پاکستانی حکام نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کو بجلی کی قیمت کم کرنے پر راضی کرلیا۔پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ایک ارب ڈالر قسط کے لیے مذاکرات جاری ہیں جس دوران  توانائی شعبے کے حکام نے آج اور کل آئی ایم ایف وفد سے ملاقات کی۔ذرائع کا کہنا ہےکہ پاکستانی حکام نے بجلی کا ریٹ 2 روپے فی یونٹ کم کرنے پر آئی ایم ایف کو راضی کرلیا ہے جب کہ بجلی کا بنیادی ٹیرف ڈیڑھ سے 2 روپے تک سستا کرنے پر آئی ایم ایف سےطویل سیشن ہوا۔ذرائع کے مطابق بجلی کے بنیادی ٹیرف میں کمی کے فیصلے پر عمل درآمد اپریل سے ہونے کا امکان ہے تاہم ٹیرف کم کرنے سے پہلےتقسیم کارکمپنیوں کی نجکاری کا نیا جامع منصوبہ آئی ایم ایف کو دینا ہوگا۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے بجلی تقسیم کارکمپنیوں کی نجکاری کے موجودہ منصوبے پر عدم اطمینان کا اظہار کیا اور بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے نقصانات پر اظہار تشویش بھی کیا ہے۔آئی ایم ایف کا کہنا ہےکہ بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی کارکردگی ہر حال میں بہتر کرنا ہوگی۔ذرائع نے بتایا کہ حکومت نے 3 ڈسکوز کی نجکاری کا پلان آئی ایم ایف کو پیش کیا ہے جس کے تحت  پہلے مرحلے میں آئیسکو، فیسکو اور گیپکو کی نجکاری کی جائے گی جب کہ دوسرے مرحلے میں میپکو، لیسکو اور حیسکو کی نجکاری کی جائے گی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

جنگ کے دوران انڈیا نے 1684 بار ڈیٹا ہیک کرنے کوشش کی، ایف بی آر کا انکشاف

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں ایف بی آر حکام نے فنانس بل اور تاجروں کے تحفظات پر بریفنگ دی، ایف بی آر نے رجسٹرڈ کاروباروں کیلئے کیش ٹرانزیکشنز پر لِمٹ 2 لاکھ سے بڑھا کر 25 لاکھ کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ اسلام ٹائمز۔ ایف بی آر نے انکشاف کیا ہے کہ پاک بھارت جنگ کے دوران انڈیا نے 16 سو 84 بار ڈیٹا ہیک کرنے کی کوشش کی، پرال نے ایف بی آر کا ڈیٹا چوری کرنے کیلئے 1684 بار ڈیٹا ہیک کرنے کوشش کو ناکام کیا۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں ایف بی آر حکام نے فنانس بل اور تاجروں کے تحفظات پر بریفنگ دی، ایف بی آر نے رجسٹرڈ کاروباروں کیلئے کیش ٹرانزیکشنز پر لِمٹ 2 لاکھ سے بڑھا کر 25 لاکھ کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ اس وقت ایف بی آر نے رجسٹرڈ کاروباروں کیلئے کیش ٹرانزیکشنز پر لِمٹ  2 لاکھ کی عائد کر رکھی ہے، ایف بی آر کے پاس 2 لاکھ رجسٹرڈ ٹریڈرز ہیں، رجسٹرڈ مینوفیکچررز کی تعداد 30 ہزار ہے۔

ممبر آپریشن ایف بی آر حامد عتیق نے بتایا کہ ایف بی آر کو سالانہ 80 لاکھ انکم ٹیکس ریٹرن فائل ہو رہی ہے، ایف بی آر افسران بزنس پرمسز میں رشوت، کھانا یا سونے کی جگہ بھی مانگے تو معطل ہو گا۔ حکام کے مطابق اس وقت تقریباً 400 بزنس پرمسز پر ایف بی آر کی 9 سو افسران کی ٹیم مانیٹرنگ کیلئے تعینات ہے۔ تاجر برادری کا کہنا ہے کہ ملک میں خطے کے دیگر ممالک کی نسبت گیس، بجلی، پانی کی قیمتیں کاروبار کیلئے زیادہ ہیں، لوکل یارن پر سیلز ٹیکس کے باعث درآمدی یارن لا رہے ہیں جس پر کلائنٹ مطمئن ہے۔

ممبر آپریشنز ایف بی آر حامد عتیق سرور نے کہا کہ ملک میں کاٹن کی پیداوار میں ہر سیزن میں ویسے ہی کمی ہو رہی ہے، کارگوز کی کلئیرنس کیلئے آرٹیفیشل انٹیلی جنس کو استعمال میں لایا جا رہا ہے۔ رسک مینجمنٹ سسٹم یوکے کے تعاون سے ایف بی آر کسٹمز کے درمیان آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے استعمال کا معاہدہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • حماس رہنما جنگ بندی پر راضی نہیں، وہ مرنا چاہتے ہیں اور اسکا وقت آگیا؛ ٹرمپ کی دھمکی
  • پاکستان تحریک انصاف نے 5 اگست تحریک کا پلان تیار کرلیا
  • پی ٹی آئی نے 5 اگست تحریک کا پلان تیار کرلیا
  • ناکارہ پاور پلانٹس کا ملبہ 46.73 ارب میں فروخت، قیمت اسٹیٹ بینک ماہرین نے مقرر کی
  • جنگ کے دوران انڈیا نے 1684 بار ڈیٹا ہیک کرنے کوشش کی، ایف بی آر کا انکشاف
  • 2 ماہ میں فری انرجی مارکیٹ پالیسی نافذ کرنے کا اعلان، حکومت کا بجلی خریداری کا سلسلہ ختم ہو جائے گا
  • راولپنڈی: غیرت کے نام پر خاتون کے قتل کی گھناؤنی واردات، دوران تفتیش ہوش ربا انکشاف
  • سرمایہ کاری کے لیے پاکستان بہترین مقام بن چکا ہے، وفاقی وزیر نجکاری کمیشن
  • آئی ایم ایف نے وزارت توانائی کا 3 سالہ مارجنل انرجی پیکج مسترد کر دیا
  • حکومتی یوٹرن، گرڈ کی کمزوریوں سے صاف توانائی منتقلی مشکلات کا شکار