اسلام آباد میں شجرکاری مہم تیز، پولن الرجی کے باعث پیپرملبری درختوں کی کٹائی کا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 11 March, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (سب نیوز)چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کی زیر صدارت ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں پیپرملبری کے خاتمے اور موسم بہار کی شجرکاری مہم 2025کا جائزہ لیا گیا۔
اسلام آباد میں چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کی زیرصدارت اجلاس ہوا، اجلاس میں پھلدار، سایہ دار اور خوشبودار درختوں کی شجرکاری مہم تیز کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔پولن الرجی کے خطرات کے پیش نظر چیئرمین سی ڈی اے نے شہر میں موجود تمام پیپرملبری درختوں کی مرحلہ وار کٹائی کا حکم دیا۔ اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ اب تک ایف نائن پارک میں 5072 جبکہ شکرپڑیاں میں 10 پیپرملبری کے درخت کاٹے جا چکے ہیں، شہر کی سڑکوں اور نالوں کے کنارے سے تقریبا 1000 پیپرملبری درختوں کا خاتمہ کیا جا چکا ہے۔
شہر میں شجرکاری مہم کے تحت اب تک 10000 ماحول دوست پودے لگائے جا چکے ہیں جبکہ مجموعی طور پر 50000 نئے پودے لگانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے نجی و سرکاری تعلیمی اداروں، ہاوسنگ سوسائٹیز اور میڈیا کو بھی شجرکاری مہم کا حصہ بنانے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔
سی ڈی اے کے 15 ہزار ملازمین بھی اس مہم میں حصہ لیتے ہوئے ایک ایک درخت لگائیں گے ،عوام میں آگاہی پیدا کرنے کے لیے سستے بازاروں میں شجرکاری اسٹالز قائم کیے جائیں گے ،سی ڈی اے نے اپنی ویب سائٹ پر ایسے درختوں کی فہرست جاری کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے جو مقامی ماحول سے مطابقت رکھتے ہیں تاکہ شہری بھی درست اقسام کے درخت لگانے میں معاونت حاصل کر سکیں۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: میں شجرکاری شجرکاری مہم اسلام آباد درختوں کی

پڑھیں:

قائمہ کمیٹی کا جنگلات کی کٹائی کا جائزہ،سیٹلائٹ نگرانی کی سفارش

اسلام آباد(خبرنگار)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ نے خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر میں جنگلات کی کٹائی کا جائزہ لیتے ہوئے سیٹلائٹ کے ذریعے تصدیق اور مؤثر نگرانی کی سفارش کی ہے قائمہ کمیٹی کا اجلاس پیر کو چیئرپرسن رکن قومی اسمبلی منزہ حسن کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوا کمیٹی نے اپنی سابقہ سفارشات پر عملدرآمد بالخصوص خیبر پختونخواآزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان میں ٹمبر مافیا کے ذریعے جنگلات کی کٹائی کی تحقیقات کے حوالے سے جائزہ لیاسیکرٹری ماحولیات خیبر پختونخوا نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ صوبے میں جنگلات کا رقبہ بہتر ہوا ہے جس کی تصدیق تھرڈ پارٹی نے بھی کی ہے انہوں نے قانونی کٹائی کی نگرانی 23لاکھ کیوبک فٹ ٹمبر کی ضبطگی اور 360سے زائد گاڑیوں و دیگر سامان کی ضبطگی کی تفصیلات فراہم کیں تاہم اراکین نے اس حوالے سے سوال اٹھائے اور آگ سے تحفظ کے نظام کی غیر موجودگی اور ٹمبر مافیا کی غیر قانونی سرگرمیوں کے تسلسل پر تشویش ظاہر کی۔چیئرپرسن نے اس امر کو سراہا کہ بالآخر ماحولیات کے مسائل سے نمٹنے کے لئے ایک منصوبہ وضع کیا گیا ہے گلگت بلتستان کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ اگرچہ جنگلاتی زمین بڑی حد تک محفوظ ہے تاہم 1980کی دہائی میں فرقہ وارانہ تنازعات اور امن و امان کی صورتحال بگڑنے کے باعث شدید نقصان ہوا تھاانہوں نے جنگلات کے تحفظ کیلئے آئینی ضمانتوں اور وفاقی سطح پر تکنیکی معاونت، بالخصوص ڈیجیٹل مانیٹرنگ کا مطالبہ کیا۔ سیکرٹری وزارت موسمیاتی تبدیلی نے یقین دہانی کرائی کہ جنگلات کے لئے نیشنل جی آئی ایس سسٹم جلد قائم کیا جائے گاکمیٹی نے عطا آباد جھیل پر قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ہوٹلوں کی تعمیر پر تشویش کا اظہار کیا۔ گلگت بلتستان حکام نے آگاہ کیا کہ ایسے ہوٹل بند کئے جا رہے ہیں اور نئی تعمیرات پر پابندی عائد ہے آزاد جموں و کشمیر کے محکمہ جنگلات نے بتایا کہ تمام کمرشل لکڑی کاٹنے پر پابندی ہے اور آئی یو سی این کی رپورٹ کے مطابق جنگلات میں 10 فیصد اضافہ ہوا ہے تاہم اراکین نے مشاہدہ کیا کہ لکڑی کی سمگلنگ خاص طور پر دیودار اور فر کی اب بھی بڑے پیمانے پر جاری ہے جس سے پہاڑ خالی ہو رہے ہیں تفصیلی غور و فکر کے بعد کمیٹی نے سفارش کی کہ صوبائی حکومتوں کے دعووں کی تصدیق اور نگرانی کیلئے سپارکو کی سیٹلائٹ تصاویر فراہم کی جائیں۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں اراکین قومی اسمبلی میر خان محمد جمالی، شائستہ خان، سیدہ شہلا رضا، مسرت رفیق مہیسر، رانا انصار، عائشہ نذیر (آن لائن) اور شاہدہ رحمانی شریک ہوئیں جبکہ خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان، آزاد جموں و کشمیر اور وزارت موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی رابطہ کے اعلی حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔

متعلقہ مضامین

  • ایم ڈی کیٹ امتحان اب ڈومیسائل کی بنیاد پر ہوگا، پی ایم ڈی سی کا فیصلہ
  • اسلام آباد میں اولمپئین ارشد ندیم کے نام سے شاہراہ منسوب کرنے کا فیصلہ
  • چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے اسلام آباد کے لیے کون کون سے منصوبوں کی منظوری دی؟
  • سی ڈی اے بورڈ کا 16واں اجلاس،قبر کھدائی اور میت بس کے چارجز معاف کرنے کے فیصلہ کی منظوری
  • اسلام آباد بار کا جنرل باڈی اجلاس؛ تقریر کیلئے باری نہ ملنے پر وکلا کے درمیان جھگڑا
  • یورپی یونین بڑا فیصلہ کرنے کو تیار: اسرائیل پر تجارتی پابندیاں متوقع
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود کو کام سے روکنے کے حکم کے بعد ایک اور اہم پیش رفت
  • جسٹس طارق محمود جہانگیری کا جوڈیشل ورک سے روکنے کا آرڈر چیلنج کرنے کا فیصلہ
  • اب اسلام آباد سے صرف 20 منٹ میں راولپنڈی پہنچنا ممکن، لیکن کیسے؟
  • قائمہ کمیٹی کا جنگلات کی کٹائی کا جائزہ،سیٹلائٹ نگرانی کی سفارش