائیں، انصاف بھی پیسے سے ملتا ہے، پولیس، گورننس اور ترقیاتی کام سب پیسے سے ہے، ماضی میں گیس ڈویلپمنٹ چارجز لگائے 6 سو ارب حکومت کو چلے گئے، کاربن لیوی بھی یہی ہے، معاشی اعشارے اسٹاک مارکیٹ غریب کی میز پر کھانا نہیں رکھتے، ترقی نہیں ہو رہی تو ملک آگے نہیں جائے گا۔